ملتان (ڈیلی پاکستان آن لائن )جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ ہم نے پہلی بار دیکھا حکمران اور حزب اختلاف ہمارے قصیدے پڑھ رہے تھے، اس بار اس مولوی نے دو کشتیوں پر پاوں رکھا اور پار ہوگیا۔
نجی ٹی وی جیو نیوز کے مطابق ملتان میں جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے جامعہ خیر المدارس میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہماری زیادہ تر مصروفیت اس ملک کی سیاست میں ہوتی ہے،ہمارا روزانہ سیاست دانوں سے پالا پڑتا ہے، مسلمان حکمرانوں سے اسلام کا تقاضا کرنا سب سے مشکل کام ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم پر تو بہت سے سوالات اٹھتے ہیں، ہم نے سیاست سے کیا حاصل کیا پر یہ سب فضول سوالات ہیں جبکہ سیاست دان سے کچھ بھی منوانا مشکل نہیں ہے۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ عقیدہ ختم نبوت کی جنگ لڑنا ممکن نہ ہوتا اگر میں سیاست میں نہ جاتا۔جمعیت علمائے اسلام قومی اسمبلی میں 8 ممبران کیساتھ ہے، تعداد میں کم ہونے کے باوجود ہم نے جدوجہد نہیں چھوڑی۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم نے پہلی بار دیکھا کہ حکمران اور حزب اختلاف ہمارے قصیدے پڑھ رہے تھے اسی لئے ایسے مواقع پر فائدہ اٹھاتے ہیں، ہمارے اکابر نے ہمیں مدارس کا سیاست کا راستہ بتایا۔ اس بار اس مولوی نے دو کشتیوں پر پاوں رکھا اور پار ہوگیا۔

عمران خان اور بشریٰ بی بی کیخلاف 190 ملین پاونڈ ریفرنس کیا ہے؟

مزید :.

ذریعہ: Daily Pakistan

کلیدی لفظ: فضل الرحمان

پڑھیں:

تحریک تحفظ آئین کا اہم سربراہی اجلاس آج اسلام آباد میں ہوگا

اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔23 اپریل ۔2025 )ملک کی موجودہ سیاسی صورت حال کے تناظر میں تحریک تحفظ آئین نے آج اسلام آباد میں اپنا اہم سربراہی اجلاس طلب کر کیا ہے ذرائع کے مطابق اجلاس میں جماعت اسلامی اور جمعیت علماءاسلام (ف) کی گرینڈ اپوزیشن اتحاد میں شمولیت نہ کرنے پر غور کیا جائے گا.

(جاری ہے)

نجی ٹی وی کے مطابق اجلاس کی صدارت محمود خان اچکزئی کریں گے جبکہ مختلف اپوزیشن جماعتوں کے اہم رہنما شریک ہوں گے ذرائع کے مطابق اجلاس میں حکومت کے خلاف احتجاج کو حتمی شکل دینے اور آئندہ کے لائحہ عمل پر تفصیلی مشاورت کی جائے گی مزید برآں حکومتی قائمہ کمیٹیوں سے اجتماعی استعفے دینے کا ایجنڈا بھی زیر غور آئے گا جبکہ ملک کی موجودہ سیاسی صورتحال، اپوزیشن کے بیانیے اور مستقبل کی حکمت عملی پر اہم فیصلے متوقع ہیں.

تحریک تحفظ آئین ملک میں آئین و قانون کی بالادستی کے لیے سرگرم عمل ہے اور اپوزیشن جماعتوں کے مابین اتحاد کے قیام کی کوششوں میں مصروف ہے اجلاس کے بعد ممکنہ طور پر پریس کانفرنس میں آئندہ اقدامات کا اعلان کیا جائے گا. واضح رہے کہ رمضان میں تحریک تحفظ آئین پاکستان کی جانب سے اپوزیشن اتحاد کا سربراہی اجلاس اور آل پارٹیز کانفرنس عید الفطرکے بعدبلانے کا اعلان کیا گیا تھا آل پارٹیز کانفرنس میں حکومت کے علاوہ تمام سیاسی جماعتوں کو دعوت دینے اور اپوزیشن اتحاد نے تحریک کو منظم کرنے کے لیے مزید ذیلی کمیٹیوں کی تشکیل کا بھی اعلان کیا گیا تھا.

مارچ میں ہونے والے اجلاس میں باقاعدہ طور پر تحریک کے بنیادی ڈھانچے کی منظوری ‘ اپوزیشن اتحاد نے تین ذیلی کمیٹیاں تشکیل دیتے ہوئے رابطہ کمیٹی کی سربراہی اسد قیصر کو دے دی گئی تھی جبکہ حامد رضا کوسیاسی سرگرمیوں اور رابطوں کی کمیٹی کا سربراہ مقررکرتے ہوئے عید کے بعد ملک کی امن و سلامتی اور سیاسی حالات پر آل پارٹیز کانفرنس بلانے کے لیے لطیف کھوسہ کی سربراہی میںالگ سے کمیٹی تشکیل دی گئی تھی.

متعلقہ مضامین

  • عالمی تہذیبی جنگ اور ہمارے محاذ
  • نہروں کا تنازع؛ چشمہ رائٹ بینک کینال سیاست کی نذر نہ ہو، ترجمان پختونخوا حکومت کا انتباہ
  • ملکی بقا کیلئے ہم سب ایک پیج پر ہیں، حکومت اور اپوزیشن ملکر بھارت کو جواب دیں: حافظ نعیم الرحمان 
  • سلیکٹڈ حکومتیں قوم پر مسلط کی جاتی ہیں، مولانا فضل الرحمان
  • جے یو آئی کا اپوزیشن اتحاد بنانے سے انکار، اپنے پلیٹ فارم سے جدوجہد کرنے کا فیصلہ
  • وفاقی حکومت ناکام ہوچکی کے پی میں حکومت کی رٹ ہی نہیں ہے، فضل الرحمان
  • حکومت مخالف احتجاج کو آج حتمی شکل دیئے جانے کا امکان، استعفوں پر غور
  • اپنے ہی پلیٹ فارم سے سیاسی جدوجہد جاری رکھیں گے، اپوزیشن کا باضابطہ اتحاد موجود نہیں، مولانا فضل الرحمان
  • تحریک تحفظ آئین کا اہم سربراہی اجلاس آج اسلام آباد میں ہوگا
  • تحریک انصاف سے اتحاد نہ کرنے کی خبریں مصدقہ نہیں، ترجمان جے یو آئی