اسلام آباد احتجاج؛ بیرسٹر گوہر، شبلی فراز و دیگر پی ٹی آئی رہنماؤں کی ضمانتوں میں توسیع
اشاعت کی تاریخ: 14th, January 2025 GMT
اسلام آباد:
پی ٹی آئی احتجاج کے کیس میں بیرسٹر گوہر، شبلی فراز و دیگر رہنماؤں کی ضمانتوں میں توسیع ہوگئی۔
انسداد دہشت گردی عدالت اسلام آباد میں سپریم کورٹ کے باہر پی ٹی آئی احتجاج سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی، جس میں عدالت نے پی ٹی آئی رہنماؤں اور وکلا کی عبوری ضمانتوں میں 25 جنوری تک توسیع کردی۔
کیس کی سماعت انسداد دہشتگری عدالت کے ڈیوٹی جج طاہر عباس سپرا نے کی۔ دورانِ سماعت ملزمان شبلی فراز،بیرسٹر گوہر،سردار مصروف،سلمان اکرم راجا،نیازی اللہ نیازی و دیگر پیش ہوئے ۔
بعد ازاں عدالت نے کیس کی سماعت 25 جنوری تک ملتوی کر دی ۔
واضح رہے کہ ملزمان کے خلاف تھانہ سیکرٹریٹ میں 4 مقدمات درج ہیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: پی ٹی آئی
پڑھیں:
سعودی عرب: کرپشن اور منصب کے غلط استعمال پر 100 ملزمان گرفتار
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
سعودی عرب کے محکمہ انسداد بدعنوانی کا اپنے بیان میں کہنا ہے کہ اکتوبر 2025 کے دوران متعدد فوجداری اور انتظامی مقدمات پر کارروائی عمل میں لائی گئی ہے جو سرکاری مال کے تحفظ اور ہر طرح کی بدعنوانی کے انسداد کے لیے جاری کوششوں کا حصہ ہے۔
سعودی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق محکمہ انسداد بدعنوانی نے وضاحت کی ہے کہ اُس نے اس عرصے میں نگرانی کے عمل سے متعلق 4895 دورے کیے اور 478 ملزمان سے مختلف مقدمات میں تحقیقات کی گئیں۔
رپورٹس کے مطابق یہ تحقیقات رشوت اور عہدے کے ناجائز استعمال جیسے جرائم کے حوالے سے کی گئیں۔
تحقیقات کے بعد 100 ملزمان کو گرفتار کیا گیا جبکہ بعض کو ضمانتی مچلکوں پر چھوڑ دیا گیا۔
رپورٹس کے مطابق یہ مقدمات کئی سرکاری وزارتوں اور اداروں سے کے اہلکاروں کے خلاف ہیں جن کا تعلق وزارتِ داخلہ، وزارت بلدیات، وزارت تعلیم، وزارت صحت اور وزارت ہیومن ریسورسز سے ہے۔
محکمے کا کہنا تھا کہ یہ اقدامات ان اطلاعات اور شکایات کے سلسلے کی پیروی میں کیے گئے ہیں جو اسے موصول ہوتی ہیں نیز اُن خلاف ورزیوں کی بنیاد پر جو اس کے معائنے میں سامنے آتی ہیں۔
رپورٹس کے مطابق سعودی عرب میں محکمہ انسداد کرپشن نے واضح کیا ہے کہ وہ احتساب کے اصول کو نافذ کرنے اور شفافیت کو فروغ دینے کے لیے پُرعزم ہے، ساتھ ہی عوام سے اپیل کی کہ وہ مالی یا انتظامی بدعنوانی کے کسی بھی شبہے کی اطلاع مقررہ سرکاری ذرائع سے دیں۔