پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں منگل کے روز بھی تیزی کا سلسلہ جاری رہا اور مضبوط کارپوریٹ نتائج نے سرمایہ کاروں کے اعتماد کو مزید بڑھا دیا۔ کاروبار کے آغاز میں ہی کے ایس ای 100 انڈیکس پہلی بار 1,57,000 کی حد عبور کر گیا۔

صبح 10 بج کر 30 منٹ پر بینچ مارک کے ایس ای 100 انڈیکس 156,941 پوائنٹس کی سطح پر موجود تھا، جو 853 پوائنٹس یا 0.

55 فیصد کا اضافہ ظاہر کرتا ہے۔ دورانِ کاروبار انڈیکس 157,088 پوائنٹس کی بلند ترین سطح تک گیا۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان اسٹاک مارکیٹ کی تاریخی بلندی کا ملک کی معیشت سے کتنا تعلق ہے؟

تیزی کا رجحان سیمنٹ، کمرشل بینکس، آئل اینڈ گیس ایکسپلوریشن کمپنیز، او ایم سیز، بجلی پیداوار اور ریفائنری سیکٹر میں نمایاں رہا۔

The cement sector shows mixed upside potential

From #LUCK (25%) to #CHCC (71%), analysts see room for growth across the board.

Which name do you think delivers best? #PSX #cementpriceincreases #cement #KSE100 #Pakistan #StockMarket #investing #GrowthStocks pic.twitter.com/PWfAI32fNK

— KSEStocks (@ksestocksdotcom) September 8, 2025

اہم حصص جیسے حبکو، اے آر ایل، ماری، او جی ڈی سی، پی او ایل، پی پی ایل، پی ایس او، میزان بینک، نیشنل بینک اور یو بی ایل سبز نشان میں ٹریڈ کرتے دکھائی دیے۔

اہم پیش رفت میں پاکستان اور امریکا کے درمیان معدنیات کے شعبے میں تعاون بڑھانے کے لیے 500 ملین ڈالر مالیت کا معاہدہ ہوا، جس کی مفاہمتی یادداشت پر امریکی کمپنی یو ایس اسٹریٹیجک میٹلز اور پاکستان کی فرنٹیئر ورکس آرگنائزیشن کے درمیان وزیراعظم ہاؤس میں دستخط ہوئے۔

مزید پڑھیں: اسٹاک ایکسچینج میں تاریخ رقم، 100 انڈیکس پہلی بار 150,000 کی سطح عبور کرگیا

امریکی سفارتخانے کے مطابق یہ معاہدہ دونوں ملکوں کے درمیان معاشی اور اسٹریٹجک تعلقات کو مزید گہرا کرنے کی جانب اہم قدم ہے۔

دوسری جانب اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے اعدادوشمار کے مطابق اگست 2025 میں بیرون ملک مقیم پاکستانی کارکنوں کی ترسیلات زر 3.1 ارب ڈالر رہیں۔

مزید پڑھیں:برآمدات میں 17 فیصد اضافہ خوش آئند، معیشت درست سمت میں گامزن ہے: وزیراعظم شہباز شریف

گزشتہ روز یعنی پیر کے دن بھی پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں زبردست تیزی دیکھی گئی تھی جب کے ایس ای 100 انڈیکس 1,810 پوائنٹس اضافے کے ساتھ 156,087 پوائنٹس کی بلند ترین سطح پر بند ہوا تھا۔

بین الاقوامی سطح پر ایشیائی اسٹاک میں منگل کو اضافہ ہوا، سرمایہ کاروں کو توقع ہے کہ امریکی فیڈرل ریزرو آئندہ ہفتے شرح سود میں کمی کرے گا، جس سے مارکیٹ میں نئی جان پڑی ہے۔

مزید پڑھیں: اسٹاک مارکیٹ میں ریکارڈ اضافہ کا اصل سبب کیا ہے؟

وال اسٹریٹ میں بھی مثبت رجحان رہا جہاں نیسڈیک نے نئی بلند ترین سطح حاصل کی۔

سرمایہ کاروں کا ماننا ہے کہ رواں ماہ شرح سود میں 25 بیسز پوائنٹس کمی یقینی ہے جبکہ توجہ اس بات پر مرکوز ہے کہ آیا فیڈ مزید بڑا قدم اٹھاتے ہوئے 50 بیسز پوائنٹس کی کمی بھی کر سکتا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

100 انڈیکس پاکستان اسٹاک ایکسچینج شیئرز

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: 100 انڈیکس پاکستان اسٹاک ایکسچینج اسٹاک ایکسچینج میں پاکستان اسٹاک پوائنٹس کی

پڑھیں:

ایک سال میں حکومتی قرضوں میں 10 ہزار ارب روپے کا اضافہ، مجموعی قرض 84 ہزار ارب سے تجاوز کر گیا

