Nawaiwaqt:
2025-11-03@20:59:12 GMT

190 ملین پاؤنڈ کیس کا فیصلہ آج

اشاعت کی تاریخ: 13th, January 2025 GMT

190 ملین پاؤنڈ کیس کا فیصلہ آج

اسلام آباد (نمائندہ نوائے وقت) سنٹرل جیل اڈیالہ راولپنڈی  میں قائم احتساب عدالت اسلام آباد میں  190 ملین پائونڈ ریفرنس  کا فیصلہ آج  بروز پیر سنائے جانے کا امکان  ہے۔ کیس کا فیصلہ بجا طور پر مستقبل کی سیاست کا فیصلہ کرے گا۔ احتساب عدالت کے جج ناصر جاوید رانا فیصلہ سنائیں گے۔ کیس کا ٹرائل مکمل ہونے کے بعد فیصلہ محفوظ کیا گیا تھا۔ جبکہ آخری سماعت میں جج کی عدم دستیابی کے باعث کیس کا فیصلہ 13 جنوری تک  موخر کر دیا گیا تھا۔ کیس میں ملزمان سابق وزیراعظم  بانی پی ٹی آئی  عمران خان اور ان کی اہلیہ بشری بی بی کے خلاف الزامات ہونے پر نیب نے ریفرنس دائر کیا تھا۔ ذرائع کے مطابق 190 ملین پائونڈ کیس کی سماعت آج اڈیالہ جیل میں ہوگی۔ احتساب عدالت کے جج ناصر جاوید رانا کیس کی سماعت کریں گے۔ گزشتہ سماعت پر عدالت نے چھٹیوں اور کورس کے باعث سماعت ملتوی کرتے ہوئے کہا تھا کہ کیس کا فیصلہ 6 جنوری کو سنایا جائے گا۔ الزام ہے کہ ملزم  عمران خان اور ان کی اہلیہ نے پی ٹی آئی کے دور حکومت میں برطانیہ کی نیشنل کرائم ایجنسی (این سی اے) کی جانب سے حکومت پاکستان کو بھیجے گئے 50 ارب روپے کو قانونی حیثیت دینے کے عوض بحریہ ٹائون لمیٹڈ سے اربوں روپے اور سینکڑوں کنال مالیت کی اراضی حاصل کی۔ عمران خان پر یہ بھی الزام ہے کہ انہوں نے اس حوالے سے طے پانے والے معاہدے سے متعلق مبینہ طور  حقائق چھپا کر کابینہ کو گمراہ کیا۔ رقم 140 ملین پائونڈ تصفیہ کے معاہدے کے تحت موصول ہوئی تھی اور اسے قومی خزانے میں جمع کیا جانا تھا لیکن اسے بحریہ ٹائون کراچی کے 450  ارب روپے کے واجبات کی وصولی میں ایڈجسٹ کر دیا  گیا تھا۔
کراچی+ اسلام آباد (کامرس رپورٹر+نوائے وقت رپورٹ) سینیٹر فیصل واوڈا نے کہا ہے کہ 190 ملین پاؤنڈ کیس میں عمران خان کو جیل کی سزا ہوگی۔ کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ڈھائی سال سے بتا رہا ہوں خان صاحب کی پارٹی میں ان کے رشتے دار جیل میں قتل کی سازش کررہے ہیں۔ خان صاحب کی جان کو ان کے لوگوں سے خطرہ ہے، مقبول ہونے کا مطلب نہیں کہ خود کو آسمانی مخلوق سمجھیں۔ انہوں نے کہا کہ آپ نے دھرنے، احتجاج نو مئی کو ریاست اور ریاستی اداروں کو پامال کیا۔ ہماری پولیس، ایف سی نے خون کی قربانی دی۔ پاکستان خطے میں نمایاں ہونے جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے جوانوں کی قربانی کا رنگ ہمارے پرچم میں نمایاں ہونے والا ہے۔ ہمیں ایک سپہ سالار ملے جن پر بین الاقوامی سطح پر دنیا اعتماد کرتی ہے۔ بیک ڈور ڈپلومیسی کے تحت آنے والے دنوں میں پاکستان خطے میں نمایاں کردار ادا کرے گا۔ 20 جنوری پر آنکھیں رکھنے والوں کو ناکامی کا سامنا ہوگا۔ فوج کی قربانی قوم کو نظر آئے گی۔ حکومت کی تبدیلی کی افواہیں؟، جس پر تحریک انصاف تکیہ کررہی تھی اس کا فائدہ تحریک انصاف کو نہیں پاکستان کو ملے گا۔ مذاکرات کا سب سے بڑا حامی ہوں۔ مجھے عمران خان کی جیت یا ہار سے کوئی فرق نہیں پڑتا، ان کی ہار سے مجھے پرابلم ہوسکتی ہے کہ ایک اچھا آدمی کس جگہ پر آگیا۔ سینیٹر فیصل واوڈا نے کہا کہ حکومت اور تحریک انصاف چھپن چھپائی کھیل رہے ہیں۔ مجھے سیاسی اور معاشی استحکام نظر آرہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ انٹرنیشنل ہوا عمران خان کے نہیں پاکستان کے حق میں چل رہی ہے۔ کوئی بیرونی دبائو نہیں، ابھی بہت کچھ باقی ہے، ابھی کہانی شروع ہوئی ہے۔ تحریک انصاف کے لوگ اپنے لیڈر پر ناکردہ جرائم ڈال رہے ہیں۔ بحیثیت وزیر کہا تھا کہ سندھ کے پانی کا حساب ٹھیک نہیں۔ کوئی پارٹی جوائن نہیں کررہا نہ عمران خان سے کچھ چاہتا ہوں۔ عمران خان کو پانی کا گلاس چاہئے تو آدھی رات کو بھی جائوں گا۔ پشاور سول سیکرٹریٹ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مرکزی سیکرٹری اطلاعات پی ٹی آئی شیخ وقاص اکرم نے کہا ہے کہ القادر ٹرسٹ ایک ایجوکیشن ٹرسٹ ہے، جیسے شوکت خانم اور نمل یونیورسٹی ٹرسٹ ہیں۔ اور دنیا بھر میں فلاحی ادارے بنانے والوں کو قدر کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے لیکن یہاں 190 ملین کا ٹیگ لگا کر ٹرسٹی کو بدنام کرکے سزا دینے کی باتیں ہورہی ہیں۔ فیصلہ کل متوقع ہے، فیصلہ بار بار کیوں ڈیلے کیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک ریاض کے اکاؤنٹس بیرون ملک سیل کردیے گئے تھے، ڈیل کے بعد ملک ریاض کا پیسہ پاکستان لایا گیا، جس کی کابینہ نے اجازت دی اور یہ پیسہ سپریم کورٹ اور اب حکومت کے اکاؤنٹس میں آیا، نہ کہ بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کے اکاؤنٹ میں آیا۔ نیب کا کیس اس صورت میں بنتا ہے کہ پیسہ حکومت کا ہو یا پھر اس سے ذاتی فائدہ اٹھایا ہو، القادر ٹرسٹ ایک ایجوکیشن ٹرسٹ ہے۔ نیب ترامیم میں کابینہ کے فیصلوں کو استثنا دیا گیا ہے۔ شیخ وقاص اکرم نے کہا کہ دنیا بھر میں فلاحی کام کرنے والوں کو قدر کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے۔ 190 ملین کا ٹیگ لگا کر ٹرسٹی کو بدنام کرکے سزا دینے کی باتیں ہورہی ہیں، جبکہ کوئی گواہ موجود ہے اور نہ کوئی ٹھوس ثبوت ہے۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی نے کوئی بھی فیصلہ مذاکرات سے نتھی نہیں کیا۔ 9 مئی اور 26 نومبر کے اسیران کی رہائی کے لیے کوششیں کی جارہی ہیں۔ پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ بلاول بھٹو کے اتحادیوں کے خلاف بیانات سے ایسا لگتا ہے انہیں کوئی نئی چیز کی ڈیمانڈ ہوئی ہے۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: انہوں نے کہا کہ کیس کا فیصلہ تحریک انصاف پی ٹی ا ئی

