بلوچستان کے نظریاتی کارکنوں کو نظرانداز کیا جا رہا ہے، ن لیگ کوئٹہ
اشاعت کی تاریخ: 12th, January 2025 GMT
کوئٹہ میں کارکنوں سے ملاقات کرتے ہوئے مسلم لیگ (ن) کوئٹہ کے رہنماؤں نے کہا کہ کوئٹہ کے مخلص کارکنوں کی بدولت انتخابات میں پارٹی کو واضح کامیابی ملی، مگر افسوس اسکے بعد کارکنوں کو جو مقام ملنا چاہئے تھا وہ نہ مل سکا۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان مسلم لیگ (ن) کوئٹہ کے رہنماؤں کا کہنا ہے کہ حقیقی اور نظریاتی کارکنوں کو نظر انداز کیا جا رہا ہے۔ کارکنوں کے مسائل صوبائی اور مرکزی قیادت کے سامنے پیش کیا جائے گا۔ ان خیالات کا اظہار مسلم لیگ (ن) ضلع کوئٹہ کے جنرل سیکرٹری جاوید اقبال اعوان اور سینئر نائب صدر ارباب اقبال کاسی نے کوئٹہ میں کارکنوں کے وفد سے ملاقات کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ کارکن ہمارا سرمایہ ہیں، جنہیں نظرانداز کرنے کی کسی پالیسی کی حمایت نہیں کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ کوئٹہ کے مخلص کارکنوں کی بدولت انتخابات میں پارٹی کو واضح کامیابی ملی، مگر افسوس اس کے بعد کارکنوں کو جو مقام ملنا چاہئے تھا وہ نہ مل سکا۔ صوبائی قائدین بلخصوص وزیر تعلیم پارٹی اور اس کے کارکنوں پر توجہ دیں۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کارکنوں کو کوئٹہ کے
پڑھیں:
سینکڑوں انسانی حقوق کے کارکنوں کا قافلہ غز ہ کی مدد کیلئے لیبیا پہنچ گیا
لیبیا(اوصاف نیوز)سینکڑوں انسانی حقوق کارکن اور غزہ میں زیر محاصرہ جنگ زدہ فلسطینیوں کے حامی شہریوں کا قافلہ تیونس کی سرحد کو عبور کر کے لیبیا میں داخل ہو گیا ہے۔
اس قافلے میں زیادہ تر تعداد تیونس کے شہریوں کی ہے۔ یہ قافلہ کئی بسوں پر مشتمل ہے۔قافلے کے ایک منتظم کے مطابق ان شرکاء کی تعداد ایک ہزار تک ہے اور ہو سکتا ہے کہ یہ کارکن راستے میں بڑھتے جائیں۔ قافلہ پیر کی صبح تیونس سے روانہ ہوا تھا۔
قافلے کے منتظمین کا کہنا ہے کہ وہ کوئی امدادی سامان لے کر نہیں جا رہے کیونکہ بسوں اور قافلے میں شامل دیگر گاڑیوں پر امدادی سامان نہیں لے جایا جا سکتا۔
ہمارا مقصد غزہ کے محاصرے کے خلاف آواز بلند کرنا ہے اور عالمی برادری کی اس جانب توجہ مبذول کرانی ہے کہ غزہ کے جنگ زدہ لوگوں کے ساتھ سخت غیر انسانی سلوک روا رکھا گیا ہے۔
یاد رہے اس قافلے میں 14 بسوں کے علاوہ ایک سو کے قریب دیگر گاڑیاں بھی شامل ہیں۔ قافلے کے ارکان ‘مزاحمت مزاحمت’ کے نعرے لگاتے ہوئے سنے گئے۔
قافلے کے ترجمان نے ‘ایف ایم ریڈیو چینل’ سے بات کرتے ہوئے کہا ‘قافلے کا لیبیا میں زیادہ دیر رکنے کا منصوبہ نہیں ہے۔ لیبیا میں تین یا چار دن کے سفر کے بعد یہ قافلہ مصر میں داخل ہوجائے گا۔ جہاں سے رفح راہداری تک پہنچے گا۔’
قافلے کے منتظمین کا کہنا ہے کہ ابھی تک مصر میں داخلے کی اجازت کے حوالے سے مصری حکام نے آگاہ نہیں کیا ہے۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا ہمارے قافلے کا مقصد غزہ کے محاصرے کے خلاف علامتی طور پر آواز بلند کرنا ہے۔ جسے اقوام متحدہ نے زمین پر سب سے زیادہ بھوک زدہ جگہ قرار دیا ہے۔ اس قافلے میں الجیریا، موریطانیہ، مراکش اور لیبیا سے بھی انسانی حقوق کے کارکن اور شہری شامل ہوئے ہیں۔
اہم بات ہے کہ یہ قافلہ اس روز تیونس سے روانہ ہوا ہے جب پیر کی صبح اسرائیلی فوج نے سمندر میں ‘فریڈم فلوٹیلا’ کے سوار انسانی حقوق کارکنوں کو گریٹا تھنبرگ کی قیادت میں آنے پر گرفتار کر لیا۔ جسے تھنبرگ نے اغوا قرار دیا۔
ان کارکنوں میں سے 5 فرانسیسی کارکن اب بھی اسرائیلی حراست میں ہیں کہ انہوں نے رضاکارانہ طور پر اسرائیل سے ڈی پورٹ ہونے پر انکار کر دیا تھا۔
پنجاب حکومت کا مالی سال26-2025کے لیے تاریخ ساز ترقیاتی بجٹ دینے کا فیصلہ