مزدور رہنما لیا قت علی ساہی سیکرٹری جنرل ڈیموکریٹک ورکرز فیڈریشن اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے وزارت خزانہ کی طرف سے وفاقی سرکاری اداروں میں مستقل پوسٹوں کو ختم کرنے کا مراسلہ جاری کیا جسے سال 2025-26مالی سال بجٹ تخمینوں کا نام دیا ہے جو کہ حقائق کے برعکس ہے، اس طرح کے فیصلے پارلیمنٹ سے منظوری حاصل کیے بغیرکس طرح یکطرفہ طور پر وزارت خزانہ کو جاری کرنے کا اختیارہے، تمام سیاسی پارٹیوں کی قیادت کے لیے بھی لمحہ فکریہ ہے کہ لاکھوں محنت کشوں کی ملازمتیں وزرات خزانہ ختم کرنے جارہی ہے۔ تمام پارلیمنٹرین کی کاکردگی بھی سوالیہ نشان ہے، عوام سے ووٹ لے کر ان کے ٹیکس سے عیاشیاں کرتے ہیں لیکن محنت کشوں اور متوسط طبقے کو بیوروکریسی کے رحم و کرم پر چھوڑ دیتے ہیں۔ محنت کش طبقہ اس مزدور دْشمن اقدام کی سخت مذمت کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزارت خزانہ کی چھتری تلے بینکنگ انڈسٹری میں گزشتہ 20سالوں سے کلریکل اور نان کلریکل کیڈرز میں مستقل بھرتیوں کے بجائے کنٹریکٹ اور تھرڈ پارٹی کنٹریکٹ کے ذریعے غیر آئینی بھرتیاں کی جارہی ہیں جبکہ پارلیمنٹ قومی اسمبلی اور سینیٹ کی سطح پرThe Employment Standing Order 1968 کے تحت پبلک اور پرائیویٹ سیکٹر کے اداروں کو پابند کیا گیا ہے کہ مستقل پوسٹوں پر کنٹریکٹ پر بھرتی کیے جانے والے ورکرز کو 90دن کے بعد مستقل کرنا لازم ہوگا، تھرڈ پارٹی کنٹریکٹ کے ذریعے تو کسی بھی ادارے کو مستقل پوسٹوں پر بھرتی کرنے کی اجازت ہی نہیں ہے، اس پر عدالتوں کے بہت سے فیصلے آچکے ہیں کہ ملک دستور کی صریحاً خلاف ورزی ہے لیکن اداروں کی انتظامیہ اور مالکان طاقت کے بل بوتے پر آئین کی دھجیاں بکھیر رہے ہیں جس کی سرپرستی بیوروکریسی کر رہی ہے اور سیاسی پارٹیاں حکومتوں کے جھولے تو جھول رہی ہیں لیکن جو محنت کشوں کے بنیادی مسائل ملک کے آئین کے تحت محفوظ کیے گئے ہیں ان کی فراہمی کو یقینی بنانے کے بجائے خلاف ورزیوں پر خاموش تماشائی بنی ہوئی ہیں جس کا خمیازہ ملک بھر کے محنت کش بھگت رہے ہیں۔ سونے پر سہاگہ وفاقی اداروں کو مستقل بھرتیوں کرنے پر پابند کرنے کے بجائے ان اداروں میں کلریکل اور نان کلریکل کیڈرز کو سرے سے ختم کرکے کروڑوں محنت کشوں کے لیے وفاقی اداروں میں ملازمت کے دروازے بند کرنا بہت بڑی ناانصافی ہے۔ اس پرملک بھر کی مزدور تنظیموں کو متحد ہو کر احتجاج کے لیے صف بندی کرنی ہوگی اور ایوانوں بالخصوص حکومت میں شامل سیاسی پارٹیوں کو اپنی ذمہ داری ادا کرنی ہوگی۔ وزارت خزا نہ کے غیر آئینی اقدام کو فوری طور پر واپس لیے جانے کے لیے قومی اسمبلی اور سینیٹ میں آواز اْٹھانی ہوگی اور ملک بھر کے اداروں میں ملک کے دستور کی روشنی میں کلریکل اور نان کلریکل کیڈرز میں مستقل بھرتیاں کرکے رول آف لاء کی رٹ کو قائم کیا جائے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: مستقل پوسٹوں کے لیے

