اسلام آباد احتجاج؛ بیرسٹر گوہر، شبلی فراز و دیگر پی ٹی آئی رہنماؤں کی ضمانتوں میں توسیع
اشاعت کی تاریخ: 14th, January 2025 GMT
اسلام آباد:
پی ٹی آئی احتجاج کے کیس میں بیرسٹر گوہر، شبلی فراز و دیگر رہنماؤں کی ضمانتوں میں توسیع ہوگئی۔
انسداد دہشت گردی عدالت اسلام آباد میں سپریم کورٹ کے باہر پی ٹی آئی احتجاج سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی، جس میں عدالت نے پی ٹی آئی رہنماؤں اور وکلا کی عبوری ضمانتوں میں 25 جنوری تک توسیع کردی۔
کیس کی سماعت انسداد دہشتگری عدالت کے ڈیوٹی جج طاہر عباس سپرا نے کی۔ دورانِ سماعت ملزمان شبلی فراز،بیرسٹر گوہر،سردار مصروف،سلمان اکرم راجا،نیازی اللہ نیازی و دیگر پیش ہوئے ۔
بعد ازاں عدالت نے کیس کی سماعت 25 جنوری تک ملتوی کر دی ۔
واضح رہے کہ ملزمان کے خلاف تھانہ سیکرٹریٹ میں 4 مقدمات درج ہیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: پی ٹی آئی
پڑھیں:
26 نومبر ڈی چوک احتجاج کیس: پی ٹی آئی وکلاء کی جانب سے آج بھی گواہوں پر جرح نہ ہوسکی
فائل فوٹو۔ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد میں پی ٹی آئی کارکنوں کے خلاف 26 نومبر ڈی چوک احتجاج کیس میں پی ٹی آئی وکلاء کی جانب سے آج بھی گواہوں پر جرح نہ ہوسکی۔
وکیل علی بخاری نے کہا کہ ہم نے ٹرانسفر کے حوالے سے درخواست دائر کی ہے، عدالت ٹرانسفر کے حوالے سے درخواست پر فیصلے تک سماعت ملتوی کرے۔
اس موقع پر علی بخاری اور پراسیکیوٹر عثمان رانا کے درمیان تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا۔
پراسیکیوٹر عثمان رانا کا کہنا تھا کہ یہ عدالت پابند نہیں کہ فیصلے تک سماعت ملتوی کرے۔
علی بخاری نے اس پر کہا کہ عدالت پابند ہے کیونکہ عدالت کو انصاف کے ساتھ فیصلہ کرنا ہے۔
پی ٹی آئی کے وکیل فتح اللّٰہ برکی کی جانب سے گواہان کے بیان میں رد و بدل کا الزام عائد کیا گیا۔
جج احمد شہزاد نے کہا کہ آپ نے اس کیس میں وکالت نامہ ہی نہیں دیا، آپ خاموش رہیں۔
جج احمد شہزاد نے مزید کہا کہ ہمیں سیشن کورٹ کی جانب سے سماعت یا فیصلے سے ابھی تک نہیں روکا گیا۔
انکا مزید کہنا تھا کہ ملزمان کو جرح نہ کرنے پر 3 - 3 ہزار روپے جرمانہ عائد کرتے ہیں۔
جج احمد شہزاد نے پی ٹی آئی وکلا کو کل ہر صورت میں جرح کرنے کی ہدایت کر دی۔