’’پی آئی اے کے اثاثوں کی فروخت میں مشکلات پیش آ رہی ہیں‘‘
اشاعت کی تاریخ: 12th, January 2025 GMT
اسلام آباد:
تجزیہ کار شہباز رانا کا کہنا ہے کہ روز ویلٹ ہوٹل نیویارک کے سیاحتی مرکز میں واقع ہے جس کا شمار دنیا کی مہنگی ترین ایک فیصد جگہوں میں ہوتا ہے اس کو بیچنے میں بھی مشکلات آ رہی ہیں.
ایکسپریس نیوز کے پروگرام دی ریویو میں گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ مہنگی بجلی کے منصوبے ختم کرنے کے لیے حکومت نے بڑے فیصلے کیے ہیں، حکومت نے دیامر بھاشا ڈیم سے بجلی پیدا کرنے کا منصوبہ ترک کر دیا ہے.
اس کے علاوہ 5067 میگاواٹ کے تین سی پیک منصوبے آزاد پتن پاور پراجیکٹ، کوہالہ ہائیڈرو پاور پراجکٹ اور گوادر کول پاور پلانٹ ختم کرنے کا بھی فیصلہ کر لیا گیا ہے، ان منصوبوں کی کل لاگت 5.1 ارب ڈالر ہے، حکومت نے مستقبل کے منصوبوں کے لیے کم لاگت بجلی کو ترجیح دینے کا فیصلہ کیا ہے، مستقبل کے بجلی منصوبے صرف ضروریات اور لاگت کی بنیاد پر منظور ہوں گے.
تجزیہ کار کامران یوسف نے کہاکہ جس طرح پی آئی کی فروخت میں کئی رکاوٹیں ہیں اسی طرح پی آئی اے کے اثاثوں کی فروخت میں بھی مشکلات پیش آ رہی ہیں، بجلی کی قیمتوں میں گزشتہ دو تین سالوں میں جتنا اضافہ ہوا ہے، اس کے بعد حکومت پر بہت زیادہ دباؤ ہے کہ کسی طریقے سے بجلی کی قیمتوںمیں کمی کی جائے.
اس ضمن میںمختلف تجاویز بھی سامنے آتی رہیں لیکن ان کا خاطر خواہ فائدہ نہیں ہوا، حکومت نے اب کچھ ایسے فیصلے لیے ہیں، جن سے وہ توقع کر رہی ہے کہ عوام پر بجلی کے بلوں کا بوجھ کم ہو سکے، میرے لیے حیرانی کی بات یہ ہے کہ وزیر توانائی اویس لغاری نے انکشاف کیا ہے کہ اربوں ڈالر کی لاگت سے تعمیر ہونے والے دیامیر بھاشا ڈیم سے حکومت پاکستان بجلی پیدا نہیں کرے گی کیونکہ عوام اس کو افورڈ نہیں کر سکیں گے۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: حکومت نے
پڑھیں:
بانی پی ٹی آئی کے نامزد اپوزیشن لیڈر محمود اچکزئی کی تقرری مشکلات کا شکار
اسلام آباد (نیوز ڈیسک) تحریک انصاف کے بانی کے نامزد قائد حزب اختلاف قومی اسمبلی محمود اچکزئی کی تقرری مزید مشکلات کا شکار ہو گئی۔
آزاد ارکان کی طرف سے تقرری کے لئے عرضداشت کی وصولی کا اعلامیہ اسپیکر چیمبر سے تاحال جاری نہیں ہوا جو گزشتہ ماہ دائر کی گئی تھی۔درخواست ابھی اسپیکر سردار ایاز صادق کے روبرو پیش نہیں ہوئی جو اہم غیر ملکی دورے پر تھے۔
تحریک انصاف کے بانی کے نامزد قومی اسمبلی کے لئے قائد حزب اختلاف پختونخواہ ملی عوامی پارٹی کے محمود خان اچکزئی کا تقرر مشکلات کا شکار ہوگیا ہے۔
گزشتہ ماہ قومی اسمبلی کے ستر سے زیادہ آزاد ارکان کے مبینہ دستخطوں سے ایک عرضداشت اسپیکر سیکریٹریٹ میں دائر کی گئی تھی جس کے بارے میں تاحال کوئی اعلامیہ اسپیکر چیمبر سے جاری نہیں کیا گیا۔
ذرائع کے مطابق قائد حزب اختلاف کی نشست پر تقرری سے پہلے اسپیکر ایوان میں اس منصب کے خالی ہونے کا اعلان کرینگے جس کے بعد ارکان سے نامزدگی کے لئے درخواستیں طلب کی جائیں گی۔
جن ارکان کی طرف سے عرضداشت پر دستخط کئے گئے ہیں ان کی حیثیت آزاد رکن کی ہے وہ قبل ازیں خو د کو سنی اتحاد کونسل سے وابستہ ظاہر کرتے رہے ہیں جس کے اپنے سربراہ صاحبزادہ حامد رضا کو دس سال کی سزائے بامشقت سنائی جاچکی ہے اور انہیں نا اہل قرار دیا جاچکا ہے اب خو د بھی قومی اسمبلی کے رکن نہیں رہے۔
قائد حزب اختلاف کے تقرر سے پہلے اسپیکر موصولہ درخواست پر ثبت ارکان کے دستخطوں کی انفرادی طور پر تصدیق کرینگے اگر کسی ایک رکن کے دستخط سیکریٹری میں پیش کردہ دستخطوں سےمختلف ہوئے اور ان کی تصدیق نہ ہوسکی تو پوری درخواست کو مسترد کردیا جائے گا۔