پڑھیں:

غزہ میں 6 لاکھ سے زائد بچوں کو مستقل فالج کا خطرہ

فلسطین کی وزارت صحت کے حکام نے ایک نئے انتباہ میں کہا ہے کہ غزہ میں کم از کم 6 لاکھ 2 ہزار بچوں کو "مستقل فالج" کا خطرہ لاحق ہے، کیونکہ اسرائیلی فوج کی جانب سے امدادی سامان بشمول ویکسینز پر مکمل پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ فلسطین کی وزارت صحت کے حکام نے ایک نئے انتباہ میں کہا ہے کہ غزہ میں کم از کم 6 لاکھ 2 ہزار بچوں کو "مستقل فالج" کا خطرہ لاحق ہے، کیونکہ اسرائیلی فوج کی جانب سے امدادی سامان بشمول ویکسینز پر مکمل پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ منگل کو اسرائیل نے کئی ہفتوں کے بعد غزہ پر سب سے بڑے فضائی حملوں کی نئی لہر شروع کی۔ فلسطینی وزارتِ صحت نے اعلان کیا ہے کہ اقوامِ متحدہ کے تعاون سے چلائی جانے والی بچوں کی پولیو ویکسینیشن مہم معطل کر دی گئی ہے، جس سے اس موذی مرض کے دوبارہ پھیلنے کا خطرہ بڑھ گیا ہے، ایک ایسا مرض جو کبھی تقریباً ختم ہو چکا تھا۔ ایک بیان میں حکام نے کہا: "صحت کے نتائج تباہ کن ہو سکتے ہیں، کیونکہ 602,000 بچے مستقل فالج اور دائمی معذوریوں کے خطرے سے دوچار ہیں۔" وزارتِ صحت نے مزید کہا: "غزہ کے بچے مناسب غذائیت اور صاف پانی کی شدید قلت کی وجہ سے سنگین اور غیر معمولی طبی پیچیدگیوں کے خطرے میں ہیں۔" یاد رہے کہ اسرائیل نے مارچ کے آغاز سے غزہ پر مکمل ناکہ بندی عائد کر رکھی ہے اور 18 مارچ کو دوبارہ سے جنگ کا آغاز کیا تھا۔

متعلقہ مضامین

  • جرمنی کو ایک اور ممکنہ کساد بازاری کا سامنا، بنڈس بینک
  • مصنوعی ذہانت محنت کشوں کی جان کے لیے بھی خطرہ، مگر کیسے؟
  • تجارتی مسائل دباؤ سے نہیں مذاکرات اور سفارتکاری سے حل کرنے کی ضرورت ہے: عاصم افتخار احمد
  • مشکل فیصلے اور مستقل مزاجی: وزیر خزانہ نے عالمی فورم پر معاشی حکمتِ عملی بیان کردی
  • مصنوعی ذہانت محنت کشوں کے لیے دو دھاری تلوار، آئی ایل او
  • ٹرمپ کو ایک اور جھٹکا، امریکی عدالت کا وائس آف امریکا کو بحال کرنے کا حکم
  • واشنگٹن: وزیر خزانہ کی عالمی مالیاتی اداروں اور امریکی رہنماؤں سے ملاقاتیں
  • کافی محنت کر کے یہاں تک آیا ہوں، موقع کا انتظار کر رہا تھا: یاسر خان
  • غزہ میں 6 لاکھ سے زائد بچوں کو مستقل فالج کا خطرہ
  • ایف ای ڈی کا خاتمہ خوش آئند، پراپرٹی سیکٹر میں بہتری آئے گی ، راجہ سجاد حسین