خواجہ آصف نے افغانستان کے قائم مقام وزیر خارجہ کے الزامات مسترد کر دیئے
اشاعت کی تاریخ: 12th, January 2025 GMT
اسلام آباد: وزیر دفاع خواجہ آصف نے افغانستان کے قائم مقام وزیر خارجہ کے الزامات مسترد کر دیئے۔
زرائع کے مطابق خواجہ آصف نے اپنے بیان میں کہا کہ الزامات بے بنیاد، من گھڑت اور پاکستان پر ملبہ ڈالنے کی کوشش ہے، افغانستان 2024 میں داعش کی بھرتیوں اور سہولت کاری کا مرکز رہا۔
انہوں نے کہا کہ افغانستان میں دہشت گرد گروپوں سے متعلق یو این مانیٹرنگ ٹیم کی رپورٹ موجود ہے، گروپوں میں کالعدم ٹی ٹی پی، القاعدہ اور داعش شامل ہیں، افغانستان میں 2 درجن سے زائد دہشت گرد گروپ آپریٹ کر رہے ہیں۔
وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ عبوری حکومت دہشت گردی کے بنیادی ڈھانچے کو ختم کرے، افغان سرزمین دوسرے ممالک کے خلاف استعمال ہونے سے روکے۔
.ذریعہ: Juraat
پڑھیں:
امریکہ کا داعش کی سازش ناکام بنانے کا دعویٰ
سیکیورٹی حکام کے مطابق گرفتار شدہ افراد کی عمریں 16 سے 20 سال کے درمیان ہیں اور وہ ہلکے اسلحے سے فائرنگ کی مشق کے دوران خفیہ نگرانی میں تھے۔ اسلام ٹائمز۔ امریکی وزیرِانصاف پام بانڈی نے دعویٰ کیا ہے کہ ریاست مشی گن میں داعش کی جانب سے ایک بڑی دہشت گردی کی منصوبہ بندی کو معلوم کر کے اسے ناکام بنا دیا گیا ہے۔ تسنیم نیوز کے مطابق امریکی وزیر کا کہنا ہے کہ اس منصوبے میں امریکی سرزمین پر ایک منظم اور وسیع دہشت گرد حملے کا منصوبہ شامل تھا۔ امریکی میڈیا رپورٹس کے مطابق مشتبہ افراد خفیہ چیٹ رومز میں ہیلووین تعطیلات کے دوران ایک بیک وقت حملے کے بارے میں بات چیت کر رہے تھے۔ ایف بی آئی نے اس بات چیت کی نگرانی کے بعد ڈیربورن اور فرینڈیل شہروں میں کئی افراد کو گرفتار کیا۔
ایف بی آئی کے بیان میں کہا گیا ہے کہ ایک ممکنہ حملے کو اس کے وقوع سے قبل ہی روک لیا گیا۔ سیکیورٹی حکام کے مطابق گرفتار شدہ افراد کی عمریں 16 سے 20 سال کے درمیان ہیں اور وہ ہلکے اسلحے سے فائرنگ کی مشق کے دوران خفیہ نگرانی میں تھے۔ وزیرِ انصاف پم باندی نے اس کارروائی کو ایک بڑی دہشت گرد سازش کی ناکامی قرار دیا، تاہم ڈیربورن کے کچھ مقامی وکلا کا کہنا ہے کہ ابھی تک کسی واضح ثبوت سے یہ ظاہر نہیں ہوتا کہ کوئی باقاعدہ دہشت گرد منصوبہ موجود تھا۔ ان کے مطابق ممکن ہے یہ نوجوان صرف آن لائن گفتگو میں غیر سنجیدہ باتیں کر رہے ہوں۔