وزارتِ خزانہ کی تازہ رپورٹ کے مطابق گزشتہ ایک سال کے دوران پاکستان کے مجموعی حکومتی قرضوں میں 10 ہزار ارب روپے کا اضافہ ہوا، جس کے بعد ملک کا مجموعی قرضہ 84 ہزار ارب روپے سے تجاوز کر گیا ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مالی سال 2026ء سے 2028ء کے دوران قرضوں کا تناسب 70.8 فیصد سے کم ہو کر 60.8 فیصد تک آنے کا تخمینہ ہے، اور درمیانی مدت میں قرضوں کی پائیداری برقرار رہنے کی توقع ظاہر کی گئی ہے۔
اعداد و شمار کے مطابق جون 2025ء تک پاکستان پر واجب الادا قرض 84 ہزار ارب روپے سے زیادہ ہو چکا ہے۔ وزارتِ خزانہ کا کہنا ہے کہ 2028ء تک فنانسنگ کی ضروریات 18.1 فیصد کی بلند سطح پر رہیں گی، تاہم گزشتہ مالی سال میں مارک اپ ادائیگیوں میں 888 ارب روپے کی بچت ریکارڈ کی گئی۔
رپورٹ میں قرضوں کے حوالے سے درپیش اہم خطرات اور چیلنجز کی نشاندہی بھی کی گئی ہے۔ وزارت کے مطابق معاشی سست روی قرضوں کی پائیداری کے لیے سب سے بڑا خطرہ ہے، جبکہ ایکسچینج ریٹ، سود کی شرح میں اتار چڑھاؤ، بیرونی جھٹکے اور موسمیاتی تبدیلیاں قرضوں کے بوجھ میں اضافہ کر سکتی ہیں۔
پاکستان کے مجموعی قرضوں میں 67.7 فیصد حصہ ملکی قرضوں کا ہے، جبکہ 32.3 فیصد بیرونی قرضے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق 80 فیصد قرضے فلوٹنگ ریٹ پر حاصل کیے گئے، جس سے شرحِ سود میں اضافے کا خطرہ برقرار ہے۔ مختصر مدت کے قرضوں کا حصہ 24 فیصد ہے، جس سے ری فنانسنگ کے دباؤ میں اضافہ ہو سکتا ہے۔
وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ زیادہ تر بیرونی قرضے رعایتی نوعیت کے ہیں جو دوطرفہ یا کثیرالطرفہ اداروں سے حاصل کیے گئے، تاہم فلوٹنگ بیرونی قرضوں کا حصہ 41 فیصد ہونے کی وجہ سے درمیانی سطح کا خطرہ برقرار ہے۔ رپورٹ میں خبردار کیا گیا ہے کہ اگر کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ بڑھا یا زرمبادلہ ذخائر کم ہوئے تو مالی دباؤ بڑھ سکتا ہے۔
رپورٹ کے مطابق، مالیاتی نظم و ضبط، معاشی استحکام، برآمدات کے فروغ اور آئی ٹی سیکٹر کی ترقی سے قرضوں کے دباؤ میں کمی لانے کی حکمتِ عملی اپنائی گئی ہے۔ وزارتِ خزانہ کے مطابق گزشتہ مالی سال میں وفاقی مالی خسارہ 6.8 فیصد ہدف کے مقابلے میں کم ہو کر 6.2 فیصد رہا، جبکہ وفاقی پرائمری بیلنس 1.6 فیصد سرپلس میں رہا — جو کہ مالی نظم میں بہتری کی علامت ہے۔
اقتصادی اعشاریوں میں بہتری کے آثار بھی ظاہر ہوئے ہیں۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ گزشتہ سال معاشی شرحِ نمو 2.6 فیصد سے بڑھ کر 3.0 فیصد تک پہنچ گئی، اور اگلے تین سال میں یہ شرح 5.7 فیصد تک پہنچنے کی توقع ہے۔ مہنگائی کی شرح بھی نمایاں طور پر گھٹ کر 23.4 فیصد سے 4.5 فیصد تک آ گئی ہے، اور 2028ء تک 6.5 فیصد پر مستحکم رہنے کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔
پالیسی ریٹ میں جون 2024ء سے اب تک 1100 بیسس پوائنٹس کی کمی، زرمبادلہ مارکیٹ میں استحکام، اور بیرونی ادائیگیوں کے دباؤ میں کمی جیسے عوامل نے مالیاتی فریم ورک کو سہارا دیا ہے۔ وزارتِ خزانہ کے مطابق، اگر یہی رجحان برقرار رہا تو درمیانی مدت میں کم از کم 1.0 فیصد پرائمری سرپلس برقرار رکھنے کی توقع ہے۔
مجموعی طور پر، رپورٹ اس بات کی عکاسی کرتی ہے کہ اگرچہ قرضوں کا بوجھ خطرناک حد تک بڑھ چکا ہے، تاہم مالی نظم، شرحِ سود میں نرمی، اور برآمدات کے فروغ سے پاکستان درمیانی مدت میں معاشی استحکام کی طرف بڑھ سکتا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • بلو اسکائی کے صارفین 40 ملین سے تجاوز، نیا فیچر ’ڈس لائک‘ متعارف
  • پاکستان اور کینیڈا کا ہائبرڈ بیج، لائیو اسٹاک کی افزائش میں تعاون بڑھانے پر غور
  • ویمنز ورلڈکپ: جنوبی افریقا اور بھارت پہلی مرتبہ ٹائٹل جیتنے کیلیے بےتاب
  • کینیا: خشک سالی سے نمٹنے کے لیے گائے کی جگہ اونٹ پالنے کا رجحان
  • سونے کی قیمت میں کمی کا تسلسل برقرار،مزید فی تولہ 1600روپے سستا
  • اسٹاک مارکیٹ ہفتہ بھار دباؤ میں رہی، سرمایہ کاروں پر خدشات کے سائے گہرے
  • پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں رواں ہفتہ کیسا رہا؟
  • ایک سال میں حکومتی قرضوں میں 10 ہزار ارب روپے کا اضافہ، مجموعی قرض 84 ہزار ارب سے تجاوز کر گیا
  • مثبت خبروں نے اسٹاک مارکیٹ سنبھال لی، انڈیکس میں 5,200 پوائنٹس کا اضافہ
  • پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں تیزی، 3757 پوائنٹس کا اضافہ