ایرانی وزیر خارجہ سے ھانس گرینڈ برگ کی ملاقات
اشاعت کی تاریخ: 12th, January 2025 GMT
اقوام متحدہ کے نمائندے سے اپنی ایک ملاقات میں سید عباس عراقچی کا کہنا تھا کہ امریکہ و برطانیہ کے حملے یمنی سرزمین کی سالمیت کی واضح خلاف ورزی ہیں۔ نیز بین الاقوامی قوانین اور اقوام متحدہ کے منشور کی کھلی پامالی ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ آج اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے نمائندہ خصوصی برائے یمنی امور "ھانس گریڈ برگ" نے اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ "سید عباس عراقچی" سے تہران میں ملاقات کی۔ اس ملاقات میں ھانس گرینڈ برگ نے یمن میں حالات کی بہتری کے لئے اقوام متحدہ کے کردار و کوششوں کی حمایت کرنے پر ایران کی تعریف کی۔ انہوں نے یمن اور خطے میں قیام امن کے لئے ایرانی اقدامات کو سراہا۔ اس موقع پر انہوں نے سید عباس عراقچی کو اپنے دورہ صنعاء کی تفصیلات سے بھی آگاہ کیا۔ انہوں نے یمن میں استحکام کے لئے اقوام متحدہ کی کوششوں پر روشنی ڈالی۔ آخر میں انہوں نے اسلامی جمہوریہ ایران کے ساتھ مشاورت کے تسلسل کی ضرورت اور اہمیت پر زور دیا۔
دوسری جانب سید عباس عراقچی نے یمن کے شہری ڈھانچے پر امریکہ، برطانیہ اور اسرائیل کے مسلسل حملوں کا ذکر کیا۔ اس بارے میں انہوں نے کہا کہ یہ حملے یمنی سرزمین کی سالمیت کی واضح خلاف ورزی ہیں۔ نیز بین الاقوامی قوانین اور اقوام متحدہ کے منشور کی کھلی پامالی ہیں۔ سید عباس عراقچی نے اپنی بات کی مزید وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ در حقیقت غزہ میں اسرائیل کے ہاتھوں فلسطینیوں کی نسل کشی کی حمایت میں امریکہ و برطانیہ کے حملے قانون شکنی اور فسطائیت کا ایسا مظاہرہ ہیں جس سے علاقائی امن و استحکام کو شدید خطرہ لاحق ہوا ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ و برطانیہ کے ان اقدامات کے اثرات خطے کے تمام ممالک کو بھگتنا پڑ رہے ہیں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: سید عباس عراقچی اقوام متحدہ کے انہوں نے
پڑھیں:
ایرانی ایٹمی تنصیبات مکمل طور پر محفوظ ہیں، رافائل گروسی
اپنے ایک انٹرویو میں IAEA کے سربراہ کا کہنا تھا کہ ایران کے پاس اتنی افزودہ شدہ یورینیم ہے جس سے تقریباً 10 جوہری بم بنائے جا سکتے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کے ڈائریکٹر جنرل "رافائل گروسی" نے صیہونی رژیم کی جانب سے ایرانی جوہری تنصیبات کو نشانہ بنانے کی امیدوں پر پانی پھیر دیا۔ انہوں نے صہیونی اخبار یروشلم پوسٹ کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ ایرانیوں نے مجھے بتایا کہ ان کی جوہری تنصیبات پر اسرائیلی حملہ انہیں جوہری ہتھیاروں کے حصول کی جانب لے جا سکتا ہے۔ رافائل گروسی نے مزید کہا ک ایرانیوں نے مجھے واضح طور پر بتایا کہ وہ اسرائیلی حملے کی صورت میں جوہری عدم پھیلاؤ کے معاہدے سے دستبردار ہو سکتے ہیں۔ IAEA کے سربراہ نے دعویٰ کیا کہ ایران کے پاس اتنی افزودہ شدہ یورینیم ہے جس سے تقریباً 10 جوہری بم بنائے جا سکتے ہیں۔ انہوں نے واشگاف طور پر کہا کہ ایران کا جوہری پروگرام مکمل طور پر محفوظ ہے جسے اتنی آسانی سے تباہ نہیں کیا جا سکتا۔ انہوں نے کہا کہ گہرے فاصلوں کے باوجود ایران اور امریکہ کے درمیان بالواسطہ مذاکرات جاری رہنے چاہئیں۔ آخر میں رافائل گروسی نے کہا کہ اگر ایران، جوہری بم بنانے میں کامیاب ہو جاتا ہے تو اس کے گہرے علاقائی و عالمی اثرات مرتب ہوں گے۔