UrduPoint:
2025-07-25@09:57:45 GMT
اسد عمر، علیمہ خان، عمر ایوب سمیت 104 ملزمان کی عبوری ضمانت میں توسیع
اشاعت کی تاریخ: 14th, January 2025 GMT
لاہور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔14 جنوری ۔2025 )انسداد دہشت گردی عدالت نے نو مئی کے مقدمات میں 104 ملزمان کی عبوری ضمانت میں 12 فروری تک توسیع کر دی ہے جج ارشد جاوید نے علیمہ خان، عظمی خان، اسد عمر، عمر ایوب اور فواد چوہدری سمیت 104 ملزمان کی عبوری ضمانت کی درخواستوں پر سماعت کی.
(جاری ہے)
فواد چوہدری اور اسد عمر عدالت میں پیش ہوئے جبکہ شاہ محمود قریشی اور اعظم سواتی کے جیل وارنٹ پیش کیے گئے علیمہ خان اور عظمی خان کی حاضری معافی درخواست کی گئی درخواست میں موقف تھا کہ عمران خان سے فیملی ملاقات کا دن ہے اس لیے بہنیں عمران خان سے ملنے اڈیالہ گئی ہیں، حاضری معافی منظور کی جائے. بعدازاں عدالت نے علیمہ خان اور عظمی خان کی حاضری معافی منظور کرتے ہوئے پانچ مقدمات میں ملزمان کی عبوری ضمانتوں میں 12فروری تک توسیع کر دی اسد عمر کی تین مقدمات میں درخواست ضمانت پر سماعت ہوئی مقدمات کا ریکارڈ پیش نہیں کیا گیا جس پر مقدمہ نمبر 96/23 کا ریکارڈ طلب کر لیا گیا. انسداد دہشت گردی عدالت نے اعظم خان سواتی کی درخواست ضمانت پر سماعت 4 فروری تک ملتوی کر دی عدالت نے کہا کہ کیس کی تفتیش بھی مکمل نہیں ہوئی ہوگی پولیس نے بتایا کہ جی تفتیش مکمل ہو چکی ہے عدالت نے استفسار کیا کہ کس کیس میں تفتیش مکمل نہیں ہوئی؟ پولیس نے بتایا کہ تمام کیسز میں تفتیش مکمل ہو چکی ہے.
ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے ملزمان کی عبوری ضمانت علیمہ خان عدالت نے
پڑھیں:
پریس کانفرنس کرنے والوں کو9مئی مقدمات میں معاف کرنا انصاف کے دوہرے معیار کی واضح مثال ہے
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 23 جولائی 2025ء) مرکزی رہنماء پی ٹی آئی اسد قیصر نے کہا ہے کہ پریس کانفرنس کرنے والوں کو9مئی مقدمات میں معاف کرنا انصاف کے دوہرے معیار کی واضح مثال ہے، 26ویں آئینی ترمیم کا اصل مقصد ملک میں عدالتی خودمختاری کو ایگزیکٹو کے ماتحت لانا تھا۔ انہوں نے ایکس پر اپنے بیان میں کہا کہ ڈاکٹر یاسمین راشد، میاں محمود الرشید، ملک احمد خان بھچڑ، سینیٹر اعجاز چوہدری، بلال اعجاز، محمد احمد چٹھہ اور دیگر بے گناہ کارکنان کو انسدادِ دہشت گردی عدالت کی جانب سے 9 مئی کے واقعات کی آڑ میں دی گئی غیر قانونی سزاؤں کی بھرپور مذمت کرتا ہوں۔ افسوس کا مقام ہے کہ جنہوں نے پارٹی چھوڑ کر پریس کانفرنس کی، انہیں ان ہی مقدمات میں معاف کر دیا گیا، جو انصاف کے دوہرے معیار کی واضح مثال ہے۔(جاری ہے)
26ویں آئینی ترمیم کا اصل مقصد ملک میں جو باقی ماندہ عدالتی خودمختاری تھی، اسے بھی ایگزیکٹو کے ماتحت لانا تھا۔ ان شاء اللہ، ہم اپنے قائد عمران خان کی قیادت میں جدوجہد جاری رکھیں گے اور ملک میں آئین و قانون کی بالادستی کو ہر صورت بحال کریں گے۔
دوسری جانب نیوز ایجنسی کے مطابق انسداد دہشت گردی روالپنڈی کی عدالت نے 26 نومبر احتجاج کے تین مقدمات کی جلد سماعت کرنے کا فیصلہ کترے ہوئے 25جولائی کو سماعت مقرر کرلی ۔بدھ کوانسداد دہشتگری کی عدالت کے جج امجد علی شاہ کے روبرو پراسیکوشن نے درخواست دائر کر دی۔پراسیکیوٹر سید ظہیر شاہ کی درخواست میں تھانہ صادق آباد کے مقدمہ نمبر 3393، تھانہ واہ کینٹ کا مقدمہ نمبر 839 تھانہ نصیر آباد کا مقدمہ 1862جلد سماعت کے لئے مقرر کرنے کی استدعا کی گئی ہے۔ عدالت نے درخواست کو قبول کرتے ہوئے تینوں مقدمات کو 25 جولائی کی سماعت کیلیے مقرر کرتے ہوئے تمام ملزمان اور وکلا ئکو نوٹس جاری کر دیے۔دوسری جانب انسداد دہشتگردی کی عدالت نے 26 نومبر احتجاج کے تین مقدمات میں عدم گرفتار ملزمان کے وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے۔ جس کے لیے پولیس نے ٹیمیں تشکیل دے کر چھاپہ مار کارروائیاں شروع کردی ہیں۔ملزمان میں سابق صدر عارف علوی، وزیر اعلی خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور، شاہد خٹک ، خالد خورشید، عمر ایوب، شہریار ریاض، اسد قیصر، فیصل امین، حماد اظہر اور دیگر شامل ہیں۔