ملک کے بیشترعلاقے شدید دھند کی لپیٹ,حد نگاہ صفر،موٹرویز مختلف مقامات پربند
اشاعت کی تاریخ: 14th, January 2025 GMT
ملک کے بیشترعلاقے شدید دھند کی لپیٹ میں آ گئے، مختلف مقامات سے موٹرویز کو ٹریفک کیلئے بند کردیا گیا۔ترجمان موٹروے پولیس کے مطابق ملک کے مختلف مقامات پر شدید دھند کے باعث موٹروے ایم 1 کو رشکئی سے صوابی اورموٹروے 3 درکھانہ سے سمندری تک ٹریفک کیلئے بند کردیا گیا۔ موٹروے ایم 4 کو ملتان سے عبد الحکیم جبکہ موٹروے ایم 5 کو ملتان سے روہڑی تک دھند کے باعث ٹریفک کیلئے بند کردیا گیا ۔حد نگاہ کم ہونے کے باعث قومی شاہراہوں پر ٹریفک کی روانی متاثر ہوئی ۔موٹرویزکوعوام کی حفاظت اورمحفوظ سفر یقینی بنانے کیلئے بند کیا جاتا ہے، شہری زیادہ سے زیادہ دن کے اوقات سفر کریں، معلومات اورمدد کیلئے ہیلپ لائن 130 سے رابطہ کریں۔ترجمان نے کہا کہ عوام غیر ضروری سفر سے گریز کریں، تیز رفتاری سے پرہیز کر یں اور اگلی گاڑی سے مناسب فاصلہ رکھیں، ڈرائیورز فوگ لائٹس کا استعمال کریں۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
موٹروے اور سڑکوں کی تعمیر کیلئے 150 ارب روپے سے زائد رقم مختص
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 10 جون2025ء)نئے بجٹ میں مواصلات، انفرا اسٹرکچر اور قومی صحت کے اہم منصوبوں کیلئے تجویز کردہ فنڈز کی تفصیلات سامنے آگئیں۔میڈیا رپورٹ کے مطابق این 25 کراچی، کوئٹہ، چمن شاہراہ پر 100 ارب روپے خرچ کرنے کا پلان ہے جبکہ ایم 6 موٹروے سکھر تا حیدر آباد کی تعمیر کیلئے 15 ارب مختص ہوں گے۔بجٹ دستاویز کے مطابق این 55 انڈس ہائی وے کیلئے 25 ارب روپے رکھے گئے ہیں، ایم ایٹ ہوشاب، آواران، خضدار شاہراہ کیلئے 7 ارب ارب مختص ہوں گے۔ قراقرم ہائی وے پر ساڑھے 6 ارب روپے خرچ کیے جائیں گے۔تھر کول ریل کنیکٹویٹی منصوبے کیلئے 7 ارب روپے، این فائیو فیز ون کو کشادہ کرنے کیلئے 1.9 ارب روپے مختص، ماشکیل پنجگور روڈ، ایسٹ بیایکسپریس وے فیز ٹو کا منصوبہ بجٹ کا حصہ ہوں گے۔(جاری ہے)
گریٹر کراچی بلک واٹر سپلائی اسکیم بھی نئے بجٹ کا حصہ ہے۔شعبہ قومی صحت کے اہم ترقیاتی منصوبوں کی تفصیلات بھی سامنے آگئیں۔
دستاویز کے مطابق جناح میڈیکل کمپلیکس کی تعمیر پر 4 ارب روپے خرچ ہوں گے، ہیپاٹائٹس سی پروگرام پر قابو پانے کیلئے 1 ارب روپے مختص، شوگر کنٹرول پروگرام پر 80 کروڑ روپے خرچ کیے جائیں گے۔دستاویز کے مطابق اسلام آباد، خیبرپختونخوا، بلوچستان کیلئے مینٹل ہیتلھ سروسز پائلٹ پراجیکٹ، ڈیجیٹل ہیلتھ ریکارڈز، رئیل ٹائم برتھ اور ڈیتھ رپورٹنگ کا منصوبہ بھی بجٹ میں شامل ہیں۔ تمام وفاقی اور بنیادی صحت مراکز میں ون پیشمنٹ ون آئی ڈی منصوبہ شامل، نیشنل اڑان ہیلتھ ڈیش بورڈ کا منصوبہ بھی ترقیاتی پلان کا حصہ ہے۔