پنجاب بھر میں موسم سرما کی تعطیلات ختم ،سرکاری و نجی تعلیمی ادارے کھل گئے۔
اشاعت کی تاریخ: 13th, January 2025 GMT
لاہور سمیت پنجاب بھر میں موسم سرما کی تعطیلات کے بعد سرکاری و نجی تعلیمی اداروں میں تعلیمی سرگرمیوں کا آغاز ہو گیا۔محکمہ تعلیم نے حالیہ سردی کی لہر کے پیش نظر چھٹیوں کے بعد سکولوں کے اوقات کار تبدیل کردئیے ، پنجاب بھر کے نجی و سرکاری سکولوں کی نئی ٹائمنگ جاری کر دی گئی ۔محکمہ تعلیم کے مطابق سکولوں کے اوقات کار 9 سے دوپہر 2 بجے تک ہوں گے جبکہ جمعہ کے روز سکول صبح 9 سے دوپہر 12 بجے تک کھلیں گے۔سردی کی لہر کو دیکھتے ہوئے خصوصی بچوں کے تعلیمی اداروں میں یونیفارم میں نرمی کی اجازت دی ہے جو کہ 13 جنوری سے 15 فروری تک رہے گی۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
پنجاب؛ تعلیمی اداروں مع دینی مدارس میں داخلے کے وقت طلبا کا تھیلیسیمیا ٹیسٹ لازمی قرار
پنجاب میں تمام اسکولوں، کالجوں اور دینی مدارس میں داخلے کے وقت طلبا کا تھیلیسیمیا اور دیگر جینیٹک امراض کا ٹیسٹ لازمی کردیا گیا ہے۔
تھیلیسیمیا اور دیگر جینیٹک امراض کی روک تھام کے لیے پنجاب تھیلیسیمیا پریوینشن ایکٹ 2025 پنجاب اسمبلی سے منظور کرلی گئی ہے۔
قانون کے مطابق ایڈوائزری کونسل تشکیل دی جائے گی جبکہ بیماریوں کی بروقت تشخیص اور مینجمنٹ کو یقینی بنانا اور مستقبل میں اس کے طبی و معاشی بوجھ کو کم کرنا بھی شامل ہے۔
متن میں کہا گیا کہ تمام اسکولوں، کالجوں اور دینی مدارس میں داخلے کے وقت طلبا کا تھیلیسیمیا اور دیگر جینیٹک امراض کا ٹیسٹ لازمی ہوگا اور ٹیسٹ رپورٹس بورڈز کو داخلے فارم کے ساتھ جمع کروانا ضروری ہوگا۔
متن میں مزید درج تھا کہ پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ تمام ٹیسٹ رزلٹس کا ڈیٹا بیس بنائے گا جس کی خفیہ معلومات کو غیر مجاز اشخاص سے شیئر کرنے پر سزائیں ہوں گی۔ لیبارٹریز 10 دن کے اندر ٹیسٹ رزلٹس PITB کو بھیجیں گی۔ پرائیویٹ لیبارٹریز کے ملازمین جعلی رزلٹس یا ڈیٹا لیک کرنے پر پاکستان پینل کوڈ کے تحت مقدمہ درج کیا جائے گا۔
متن میں لکھا تھا کہ نادرا کے ساتھ مریضوں کے خصوصی رجسٹریشن اور مالی امداد کا بندوبست بھی جلد متوقع ہے اور حکومت غریب خاندانوں کے لیے مفت ٹیسٹنگ کا بندوبست کرے گی۔
مزید برآں ٹیسٹ کے بعد جنیٹک بیماریوں کی تشخیص ہونے والوں طلبہ کو کونسلنگ بھی دی جائے گی۔ یہ قانون فوری طور پر نافذ ہو گیا ہے اور پنجاب بھر میں تمام سرکاری و پرائیویٹ اداروں پر لاگو ہوگا۔
بل حتمی منظوری کے لیے گورنر پنجاب کو پیش کیا جائے گا۔