پڑھیں:

شاہ محمود قریشی نے عمران خان کی رہائی مہم میں شمولیت کی مبینہ پیشکش مسترد کر دی

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما شاہ محمود قریشی نے تین سابق پارٹی رہنماؤں کی جانب سے عمران خان کی رہائی مہم میں شمولیت کی مبینہ پیشکش کو مسترد کر دیا۔

ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق پی ٹی آئی کے نائب چیئرمین شاہ محمود قریشی کے لاہور کے ہسپتال میں داخل ہونے کے بعد تین سابق پی ٹی آئی رہنماؤں نے اُن کے کمرے میں جا کر ملاقات کی، مبینہ طور پر انہیں ’عمران خان کی رہائی مہم‘ میں شامل ہونے پر آمادہ کرنے کی کوشش کی، تاہم شاہ محمود قریشی نے اس پیشکش کو مسترد کر دیا۔

شاہ محمود قریشی کے وکیل رانا مدثر عمر کے مطابق سابق رہنما فواد چوہدری، عمران اسماعیل اور مولوی محمود جمعرات کو اُس وقت شاہ محمود قریشی کے کمرے میں پہنچنے میں کامیاب ہوئے جب وہ اکیلے تھے۔

انہوں نے بتایا کہ شاہ محمود قریشی انہیں دیکھ کر حیران رہ گئے اور فوراً ڈیوٹی پر موجود پولیس اہلکار سے کہا کہ ان کے وکیل کو بلاؤ جو ابھی ایک منٹ پہلے ہی گیا ہے اور اسے بتاؤ کہ کچھ ’مہمان‘ آگئے ہیں۔

رانا مدثر نے مزید کہا کہ جب وہ واپس پہنچے تو سابق پی ٹی آئی رہنما جا چکے تھے، ملاقات تقریباً دس منٹ سے کچھ زیادہ جاری رہی اور اس دوران کوئی سیاسی گفتگو نہیں ہوئی۔

یہ غیر اعلانیہ ملاقات اُس وقت ہوئی جب مبینہ طور پر تینوں میں سے ایک رہنما کو شاہ محمود قریشی سے ملاقات کی اجازت دینے سے انکار کیا گیا تھا۔

ذرائع کے مطابق سابق پی ٹی آئی رہنما یہ تاثر بھی دینا چاہتے تھے کہ اسد عمر بھی اُن کے عمران خان کی رہائی کے لیے رابطہ مہم شروع کرنے کے فیصلے سے متفق ہیں، تاہم اسد عمر نے وضاحت کی کہ وہ اس گروپ کا حصہ نہیں ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے تینوں رہنماؤں کو ہسپتال جانے سے روکا تھا کیونکہ اس سے پارٹی میں تناؤ پیدا ہوگا اور شاہ محمود قریشی کے خاندان کے لیے بھی تکلیف دہ صورتحال بن سکتی ہے۔

انہوں نے ڈان سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس مہم کا حصہ نہیں ہیں، کچھ سیاستدانوں کا ایک گروپ اسے نمایاں کرنے کی کوشش کر رہا ہے، یہ مؤقف انہوں نے ٹوئٹ میں بھی واضح کیا۔

اسد عمر نے لکھا کہ اگرچہ عمران خان اور دیگر قید رہنماؤں کی رہائی کے لیے کوئی بھی کوشش خوش آئند ہے، مگر وہ ’ریلیز عمران خان‘ نامی نئی مہم کا حصہ نہیں ہیں، انہیں صرف اخبارات سے پتا چلا کہ چند سابق رہنماؤں کی سربراہی میں یہ مہم شروع کی گئی ہے۔

آج اخباروں اور سوشل میڈیا کے ذریعے نظر آیا کہ میں کسی عمران خان رہائی تحریک کا حصہ ہوں، جو تحریک انصاف کے ماضی کے رہنما شروع کر رہے ہیں ۔ کوئی بھی کاوش جو عمران خان اور دوسرے اسیروں کی رہائی کے لئے ہو، اچھی بات ہے۔ لیکن میں جس تحریک کا زکر ہو رہا ہے، اس کا حصہ نہیں ہوں۔

— Asad Umar (@Asad_Umar) November 1, 2025


مذاکرات کی راہ ہموار کرنے کی کوشش
دوسری جانب سابق پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری نے ایک ویڈیو بیان میں کہا کہ وہ ملک میں سیاسی درجہ حرارت کم کرنے، عمران خان اور بشریٰ بی بی کی رہائی ممکن بنانے اور سیاسی قیدیوں کے لیے ضمانت کے حق کو تسلیم کروانے کی کوشش کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اُن کا مقصد ایک ایسا ماحول بنانا ہے جس میں مذاکرات ہو سکیں، ملک میں سیاسی درجہ حرارت اسی وقت کم ہو سکتا ہے جب پی ٹی آئی ایک قدم پیچھے ہٹے اور حکومت ایک قدم آگے بڑھے۔

