لاہور ( اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ آئی پی اے ۔ 13 جنوری 2025ء ) وزیراعلی مریم نواز کے ستھرا پنجاب ویژن کے تحت کیا گیا ایک اور وعدہ پورا کر دیا گیا ہے۔ وزیر بلدیات پنجاب ذیشان رفیق اور وزیراعلی کے معاون خصوصی برائے سیاسی امور ذیشان ملک نے صوبائی دارالحکومت میں گھروں سے کوڑا جمع کرنے کے پروگرام کا افتتاح کردیا۔ نشتر ٹاؤن کے علاقے بینک سٹاپ میں ہونے والی تقریب میں سیکرٹری بلدیات شکیل احمد میاں، چئیرمن ایل ڈبلیو ایم سی ملک بلال ذوالفقار کھوکھر اور سی ای او بابر صاحب دین بھی موجود تھے۔

افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی وزیر بلدیات ذیشان رفیق نے کہا کہ ابتدائی طور پر گھروں سے کوڑا وصول کرنے کا آغاز نسبتا پسماندہ علاقے نشتر ٹاؤن لاہور سے کیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

ڈور ٹو ڈور ویسٹ کولیکشن کا دائرہ کار مرحلہ وار تمام علاقوں تک وسیع ہوگا۔ ایل ڈبلیو ایم سی کو وزیراعلی کا ویژن آگے بڑھانے پر مبارکباد دیتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ لاہور کی 25 یونین کونسلز میں ڈور ٹو ڈور ویسٹ کولیکشن شروع ہوگئی۔

ایل ڈبلیو ایم سی ہر روز 2 یا 3 یونین کونسلز کا اضافہ کرے گی۔ انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ انشااللہ 31 جنوری تک 100 یونین کونسلز اور وسط مارچ تک پورے لاہور کو اس دائرہ کار میں لائیں گے۔ ذیشان رفیق نے کہا کہ ستھرا پنجاب ایک مہم نہیں بلکہ صفائی کی منظم تحریک کا نام ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ شہریوں کے تعاون کے بغیر کوئی تحریک کامیاب نہیں ہوسکتی۔

زندہ دلان لاہور سے اپیل ہے کہ شہر کو مثالی بنانے کیلئے حکومتی مساعی اور ''مریم نواز کا پنجاب، ستھرا پنجاب'' کے سلوگن کی کامیابی کے لئے بھرپور تعاون کریں۔ انہوں نے کہا کہ ضروری مشینری کی فراہمی کے بغیر صفائی کے اہداف حاصل نہیں ہوسکتے۔ اسی لئے وزیراعلی کی جانب سے عملہ صفائی کو لوڈر رکشے اور ہینڈ کارٹس فراہم کر دی گئی ہیں۔ آپ کو سڑکوں، گلیوں اور محلوں میں کام ہوتا نظر آئے گا۔

وزیر بلدیات نے کہا کہ ڈور ٹو ڈور ویسٹ کولیکشن پروگرام کے تحت ہر یونین کونسل میں آگاہی کیمپ بھی لگایا گیا ہے۔ بہتر نتائج کے لئے شہریوں میں آگاہی پمفلٹس بھی تقسیم کئے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ صفائی کے لئے حکومت نے تمام درکار وسائل فراہم کر کے اپنی ذمہ داری پوری کر دی۔ اب شہریوں کو بھی اس حوالے سے اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔ کوئی کام ناممکن نہیں ہوتا۔

ہم پنجاب کو ستھرا بنا کر دکھائیں گے۔ سیکرٹری لوکل گورنمنٹ شکیل احمد خود تمام آپریشن کی نگرانی کر رہے ہیں۔ ہم سب مل کر وزیراعلی مریم نواز کے ویژن کو پایہ تکمیل تک پہنچائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ابھی آغاز ہے۔ جلد صورتحال بہتر ہو جائے گی۔ آؤٹ سورسنگ ماڈل ہی دنیا کے کئی ممالک میں کامیابی کے ساتھ جاری ہے۔ معمولی فیس کے عوض ایسا دیرپا نظام دیں گے جسے آنے والی کوئی حکومت تبدیل نہ کر سکے۔

اس موقع پر وزیراعلی کے معاون خصوصی ذیشان ملک نے کہا کہ ستھرا پنجاب پروگرام ایک گیم چینجر ہے جس کا کریڈٹ وزیراعلی کو جاتا ہے۔ ہم سب نے اپنے گھروں کے ساتھ شہر کو خوبصورت بنانا ہے۔ ذیشان ملک نے کہا کہ لاہور کا کھویا ہوا حسن انشااللہ جلد دوبارہ بحال ہوگا۔ ستھرا پنجاب پروگرام کے تحت شہری شکایات کے ازالے کا موثر نظام بھی بنایا گیا ہے۔.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے انہوں نے کہا کہ ستھرا پنجاب گیا ہے

پڑھیں:

پی ٹی آئی کا پنجاب لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2025 کے لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کرنے کا فیصلہ

