دہلی سے سرینگر آنے والی ٹرین کے ٹرانس شپمنٹ سے مقصد حاصل نہیں ہوگا، عمر عبداللہ
اشاعت کی تاریخ: 13th, January 2025 GMT
تاجروں اور اپوزیشن جماعتوں نے ٹرانس شپمنٹ پلان کی مذمت کی ہے اور مطالبہ کیا ہے کہ کشمیر اور جموں کے درمیان ٹرین کا رابطہ براہ راست ہونا چاہیئے اور کوئی ٹرانس شپمنٹ نہیں ہونی چاہیئے۔ اسلام ٹائمز۔ جموں و کشمیر کے وزیراعلیٰ عمر عبداللہ نے کہا کہ کٹرا ریلوے اسٹیشن پر سرینگر-جموں ٹرینوں کے ٹرانس شپمنٹ کی شمالی ریلوے کی تجویز لائن کے مقصد کو ختم کردے گی اور ہزاروں کروڑ روپے کی سرمایہ کاری ضائع ہوجائے گی۔ اس حوالے سے انہوں نے ایکس پر لکھا کہ کسی بھی قسم کی غلط فہمی کو دور کرنے کے لئے، حالانکہ ہم ٹرین اور اس میں سفر کرنے والے مسافروں کی سکیورٹی کی ضرورت کو سمجھتے ہیں، مسافروں سے ٹرینوں کو تبدیل کرنے کے لئے کہنا اس لائن کا مقصد ہی تباہ ہوجائے گا اور ہزاروں کروڑ روپے کی سرمایہ کاری ضائع ہوجائے گی۔ انہوں نے کٹرا اسٹیشن پر سیکورٹی چیک کے خیال کی حمایت کی لیکن کہا کہ ریلوے حکام کے پاس ابھی تک کوئی ٹھوس تجویز نہیں ہے۔ عمر عبداللہ نے کہا کہ کٹرا یا جموں میں ٹرین / مسافروں کو چیک کریں، لیکن ہم ٹرین میں کسی تبدیلی کی حمایت نہیں کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ابھی تک کوئی ٹھوس تجویز نہیں ہے اور جب کوئی تجویز آئے گی، ہم اپنی تجاویز اور معلومات فراہم کریں گے۔
اس دوران تاجروں اور اپوزیشن جماعتوں نے ٹرانس شپمنٹ پلان کی مذمت کی ہے اور مطالبہ کیا ہے کہ کشمیر اور جموں کے درمیان ٹرین کا رابطہ براہ راست ہونا چاہیئے اور کوئی ٹرانس شپمنٹ نہیں ہونی چاہیئے۔ سجاد لون نے کٹرا ریلوے اسٹیشن پر ٹرانس شپمنٹ میں تبدیلی کا دفاع کرنے پر عمر پر حملہ کیا۔ سجاد لون نے ایکس پر لکھا کہ براہ کرم ہم سب کو آرام کرنے دیں۔ بی جے پی کے ہر کام کو جواز بنانا بند کریں۔ آپ سکیورٹی کے عذر کا استعمال کرتے ہوئے عملی طور پر کسی بھی چیز کا جواز پیش کر سکتے ہیں۔ موجودہ اور پچھلی حکومتوں نے یہی کیا ہے۔ سجاد لون نے کہا کہ کٹرا میں ٹرینوں کو تبدیل کرنے سے ٹرین کی نفسیاتی مطابقت ختم ہو جاتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا "میں جاننا پسند کروں گا کہ وہ کٹرا میں سیکورٹی کے حوالے سے کیا کریں گے جو وہ سرینگر میں نہیں کر سکتے"۔
ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
مِسک گلوبل فورم 19 اور 20 نومبر کو ریاض میں ہوگا
محمد بن سلمان فاؤنڈیشن مسک نے اعلان کیا ہے کہ 9واں مِسک گلوبل فورم 19 اور 20 نومبر 2025 کو ریاض کے محمد بن سلمان نان پرافٹ سٹی میں منعقد ہوگا جس کا مرکزی عنوان نوجوانوں کی تخلیقی قوت رکھا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان سعودی تعلقات نئے دور میں داخل، اسحاق ڈار کا ریاض میں سفارت خانۂ پاکستان کا دورہ
یہ فورم گزشتہ برسوں کے تسلسل میں نوجوانوں کو اختیار، قیادت اور اثر دینے کا عالمی پلیٹ فارم بن چکا ہے جو تخلیقی صلاحیتوں کو معاشرتی اثر میں بدلنے کے لیے سرگرم کردار ادا کرتا ہے۔
رواں سال فورم میں 10 ہزار سے زائد شرکا اور 200 سے زیادہ ماہرین ومقررین کی شرکت متوقع ہے جبکہ اس دوران اسی سے زیادہ سیشنز اور ورکشاپس منعقد کی جائیں گی۔
فورم کا مقصد نوجوانوں کو سامع سے فیصلہ سازی کے شراکت دار کے درجے تک لانا ہے جس میں 30 سے زیادہ مقامی اور بین الاقوامی ادارے تعاون کریں گے۔
اس سال فورم ایک نئے مرحلے میں داخل ہوگا جو محض ایک ایونٹ کے بجائے سال بھر نوجوانوں کے اشتراک سے تیار ہونے والا تخلیقی پلیٹ فارم بنے گا۔
مزید پڑھیے: ریاض کانفرنس میں وزیراعظم شہباز شریف کی فٹبال اچھالنے کی دلچسپ ویڈیو وائرل
ایونٹ کے مختلف انٹرایکٹو زونز میں اسکلز لیب، منارہ الاثر، اسپیس 180، المجلس، لیڈرز میٹنگ اور مین اسٹیج شامل ہیں جہاں عالمی رہنما اور نوجوان ایک ساتھ نظریات کا تبادلہ کریں گے۔
فورم میں نوجوان 8 نمایاں پہلووں کے ذریعے فعال کردار ادا کریں گے جن میں ثقافتی ہم آہنگی کے منصوبے، تبدیلی لانے والے نوجوانوں کی فہرست، مشاورتی کمیٹی، پالیسی سفارشات، عالمی تعلقات کی تعمیر، اختراعی مقابلے، مکالماتی نشستیں اور آن لائن فورمز شامل ہیں۔
مزید پڑھیں: ریاض میں بازوں کی سالانہ نیلامی، 2 باز 5 لاکھ 78 ہزار ریال میں فروخت
مسک فورم 2025 سعودی وژن 2030 کے نوجوان محور کو عملی جامہ پہنانے کی ایک تازہ مثال ہے جو نوجوانوں کی توانائی کو قیادت، اختراع اور عالمی اثر میں تبدیل کرنے کا عزم رکھتا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں