پی ٹی آئی والے مذاکرات سے مخلص نہیں، خواجہ آصف
اشاعت کی تاریخ: 13th, January 2025 GMT
ویب ڈیسک : وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ یہ کہتے ہیں حکومت کے پاس اختیارات نہیں ہیں یہ جن کےپاس اختیارات سمجھتے ہیں پھر ان سے ہی بات کر لیں۔
قومی اسمبلی میں خواجہ آصف نے پی ٹی آئی کے رویے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ چھوڑیں مذاکرات مذاکرات کے اس ڈرامےکو، کیا اس ماحول میں مذاکرات ہو سکتے ہیں؟۔ انہوں نے کہاکہ ہمیں کہا جاتا ہے کہ مذاکرات کےخلاف ہیں یہ خود مذاکرات کےخلاف ہیں۔
لاہور؛ جنوبی چھاؤنی کے علاقے میں جواں سالہ لڑکی اغوا
خواجہ آصف نے کہا کہ یہ لوگ تو کہتے تھے کہ ہم سےبات نہیں کریں گے اب کیوں بات کر رہے ہیں یہ لوگ بتائیں نا کہ یہ مذاکرات کیلئے کیوں تیار ہو گئے ہیں ہم ان سے مذاکرات کر رہے ہیں اور یہ ہمیں بلیک میل کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ یہ ایوان کی کارروائی چلنے نہیں دے رہے ایوان کو چلانا ان کی بھی ذمہ داری ہے یہ ایوان کی کارروائی میں خلل ڈال رہے ہیں تو ہمیں مذاکرات بھی روک دینے چاہیے اگریہ ہمیں مذاکرات کےلیے بےاختیار سمجھتے ہیں تو ان سے مذاکرات ہر گز نہیں کرنے چاہیے۔
ایل ڈی اےکوصرف ضلع لاہورتک محدودرکھنےکی سمری تیار
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: مذاکرات کے خواجہ ا صف رہے ہیں نے کہا
پڑھیں:
عمران خان کو 9 مئی کے مقدمات میں ضمانت کیوں نہیں دی جاسکتی؟ تحریری فیصلہ جاری
لاہور ہائیکورٹ نے 9 مئی کے پُرتشدد واقعات سے متعلق 8 مقدمات میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان کی ضمانتیں مسترد کرنے کا تحریری فیصلہ جاری کر دیا ہے۔
لاہور ہائیکورٹ کی جانب سے بانی پی ٹی آئی عمران خان کے خلاف 9 مئی سے متعلق 8 مقدمات میں ضمانتیں مسترد کرنے کے فیصلے میں کہا گیا ہے کہ عمران خان کی جانب سے دیے گئے سازشی بیانات کے نتیجے میں ریاستی املاک، جان و مال اور جناح ہاؤس کو شدید نقصان پہنچا۔
یہ بھی پڑھیں: عمران خان کی جناح ہاؤس سمیت 8 مقدمات میں ضمانت کی درخواستیں مسترد
تحریری فیصلے کے مطابق ان مقدمات میں ریاستی اداروں اور حکومت کو دباؤ میں لانے کے لیے منظم طور پر مجرمانہ طاقت کا استعمال کیا گیا۔ سرکاری وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ایک پولیس اہلکار نے 4 مئی 2023 کو چکری میں عمران خان کی مبینہ سازش سنی اور 45 منٹ کے اندر اندر اپنا بیان بھی ریکارڈ کروایا، جو 9 مئی کو وقوعہ سے پہلے کا ایک اہم ثبوت ہے۔
عدالت نے قرار دیا کہ سازش سننے والے پولیس اہلکاروں نے بیان تاخیر سے نہیں دیے، اور اس نکتے کو فیصلے میں خاص طور پر واضح کیا گیا ہے۔ فیصلے میں مزید کہا گیا ہے کہ بطور لیڈر عمران خان کا کردار شریک ملزمان سے مختلف اور زیادہ سنگین نوعیت کا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سانحہ 9 مئی، عمران خان اور دیگر ملزمان کی ضمانت منسوخی کے لیے اپیلیں سماعت کے لیے مقرر
عدالت نے نشاندہی کی کہ پراسیکیوشن کے پاس عمران خان کے خلاف آڈیو، ویڈیو اور ٹرانسکرپٹ موجود ہے، جو ان کی مداخلت کو ثابت کرنے کے لیے کافی ہیں۔ عدالت نے یہ بھی کہا کہ عمران خان کے وکیل کا یہ دعویٰ غلط ہے کہ انہیں چودہ ماہ بعد گرفتار کیا گیا، کیونکہ وہ 9 جولائی 2024 تک ان مقدمات میں عبوری ضمانت پر تھے اور اسی بنا پر انہیں گرفتار نہیں کیا جاسکا۔
یہ تفصیلی فیصلہ عمران خان کے لیے قانونی محاذ پر ایک اور جھٹکا تصور کیا جا رہا ہے، جبکہ اس سے قبل بھی 9 مئی واقعات کے تناظر میں ان کی مشکلات میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
9مئی مقدمات we news بانی پی ٹی آئی ضمانت مسترد عمران خان لاہور ہائیکورٹ