فواد چوہدری نے دعویٰ کیا کہ انہوں نے اعجاز چوہدری اور دیگر رہنماؤں سے بھی ملاقات کی اور خوشی ہے کہ وہ بھی سیاسی درجہ حرارت کم کرنے پر متفق ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ اُن کا گروپ مسلم لیگ (ن) کے سینئر وزیروں اور مولانا فضل الرحمٰن سے بھی ملاقات کرے گا۔

وکیل کا ردعمل
شاہ محمود قریشی کے وکیل نے فواد چوہدری کے بیان کو گمراہ کن قرار دیا اور کہا کہ سابق پی ٹی آئی رہنما نے جمعرات یا جمعہ کو کوٹ لکھپت جیل میں قید پی ٹی آئی قیادت سے کوئی ملاقات نہیں کی۔

انہوں نے بتایا کہ جیل میں ٹرائل صبح 10:30 سے شام 4:30 تک جاری رہا، اس لیے ہسپتال جانے کا مقصد مشکوک لگتا ہے۔

وکیل نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی رہنما ڈاکٹر یاسمین راشد، اعجاز چوہدری، میاں محمود الرشید اور عمر سرفراز چیمہ متحد ہیں اور عمران خان کے ساتھ کھڑے ہیں۔

عمران خان کئی بار واضح کر چکے ہیں کہ وہ کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں کریں گے اور قانونی طریقے سے اپنے مقدمات لڑیں گے۔

علاج اور سہولیات کی صورتحال
ذرائع کے مطابق شاہ محمود قریشی کو اگلے ہفتے پتھری کے آپریشن کے لیے ہسپتال میں رکھا گیا ہے، عمر سرفراز چیمہ اور میاں محمود الرشید بھی ہسپتال میں زیرِ علاج ہیں، بتایا جاتا ہے کہ کوٹ لکھپت جیل میں قید رہنماؤں کو مناسب طبی سہولیات فراہم نہیں کی جا رہیں۔

شاہ محمود قریشی کے وکیل نے کہا کہ عدالتیں گزشتہ چھ ہفتوں سے اُنہیں ہسپتال منتقل کرنے کے احکامات جاری کر رہی تھیں لیکن انتظامیہ عمل درآمد نہیں کر رہی تھی، بالآخر دو طبی معائنے کے بعد ڈاکٹرز نے انہیں ہسپتال میں داخل ہونے کا مشورہ دیا۔

انہوں نے بتایا کہ شاہ محمود قریشی کے مختلف لیب ٹیسٹ ہو رہے ہیں اور اگلے ہفتے ان کا آپریشن متوقع ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ڈاکٹر یاسمین راشد کو بھی اُن کی صحت کے باوجود باقاعدہ فزیوتھراپی کی سہولت نہیں دی جا رہی۔

متعلقہ مضامین

  • تنزانیہ کی صدر  نے دوسری مدت کیلیے حلف اٹھا لیا، ملک بھر میں انٹرنیٹ بند، احتجاج جاری
  • لاہور، فیصل آباد کے ہسپتالوں میں سکھ یاتریوں کیلئے خصوصی وارڈز قائم کرنے کا فیصلہ
  • ہم پی ٹی آئی میں کسی ’مائنس فارمولے‘ کے مشن پر نہیں،عمران اسمٰعیل
  • پی ٹی آئی کی اصل قیادت جیل میں ہے، باہر موجود لوگ متعلقہ نہیں: فواد چوہدری
  • بلو اسکائی کے صارفین 40 ملین سے تجاوز، نیا فیچر ’ڈس لائک‘ متعارف
  • شاہ محمود قریشی نے عمران خان کی رہائی مہم میں شمولیت کی مبینہ پیشکش مسترد کر دی
  • عمران خان کی رہائی کے لیے ایک اور کوشش ،سابق رہنماؤں نے اہم فیصلہ کرلیا ۔
  • پی ٹی آ ئی کی پرانی قیادت ’’ریلیز عمران خان‘‘ تحریک چلانے کیلیے تیار،حکومتی وسیاسی قیادت سے ملاقاتوں کا فیصلہ
  • پی ٹی آئی میں حتمی فیصلہ عمران خان کا، چھوڑ کر جانے والے غیر متعلقہ ہیں: شیخ وقاص اکرم
  • بھارتی نژاد بینکم برہم بھٹ پر 500 ملین ڈالر کے فراڈ کا الزام، جعلی ایمیلز سے اداروں کو کیسے لوٹا؟