Jasarat News:
2025-05-25@23:01:25 GMT

مختلف آبی ذخائر سے 30 ہزار کیوسک پانی کا اخراج

اشاعت کی تاریخ: 13th, January 2025 GMT

اسلام آباد(صباح نیوز) انڈس ریور سسٹم اتھارٹی (ارسا)کی جانب سے اتوار کو ملک کے مختلف آبی ذخائر سے30ہزار کیوسک پانی کا اخراج کیا گیا جبکہ پانی کی آمد 40 ہزار کیوسک رہی۔ ارسا کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق دریائے سندھ پر تربیلا ڈیم میں پانی کی سطح 1476.47 فٹ ہے جو ڈیم کے ڈیڈ لیول 1398 فٹ سے
78.

47 فٹ زیادہ ہے۔ ڈیم میں پانی کی آمد اور اخراج بالترتیب 15,900 کیوسک اور 10,000 کیوسک ریکارڈ کی گئی۔اسی طرح دریائے جہلم پر منگلا ڈیم میں پانی کی سطح 1133.70 فٹ تھی جو ڈیم کی انتہائی کم سطح 1050 فٹ سے 83.70 فٹ زیادہ ہے۔ منگلا ڈیم میں پانی کی آمد اور اخراج بالترتیب 4200 کیوسک اور 100 کیوسک ریکارڈ کی گئی۔ مزید برآں کالاباغ، تونسہ، گدو اور سکھر میں پانی کا اخراج بالترتیب 14600، 14500، 1900 اور 5800 کیوسک ریکارڈ کیا گیا ہے جبکہ دریائے کابل سے نوشہرہ کے مقام پر 13,500 کیوسک اور دریائے چناب سے مرالہ کے مقام پر 6,400 کیوسک پانی کا اخراج کیا گیا۔

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: پانی کا اخراج

پڑھیں:

اسکردو: گجرات کے 4 لاپتا سیاحوں کی گاڑی اور لاشیں دریائے سندھ کے قریب سے مل گئیں

گجرات سے تعلق رکھنے والے 4 لاپتا سیاحوں کی گاڑی اور لاشیں بلتستان روڈ پر استک گاؤں کے قریب روندو ویلی، اسکردو میں دریائے سندھ کے کنارے سے مل گئیں۔
ریسکیو 1122 کے آپریشنل اہلکار فوری طور پر جائے وقوع پر پہنچے اور مرنے والوں کی لاشیں نکالیں، ریسکیو ایک اہلکار نے بتایا کہ یہ کار اسکردو کی جانب جا رہی تھی، سڑک سے تقریباً 500 فٹ گہری کھائی میں جا گری۔

اہلکار کے مطابق گاڑی سڑک سے نیچے دریائے سندھ کے کنارے سے ملی ہے، ریسکیو ٹیم نے جائے وقوع تک رسائی کے لیے رسّیوں کا استعمال کیا اور گاڑی کو اوپر لانے کے لیے ایک کرین کا بندوبست بھی کیا گیا۔

یہ 4 سیاح 16 مئی کو گلگت اور اسکردو کے درمیان لاپتا ہو گئے تھے، جن کی تلاش کے لیے سرچ آپریشن جاری تھا۔

اہل خانہ کے مطابق 36 سالہ وسیم شہزاد، 20 سالہ عمر احسان دونوں کزنز تھے، جن کا تعلق کوٹ گکّہ نزد منگووال سے تھا، 23 سالہ سلمان نصراللہ سندھو جاسوکی گاؤں سے اور 23 سالہ عثمان ڈار سروکی سے تعلق رکھتے تھے، یہ چاروں دوست 13 مئی کو گلگت پہنچے تھے۔

ڈی آئی جی گلگت رینج راجا مرزا حسن نے بتایا کہ پولیس ریکارڈ کے مطابق چاروں دوستوں نے 15 مئی کو ہنزہ سے اسکردو کا سفر شروع کیا تھا، راستے میں وہ گلگت کے دنیور علاقے میں قراقرم کے قریب ایک ہوٹل میں رکے تھے۔