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے پنجاب لوکل گورنمنٹ بل 2025 کو عدالت میں چیلنج کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے اور پارٹی پیر کے روز لاہور ہائیکورٹ میں آئینی درخواست دائر کرےگی۔

مزید پڑھیں: پنجاب میں بلدیاتی انتخابات لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2025 کے تحت کرانے کا فیصلہ

پی ٹی آئی رہنما اعجاز شفیع کے مطابق اس سلسلے میں شیخ امتیاز محمود، اعجاز شفیع، منیر احمد اور میاں شبیر اسماعیل کی جانب سے باقاعدہ نمائندگی جمع کرائی گئی ہے، جو صدرِ مملکت، وزیراعظم، گورنر پنجاب اور وزیراعلیٰ پنجاب سمیت متعلقہ اعلیٰ حکام کو ارسال کی جا چکی ہے۔

اعجاز شفیع نے بتایا کہ قانونی ماہرین کی معاونت سے تیار کردہ تفصیلی اعتراضات حکومت کو بھی بھجوا دیے گئے ہیں۔ ان کے مطابق لوکل گورنمنٹ بل کی متعدد دفعات آئین کے آرٹیکلز 17، 32 اور 140-اے سے ٹکراتی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ غیر جماعتی بنیادوں پر ایک ووٹ سے متعدد ممبران کے انتخاب کا یونین کونسل نظام شدید تحفظات کا باعث ہے، کیونکہ یہ سیاسی جماعتوں کے کردار کو کمزور کرنے کے ساتھ بلدیاتی اداروں کی خودمختاری کو بھی متاثر کرتا ہے۔

اعتراضات میں مؤقف اپنایا گیا ہے کہ بل کے ذریعے مقامی منتخب نمائندوں کے اختیارات بیوروکریسی کو دینے کی کوشش کی گئی ہے، جو اختیارات کی نچلی سطح تک منتقلی کے آئینی تصور کے خلاف ہے۔

’اسی طرح مالیاتی اختیارات کا مرکز میں مرتکز ہونا بلدیاتی نظام کی خودمختاری کے لیے نقصان دہ قرار دیا گیا ہے جبکہ غیر معینہ مدت کے لیے ایڈمنسٹریٹر کی تعیناتی کے اختیار کو بھی غیر آئینی قرار دیا گیا ہے۔‘

پی ٹی آئی رہنماؤں نے مطالبہ کیا ہے کہ یونین کونسل چیئرمین کے براہِ راست انتخاب کا طریقہ کار بحال کیا جائے، بلدیاتی اداروں کی مدت کو 5 سال تک آئینی طور پر مقرر کیا جائے اور واضح انتخابی شیڈول جاری کیا جائے۔ ساتھ ہی انتظامیہ کی مداخلت روکنے اور ایڈمنسٹریٹر کے اختیارات محدود کرنے کے لیے مؤثر پابندیاں لگانے کا بھی مطالبہ کیا گیا ہے۔

مزید پڑھیں: پنجاب میں بلدیاتی انتخابات کا انعقاد صوبائی حکومت اور الیکشن کمیشن کی مشترکہ ذمہ داری ہے، چیف الیکشن کمشنر

اعجاز شفیع نے بتایا کہ پیر کے روز لاہور ہائی کورٹ میں اعلامیہ اور حکمِ امتناع کی درخواست دائر کی جائے گی، جس میں مؤقف اپنایا جائے گا کہ متنازع شقوں پر عملدرآمد روکا جائے اور بلدیاتی جمہوری ڈھانچے کو یقینی بنایا جائے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews آئینی درخواست اعتراضات پنجاب چیلنج کرنے کا فیصلہ لوکل گورنمنٹ ایکٹ وی نیوز

متعلقہ مضامین

  • بی جے پی نے اقتدار میں رہتے ہوئے غریبوں کیلئے ایک بھی گھر نہیں بنایا، ضمیر احمد خان
  • وزیراعلیٰ نے تعاون کا یقین دلایا، گرین لائن فیز2 پر کام جلد شروع ہوگا، احسن اقبال
  • لاہور، فیصل آباد کے ہسپتالوں میں سکھ یاتریوں کیلئے خصوصی وارڈز قائم کرنے کا فیصلہ
  • لاہور کے الیکشن ٹربیونل نے وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کا الیکشن درست قرار دے دیا
  • گوگل نے پنجاب حکومت کو بڑی پیشکش کردی
  • آزاد کشمیر: تحریک عدم اعتماد کا طریقہ کار طے پا گیا، نمبر پورے ہیں، وزیر قانون میاں عبدالوحید
  • پی ٹی آئی کا پنجاب لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2025 کے لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کرنے کا فیصلہ
  • پنجاب میں 8ویں جماعت کے بورڈ امتحانات کا سلسلہ دوبارہ شروع، حکومتی فیصلہ
  • پنجاب میں وال چاکنگ پر مکمل پابندی عائد، صوبے بھر میں بیوٹیفکیشن منصوبے شروع کرنے کا فیصلہ
  • وزیراعلیٰ مریم نواز سے جرمن پارلیمنٹ کی رکن کی ملاقات، مختلف امور اور تجاویز پر تبادلہ خیال