ذرائع کے مطابق اقوام متحدہ میں پاکستان کے نائب مستقل مندوب عثمان جدون نے نیویارک میں ایکرڈ کالج سینٹ پیٹرزبرگ فلوریڈا سے تعلق رکھنے والے طلبا کے ایک وفد سے گفتگو کرتے ہوئے پاکستان کی خارجہ پالیسی میں کشمیر کاز کی مرکزی حیثیت کو اجاگر کیا۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان نے کہا ہے کہ وہ بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر کے لوگوں کے ناقابل تنسیخ اور اقوام متحدہ کی طرف سے تسلیم شدہ حق خودارادیت کے لیے آواز اٹھاتا رہے گا۔ ذرائع کے مطابق اقوام متحدہ میں پاکستان کے نائب مستقل مندوب عثمان جدون نے نیویارک میں ایکرڈ کالج سینٹ پیٹرزبرگ فلوریڈا سے تعلق رکھنے والے طلبا کے ایک وفد سے گفتگو کرتے ہوئے پاکستان کی خارجہ پالیسی میں کشمیر کاز کی مرکزی حیثیت کو اجاگر کیا۔ انہوں نے کہا کہ جب تک جموں و کشمیر کے دیرینہ مسئلے کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں اور کشمیریوں کی امنگوں کے مطابق حل نہیں کیا جاتا، جنوبی ایشیا میں پائیدار امن قائم نہیں ہو سکتا اور نہ ہی خطے میں اقتصادی ترقی ممکن ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب تک فلسطینیوں کو اپنی ریاست قائم کرنے کا موقع نہیں دیا جاتا، مشرق وسطی مجموعی طور پر غیر مستحکم رہے گا اور علاقائی اور بین الاقوامی امن و استحکام کو نقصان پہنچتا رہے گا۔ عثمان جدون نے کہا کہ پاکستان سلامتی کونسل میں نئے مستقل ارکان کی شمولیت کا سخت مخالف ہے۔ انہوں نے کہا کہ اتحاد برائے اتفاق (UfC) گروپ کے ایک حصے کے طور پر پاکستان چاہتا ہے کہ اصلاحات کا عمل اس طرح سے شروع کیا جائے جو کونسل کو زیادہ جمہوری، موثر، شفاف اور جوابدہ بنائے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: اقوام متحدہ نے کہا کہ

پڑھیں:

مقبوضہ جموں و کشمیر بھارت کا حصہ نہیں ہے‘ کبھی تھا نہ کبھی ہوگا‘ پاکستانی مندوب

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

251102-01-22
جینوا (مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان نے اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی میں بھارتی سفارت کاروں کے بے بنیاد دعوؤں کا مؤثر جواب دیتے ہوئے واضح کیا ہے کہ مقبوضہ جموں و کشمیر بھارت کا حصہ نہیں ہے، نہ کبھی تھا اور نہ ہی کبھی ہوگا۔ پاکستانی مندوب سرفراز احمد گوہر نے اپنے حق جواب کے استعمال میں کہا کہ کشمیر ایک متنازع علاقہ ہے جس کا حتمی فیصلہ اقوامِ متحدہ کی نگرانی میں رائے شماری کے ذریعے وہاں کے عوام کو خود کرنا ہے۔ انہوں نے یاد دلایا کہ اقوامِ متحدہ کے تمام سرکاری نقشوں میں مقبوضہ جموں و کشمیر کو متنازع علاقہ ظاہر کیا گیا ہے۔انہوں نے زور دیا کہ بھارت پر سلامتی کونسل کی قراردادوں پر عمل درآمد کی قانونی ذمہ داری عائد ہوتی ہے اور اسے کشمیری عوام کو حقِ خود ارادیت دینے سے انکار نہیں کرنا چاہیے۔سرفراز گوہر نے کہا کہ دنیا بھر کی انسانی حقوق تنظیمیں، سول سوسائٹی اور آزاد میڈیا مقبوضہ علاقے میں بھارتی مظالم پر گہری تشویش ظاہر کر چکے ہیں۔ انہوں نے خبردار کیا کہ *جینو سائیڈ واچ* کے مطابق بھارت اور مقبوضہ کشمیر میں مسلمانوں کی نسل کشی کا حقیقی خطرہ موجود ہے۔انہوں نے جنرل اسمبلی کے صدر سے مطالبہ کیا کہ بھارت کو اپنی بین الاقوامی ذمہ داریاں پوری کرنے اور کشمیری عوام کو ان کے بنیادی حقوق دینے پر مجبور کیا جائے۔

سیف اللہ

متعلقہ مضامین

  • اقوام متحدہ، یورپی یونین، اوآئی سی سے کشمیری حریت رہنمائوں کی رہائی کو یقینی بنانے کا مطالبہ
  • غزہ صحافیوں کے لیے خطرناک ترین خطہ ہے، سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ
  • اسرائیل غزہ امن معاہدے کے تحت امداد پنچانے نہیں دے رہا، اقوام متحدہ
  • مقبوضہ جموں و کشمیر بھارت کا حصہ نہیں،متنازع علاقہ ، پاکستان
  • مقبوضہ جموں و کشمیر بھارت کا حصہ نہیں ہے‘ کبھی تھا نہ کبھی ہوگا‘ پاکستانی مندوب
  • غزہ میں عالمی فورس کیلیے اقوام متحدہ کا مینڈیٹ ضروری ہے‘اردن ‘جرمنی
  • غزہ میں عالمی فورس کیلئے اقوام متحدہ کا مینڈیٹ ضروری ہے، اردن اور جرمنی کا مقف
  • مقبوضہ جموں و کشمیر بھارت کا حصہ نہیں ہے، کبھی تھا نہ کبھی ہوگا، پاکستانی مندوب
  • مقبوضہ جموں و کشمیر بھارت کا حصہ نہیں ہے، کبھی تھا نہ کبھی ہوگا، پاکستان
  • بلوچستان کی ترقی کے بغیر ملک آگے نہیں بڑھ سکتا: حافظ نعیم الرحمن