مجھے کہا گیا آپ آجائیں اور متحدہ سنبھالیں،آفاق احمد
اشاعت کی تاریخ: 13th, January 2025 GMT
چیئرمین مہاجر قومی موومنٹ آفاق احمد نے کہا ہے کہ مجھے یہ بھی کہا گیا کہ آپ جائیں اور متحدہ قومی موومنٹ سنبھالیں۔کراچی میں غیر سرکاری ادارے کے تحت منعقدہ تقریب سے خطاب میں آفاق احمد نے کہا کہ قومیت کی شناخت ہر ایک کو ہضم نہیں ہوتی۔انہوں نے کہا کہ مجھے مہاجر نظریے سے دستبردار کرنے کی کوشش کی گئی، میں نے بانی متحدہ کے اقدام کی کھل کر مخالفت کی تھی، مجھے یہ بھی کہا آپ آجائیں متحدہ سنبھالیں۔چیئرمین مہاجر قومی موومنٹ نے مزید کہا کہ جس طرح پنجابی، پٹھان، سندھی ایک قوم ہیں، اس طرح مہاجر بھی قوم ہے ۔ اُن کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی ہمارے بچوں کے مستقبل سے کھیل رہی ہے ۔کراچی میں انٹرمیڈیٹ کے نتائج پیپلز پارٹی بناتی ہے ، اس شہر کے لاکھوں بچے اپنا مستقبل برباد کر چکے ہیں، این ای ڈی یونیورسٹی میں داخلہ لینے کا وقت گزر گیا ہے ۔آفاق احمد نے یہ بھی کہا کہ ایم ڈی کیٹ کے نتائج دو بار عدالت میں غلط ثابت ہوئے ، پرچے لیک کرنے والوں کیخلاف کوئی کارروائی نہیں ہوئی۔انہوں نے کہا کہ ہیوی ٹریفک دن میں چلنے کی اجازت نہیں لیکن ٹینکر چلتے ہیں، پورے شہر میں پانی کی سپلائی واٹر لائنوں کے ذریعے ہونی چاہیے ۔
.ذریعہ: Juraat
کلیدی لفظ: ا فاق احمد نے کہا کہا کہ
پڑھیں:
عادی مجرموں اور فورتھ شیڈول میں شامل افراد کو ٹریکنگ ڈیوائسز پہنانے کا فیصلہ
بیان میں کہا گیا کہ ٹریکنگ ڈیوائسز محکمہ انسداد دہشت گردی، محکمہ پرول اور محکمہ کنٹرول جرائم کو فراہم کی جائیں گی۔ 500 ٹریکنگ ڈیوائسز نو تشکیل شدہ کرائم کنٹرول ڈیپارٹمنٹ کو، 900 سی ٹی ڈی کو اور 100 محکمہ پیرول کو دی جائیں گی۔ اسلام ٹائمز۔ محکمہ داخلہ پنجاب نے اعلان کیا ہے کہ عادی مجرموں اور فورتھ شیڈول میں شامل افراد کو ٹریکنگ ڈیوائسز پہنائی جائیں گی اور ان کی چوبیس گھنٹے نگرانی کی جائے گی۔ انسدادِ دہشت گردی ایکٹ (اے ٹی اے) کے تحت فورتھ شیڈول میں کسی نام کا اندراج ہونے کا مطلب یہ ہے کہ متعلقہ شخص پر پابندیاں عائد کی جاچکی ہیں، ایسے افراد پر عائد پابندیوں میں پاسپورٹ پر پابندی، بینک اکاؤنٹس منجمد کرنا، مالی امداد اور کریڈٹ پر پابندی، اسلحہ لائسنس اور ملازمت کی کلیئرنس پر پابندیاں شامل ہیں۔
سیکرٹری داخلہ پنجاب نورالامین مینگل کی زیرصدارت اجلاس ہوا جس میں اسپیشل سیکرٹری داخلہ فضل الرحمٰن، ایڈیشنل انسپکٹر جنرل (آئی جی) کرائم کنٹرول ڈیپارٹمنٹ سہیل ظفر چٹھہ، ڈپٹی آئی جی آپریشنز پنجاب وقاص نذیر، ایڈیشنل سیکرٹری پولیس ڈاکٹر ذیشان حنیف اور قانون و خزانہ کے متعلقہ محکموں کے دیگر افسران نے شرکت کی۔ محکمہ داخلہ پنجاب کا کہنا ہے کہ مجرموں کی نگرانی اور امن و امان برقرار رکھنے کے لیے، عادی مجرموں اور فورتھ شیڈول میں شامل افراد کے لیے ٹریکنگ ڈیوائسز پہننا لازمی قرار دے دیا ہے۔
بیان میں کہا گیا کہ ٹریکنگ ڈیوائسز محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی)، محکمہ پرول اور محکمہ کنٹرول جرائم کو فراہم کی جائیں گی۔ محکمہ داخلہ پنجاب ابتدائی طور پر قانون نافذ کرنے والے اداروں کو 1500 ٹریکنگ ڈیوائسز تقسیم کر رہا ہے، جن میں سے 500 ٹریکنگ ڈیوائسز نو تشکیل شدہ کرائم کنٹرول ڈیپارٹمنٹ کو، 900 سی ٹی ڈی کو اور 100 محکمہ پیرول کو دی جائیں گی۔ بیان میں مزید کہا گیا کہ ٹریکنگ ڈیوائسز پہننے والوں کی نقل و حرکت کی چوبیس گھنٹے نگرانی کی جائے گی۔
سیکریٹری داخلہ نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی ہے کہ دوسرے مرحلے کے لیے جدید ٹیکنالوجی سے لیس ٹریکنگ ڈیوائسز درآمد کی جائیں۔ بیان میں کہا گیا کہ مجرموں کی نگرانی کے لیے عالمی سطح پر تسلیم شدہ طریقے اپنائے جائیں گے۔ واضح رہے کہ جولائی 2023 میں، پنجاب پولیس نے مشتبہ افراد اور مطلوب مجرموں کا سراغ لگانے اور انہیں پکڑنے میں احتساب، قابلِ اعتمادی اور کارکردگی کو بڑھانے کے مقصد سے ایک مصنوعی ذہانت پر مبنی چہرے کی شناخت کا نظام متعارف کرایا تھا۔