کرم میں امن معاہدے کے تحت بنکرز تباہ کرنے کا پہلا مرحلہ آج سے شروع
اشاعت کی تاریخ: 12th, January 2025 GMT
کرم(نیوز ڈیسک)ضلع کرم میں قیام امن کیلئے ایپکس کمیٹی کے فیصلوں پر عملدرآمد شروع ہوگیا۔
کرم میں امن معاہدے کے تحت بنکرز تباہ کرنے کا پہلا مرحلہ آج سے شروع ہوگا، اس سلسلہ میں ڈپٹی کمشنر ضلع کرم نے اپر اور لوئر کرم کے محکمہ مواصلات و تعمیرات کے ایکسیئن کو خط لکھ دیا۔
خط میں کہا گیا کہ بنکرز کے خاتمے کیلئے ضروری مشینری کا بندوست کیا جائے، بنکرز خاتمے کے وقت ایکسیئن کی موجودگی ضروری ہے۔
کوہاٹ معاہدے کے تحت بنکرز کو مسمار کرنے کیلئے ٹیم بھی تشکیل دی گئی ہے، ڈپٹی کمشنر ضلع کرم نے اپر اور لوئر کرم کے متعلقہ حکام کو احکامات جاری کر دیئے ہیں، خط میں کہا کہ بنکرز بالش خیل اور کر کلی میں تباہ کئے جائیں گے۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
گرین لائن کا دوسرا مرحلہ ایک سال میں مکمل کیا جائے گا، احسن اقبال
وفاقی وزیر نے کہا کہ کے فور پانی کا منصوبہ، جو ابتدا میں وفاقی اور صوبائی حکومت کا مشترکہ منصوبہ تھا 25 ارب روپے کی لاگت سے، اب مکمل طور پر وفاقی حکومت فنڈ کر رہی ہے، ہم تمام بڑے انفراسٹرکچر منصوبوں جیسے کے فور، این 25 اور کراچی حیدرآباد موٹروے کو ہم آہنگ کر رہے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی اور خصوصی اقدامات پروفیسر احسن اقبال نے کراچی میں گرین لائن بس ریپڈ ٹرانزٹ (بی آر ٹی) کے بریفنگ سائٹ کا دورہ کیا۔ دورے کے دوران وزیر نے اس بات پر زور دیا کہ بی آر ٹی کی ترقی شہر کے تاریخی ورثے اور ثقافتی ڈھانچے کو نقصان پہنچائے بغیر کی جائے۔ وزیر کو کراچی میٹروپولیٹن کارپوریشن (کے ایم سی) کی جانب سے این او سی کے اجرا، سروس روڈ کی منتقلی، کے ایم سی کی 12 انچ پانی کی لائن کی منتقلی اور نالوں سے متعلق امور پر تحفظات سے آگاہ کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ جو بھی انفراسٹرکچر منہدم ہوگا اسے دوبارہ تعمیر کیا جائے گا اور اس منصوبے کی مثر تکمیل کے لیے کے ڈبلیو ایس بی، کے ایم سی، پی آئی ڈی سی ایل اور دیگر متعلقہ اداروں کے درمیان قریبی رابطہ اور ہم آہنگی ضروری ہے۔
پراجیکٹ کے پس منظر پر روشنی ڈالتے ہوئے پروفیسر احسن اقبال نے بتایا کہ سابق وزیرِاعظم میاں نواز شریف نے 29 ارب روپے مالیت کا گرین لائن کا پہلا مرحلہ کراچی کے عوام کے لیے تحفے کے طور پر دیا، جبکہ دوسرا مرحلہ جو وزیراعظم شہباز شریف کی جانب سے تحفہ ہے 1.8 کلومیٹر طویل ہے اور اس کی لاگت تقریبا 5.5 ارب روپے ہے، یہ منصوبہ کچھ عرصے سے عدالتی کارروائیوں کے باعث رکا ہوا تھا جو اب حل ہو چکے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ وزیرِاعلی سندھ نے مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی ہے اور وہ کے ایم سی کے تحفظات کے ازالے کے لیے میئر کراچی سے مشاورت کریں گے، ہم چاہتے ہیں کہ یہ منصوبہ جلد از جلد مکمل ہو تاکہ کراچی کے عوام کو زیادہ سے زیادہ سہولیات فراہم کی جا سکیں۔