وزیراعظم کا فیس لیس کسٹمز اسیسمینٹ سسٹم تیار، نافذ کرنے والی ٹیم کیلیے 1.5 کروڑ روپے انعام کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 12th, January 2025 GMT
وزیراعظم شہباز شریف نے فیس لیس کسٹمز اسیسمینٹ سسٹم کی تیاراورنافذ کرنے والی ٹیم کو 1.5 کروڑ روپے انعام دینے کا اعلان کیا ہے۔
وزیراعظم محمد شہباز شریف سے چیف کلکٹر کسٹمز کراچی زون جمیل ناصر نے ملاقات کی۔ وزیراعظم نے فیس لیس کسٹمز اسیسمنٹ کی تیار اور نفاذ کرنے کے حوالے سے جمیل ناصر اورکسٹمز کراچی زون میں ان کی ٹیم کی خدمات کو سراہا۔
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ فیس لیس کسٹمز اسیسمینٹ سسٹم کی بدولت کسٹم آپریشنز میں شفافیت، کارکردگی اور خدمات کی فراہمی میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ فیس لیس کسٹمز سسٹم کو عالمی معیار اور فول پروف بنانے کے لیے جدید ترین ٹیکنالوجیز خصوصاً مصنوعی ذہانت کا استعمال کیا جائے۔ منصفانہ، شفاف اور مؤثر کسٹمز سسٹم کو یقینی بنانے کے لئے کسٹم نظام میں مزید جدت لائی جائے جو کہ بین الاقوامی معیار سے ہم آہنگ ہو۔
وزیراعظم نے کہا کہ فیس لیس کسٹمز اسیسمنٹ سسٹم پاکستان کی اقتصادی ترقی میں معاون ثابت ہوگا۔ ملک میں کاروبار اور سرمایہ کار دوست ماحول کی فراہمی کے حوالے سے یہ سسٹم اہم سنگ میل ہے۔ فیس لیس کسٹمز اسسمنٹ سسٹم ایف بی آرکی ڈیجیٹائزیشن کی جانب اہم قدم ہے۔
Tagsپاکستان.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان پاکستان کھیل فیس لیس کسٹمز
پڑھیں:
پی آئی اے واجب الادا 20 ارب 39 کروڑ روپے کی رقم وصول کرنے میں ناکام رہا. آڈٹ رپورٹ
کراچی(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔16 ستمبر ۔2025 )قومی ائیرلائن ( پی آئی اے) واجب الادا 20 ارب روپے سے زائد کی رقم وصول کرنے میں ناکام رہا،یہ انکشاف آڈٹ رپورٹ کیا گیا ہے رپورٹ کے مطابق پی آئی اے واجب الادا 20 ارب 39 کروڑ روپے کی رقم وصول کرنے میں ناکام رہاایروناٹیکل چارجز کے بقایا جات کی عدم وصولی پر آڈیٹر جنرل آف پاکستان نے سخت اعتراض اٹھا دیا.(جاری ہے)
آڈٹ رپورٹ میں کہا گیا کہ دسمبر 2024 میں اس معاملے کی نشاندہی کی گئی تھی تاہم پی آئی اے کی جانب سے واجبات وصول کرنے کے لئے موثر اقدامات نہیں کیے گئے رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 2019-20 سے 20 ارب روپے سے زائد کی عدم وصولی سے متعلق آڈٹ پیراز موجود ہیں لیکن ای سی سی اور ایوی ایشن ڈویژن کے ساتھ متعدد اجلاسوں کے باوجود رقم وصول نہیں ہوسکی. رپورٹ کے مطابق 30 جون 2024 کو آڈٹ مکمل ہونے تک بھی مذکورہ واجبات وصول نہیں کیے جا سکے تھے آڈٹ رپورٹ میں کہا گیا کہ پی آئی اے نے واجبات کی وصولی کےلئے مناسب حکمت عملی اختیار نہیں کی اور نہ ہی حتمی آڈٹ رپورٹ کی تکمیل تک ڈی اے سی میٹنگ بلائی گئی آڈیٹرز نے اپنی رپورٹ میں معاملہ حل کرنے کے لئے ایوی ایشن ڈویژن سے براہِ راست رابطہ کرنے کی سفارش کی ہے تاکہ واجب الادا رقم کی وصولی یقینی بنائی جاسکے.