چاروں نے 16 مئی کو اسکردو کے لیے اپنا سفر دوبارہ شروع کیا اور تب سے ان کے موبائل فون بند آرہے تھے۔

راجا مرزا حسن نے بتایا کہ لاپتا دوستوں کی آخری لوکیشن جگلوٹ، گلگت میں تھی، ان کے منصوبے کے مطابق وہ استک، اسکردو پہنچنا چاہتے تھے، لیکن ہفتے تک ان کا کوئی سراغ نہیں مل سکا تھا۔
انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان پولیس اور ریسکیو 1122، جگلوٹ سے استک تک، جگلوٹ-اسکردو روڈ پر مل کر لاپتا دوستوں کو تلاش کر رہے تھے، یہ سڑک دریائے سندھ کے ساتھ ساتھ گزرتی ہے، جہاں ان دنوں پانی کا بہاؤ نہایت خطرناک ہے۔

ایک لاپتا نوجوان کے والد نے بتایا کہ ان سے 16 مئی کو آخری بار رابطہ ہوا تھا، انہوں نے گلگت بلتستان حکومت، چیف سیکریٹری اور آئی جی پی سے اپیل کی تھی کہ ان کے بیٹے اور دوستوں کو تلاش کرنے میں مدد کی جائے۔

پولیس اور ریسکیو 1122 لاپتا دوستوں کی گلگت اور اسکردو میں دریائے سندھ کے ساتھ جگلوٹ سے استک تک تلاش جاری رکھے ہوئے تھے، ریسکیو 1122 کی گلگت ٹیم نے 16 مئی کو لاپتا ہونے کے بعد سے ہی سرچ آپریشن شروع کر دیا تھا۔

یہ آپریشن عالم پل سے شانگس کے علاقے تک مختلف مقامات پر جاری رہا، جب کہ اسکردو میں بھی ریسکیو 1122 ٹیم تلاشی میں مصروف ہے، دورانِ آپریشن ریسکیو اہلکاروں نے پولیس چیک پوسٹس سے سیاحوں کی نقل و حرکت سے متعلق معلومات حاصل کیں اور مقامی ہوٹل مالکان اور علاقہ مکینوں سے بھی معلومات اکٹھی کیں۔

انہوں نے دور دراز اور دشوار گزار علاقوں میں دوربینوں کی مدد سے ممکنہ حادثاتی مقامات کی بھی تلاش کی۔

بلتستان روڈ پر بالخصوص گلگت کے جگلوٹ سے اسکردو کے استک علاقے تک کئی حادثات ہو چکے ہیں، جہاں گاڑیاں دریائے سندھ میں جا گرتی ہیں۔

Post Views: 3

متعلقہ مضامین

  • کراچی میں پانی کا بحران سنگین ہوگیا، مختلف علاقوں میں 25 دن سے فراہمی متاثر
  • دریاؤں اور آبی ذخیروں میں پانی کی آمد و اخراج کے اعداد و شمار جاری
  • واپڈا نے دریاؤں اور آبی ذخیروں میں پانی کی آمد و اخراج کے اعدادوشمار جاری کر دئیے
  • پنجاب کے مختلف شہروں میں آندھی اور طوفان، مختلف حادثات میں 14 افراد جاں بحق
  • مختلف شہروں میں آندھی اور طوفان، حادثات میں 10 افراد جاں بحق
  • اسکردو: گجرات کے 4 لاپتا سیاحوں کی لاشیں دریائے سندھ کے قریب سے برآمد
  • اسکردو: گجرات کے 4 لاپتا سیاحوں کی گاڑی اور لاشیں دریائے سندھ کے قریب سے مل گئیں
  • دریائے نیلم میں‌پانی کے کم بہاو سے متعلق خبریں جھوٹی نکلیں
  • دریاؤں اور آبی ذخیروں میں پانی کی صورتحال سامنے آگئی
  • تین بچوں کی ماں سے شادی نہ ہونے پر نوجوان دریا میں کود گیا