وائٹ ہاؤس سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکی صدر جو بائیڈن 15 جنوری بروز بدھ کو اوول آفس سے قوم سے الوداعی خطاب کریں گے۔ ترک نیوز ایجنسی انادولو کی رپورٹ کے مطابق جوبائیڈن نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی حلف برداری سے چند روز قبل اگلے ہفتے قوم سے الوادعی خطاب کریں گے۔

جوبائیڈن اپنے دور حکومت میں اپنی خارجہ پالیسی کے علاوہ اپنی انتظامیہ کی جانب سے دنیا میں امریکا کے مقام کے بارے میں کیے جانے والے اقدامات سے بھی قوم کو آگاہ کریں گے۔ امریکی صدر نے آخری بار اوول آفس سے خطاب کے دوران 2024 کے صدارتی انتخابات سے دستبردار ہونے کا اعلان کیا تھا۔

مزید پڑھیں: ڈونلڈ ٹرمپ کو شکست دے سکتا تھا، امریکی صدر جو بائیڈن کا دعویٰ

بائیڈن انتظامیہ کے ایک سینیئر عہدیدار کے مطابق جب صدر بائیڈن نے اقتدار سنبھالا تو اس وقت ہمارے اتحادی شدید متاثر تھے اور ہم چین کے ساتھ اپنے مقابلے میں پیچھے رہ رہے تھے۔ امریکی فوجی اس وقت تک امریکا کی طویل ترین جنگ میں مصروف تھے اور ہمارے مخالفین مضبوط ہو رہے تھے جبکہ دنیا کو عالمی وبائی مرض کا بھی سامنا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ امریکی صدر جوبائیڈن نے ان تمام چینلجز کا سامنا کیا اور اب جب وہ عہدہ چھوڑنے جارہے ہیں تو ملک پہلے سے زیادہ مضبوط پوزیشن میں ہے جبکہ ہم نے امریکی عوام کے لیے بہتر نتائج فراہم کیے ہیں۔

بائیڈن انتظامیہ کے عہدیدار کا مزید کہنا تھا کہ امریکی صدر اپنے الوداعی خطاب میں ان تمام باتوں کا ذکر کریں گے کہ کس طرح ہمارے اتحاد اور شراکت داریاں ہمارے کام کی بدولت اب تک کی سب سے مضبوط ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

الوداعی خطاب امریکی صدر جوبائیڈن اوول آفس.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: الوداعی خطاب امریکی صدر جوبائیڈن الوداعی خطاب امریکی صدر کریں گے

پڑھیں:

عدالت نے جناح ہاؤس حملہ کیس میں محمود الرشید کی ضمانت خارج کردی

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت نے تحریک انصاف کے سینئر رہنما میاں محمود الرشید کی جناح ہاؤس حملہ کیس میں ضمانت کی درخواست خارج کردی۔ کیس کی سماعت جج منظر علی گل نے کی۔

پراسیکیوشن نے عدالت کو بتایا کہ میاں محمود الرشید 9 مئی واقعات میں مرکزی کردار ادا کرنے والے ملزم ہیں۔ ان پر الزام ہے کہ انہوں نے نہ صرف عوام کو ریاستی اداروں کے خلاف بھڑکایا بلکہ فسادات پر بھی اکسایا۔ پراسیکیوشن نے یہ بھی مؤقف اپنایا کہ میاں محمود الرشید کے خلاف 9 مئی سے متعلق چار الگ الگ مقدمات میں سزا سنائی جاچکی ہے، اور ان فیصلوں میں ان کے جرم کو ثابت قرار دیا جاچکا ہے۔

دلائل مکمل ہونے کے بعد عدالت نے فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ چونکہ ملزم کے خلاف سنگین نوعیت کے شواہد موجود ہیں اور پہلے ہی انہیں مختلف مقدمات میں سزا دی جاچکی ہے، اس لیے ضمانت کی درخواست مسترد کی جاتی ہے۔

یوں میاں محمود الرشید کو جناح ہاؤس حملہ کیس میں ضمانت نہ مل سکی اور وہ قانونی طور پر مزید مشکلات میں گھر گئے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • مری پتریاٹہ ٹاپ پر دلکش ٹری ہاؤس سیاحوں کے لیے کھول دیا گیا
  • میاں مقصود شکارپورڈسٹرکٹ بار میں آج جلسہ سیرت النبی ؐ سے خطاب کرینگے
  • ہمارے منجمد اثاثوں کو یوکرین کی جنگی امداد کیلئے استعمال کرنے پر سخت کارروائی کریں گے، روس
  • وزیراعظم شہباز شریف اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی 26 ستمبر کو ملاقات کا امکان
  • عدالت نے جناح ہاؤس حملہ کیس میں محمود الرشید کی ضمانت خارج کردی
  • وزیراعظم شہباز شریف کی امریکی صدر سے 25 ستمبر کو ملاقات کا امکان
  • قطر ہمارا اتحادی ملک ہے، اسرائیل دوبارہ اس پر حملہ نہیں کریگا، ڈونلڈ ٹرمپ
  •  روانڈا اورکانگو معدنیات کے شعبے میں امریکی ثالثی پر متفق 
  • خیبرپختونخوا کے سرکاری اداروں کی نجکاری اور پنشن اصلاحات کیخلاف ملازمین کا سڑکوں پر آنے کا عندیہ
  • وزیراعظم شہباز شریف کی دوحہ میں اردن کے شاہ عبداللہ سے ملاقات