غزہ جنگ بندی معاہدہ؛ 7 اسرائیلی یرغمالیوں کے بدلے ایک ہزار فلسطینی قیدی رہا کرنے پر اتفاق
اشاعت کی تاریخ: 14th, January 2025 GMT
قطر کے دارالحکومت دوحہ میں جاری غزہ جنگ بندی معاہدے کے مندرجات سامنے آگئے ہیں جن کا باضابطہ اعلان رواں ہفتے کے اختتام پر کیا جائے گا۔
یروشلم پوسٹ نے جنگ بندی مذاکرات میں شامل ایک فلسطینی عہدیدار کا حوالہ دیتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ تین مرحلوں پر مشتمل جنگ بندی معاہدہ طے پا گیا ہے۔
معاہدے کے تحت ڈیل کے پہلے روز حماس 3 اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا کرے گا جب کہ اس کے اگلے ہفتے مزید 4 یرغمالیوں کو رہا کیا جائے گا۔
مجموعی طور پر حماس 34 اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا کرے گا۔
اس کے بدلے میں اسرائیل نے حماس کی جانب سے فراہم کی گئی فہرست کے مطابق ایک ہزار فلسطینی قیدیوں کو رہا کرنے پر رضامندی ظاہر کی ہے۔
ان فلسطینی قیدیوں میں 190 ایسے ہیں جو 15 برس سے زیادہ عرصے سے اسیری کاٹ رہے ہیں۔
چند یرغمالیوں کی رہائی کے فوری بعد سے ہی اسرائیل فلسطینی علاقوں سے اپنے فوجیوں کا انخلا شروع کر دے گا اور جنوبی علاقے میں بے گھر فلسطینیوں کو شمال کی طرف سفر کرنے کی اجازت دے گا۔
اس معاہدے کے تحت اسرائیلی فورسز کے پاس فلاڈیلفی کوریڈور میں 800 میٹر کے بفر زون کا انتظام ڈیڑھ ماہ تک برقرار رہے گا۔
معاہدے کے پہلے مرحلے کے مکمل ہونے میں 16 دن لگ جائیں گے جس کے بعد دوسرے اور تیسرے مرحلے میں بیک وقت ڈیل جاری رکھنے کے لیے مذاکرات کیے جائیں گے۔
اس رپورٹ کے سامنے آنے سے کچھ دیر قبل ہی امریکی صدر جوبائیڈن نے کہا تھا کہ ہم اس تجویز (جنگ بندی معاہدے) کے ہونے کے دہانے پر ہیں جس کی تفصیلات مہینوں پہلے پیش کی تھی بالآخر اب نتیجہ خیز ہو گیا۔
یاد رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کے مشرق وسطیٰ کے ایلچی اسٹیو وٹ کوف یرغمالیوں کے معاہدے کے بارے میں بات کرنے کے لیے پہلے ہی دوحہ جا چکے ہیں۔
اس سے قبل امریکی نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ حماس کو دھمکی دے چکے ہیں کہ اگر ان کے حلف اُٹھانے سے قبل یرغمالیوں کو رہا نہ کیا گیا تو قیامت ٹوٹ پڑے گی۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: معاہدے کے
پڑھیں:
لاہور کی جیلوں میں قیدی شدید مشکلات کا شکار، پنجاب اسمبلی کمیٹی نے نوٹس لے لیا
عثمان خادم: لاہور کی جیلوں میں قیدیوں کو درپیش مسائل پر پنجاب اسمبلی کی سٹینڈنگ کمیٹی برائے داخلہ نے نوٹس لیتے ہوئے متعلقہ حکام کو طلب کرنے کی درخواست جمع کرا دی ہے۔
تفصیلات کے مطابق کمیٹی کے ارکان فرخ جاوید مون، حافظ فرحت عباس اور شعیب امیر اعوان نے چیئرمین کمیٹی کو باضابطہ طور پر درخواست دی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ لاہور کی جیلوں میں قیدی شدید گرمی اور بدترین لوڈشیڈنگ کا سامنا کر رہے ہیں۔
فواد خان اور وانی کپور کی آنیوالی فلم کے گانے یوٹیوب سے ہٹا دیے گئے
درخواست میں بتایا گیا ہے کہ جیلوں میں روزانہ 8 سے 10 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ کی جا رہی ہے۔شدید گرمی کے موسم میں قیدیوں کو مناسب سہولیات میسر نہیں۔سٹینڈنگ کمیٹی میں آئی جی جیل، سپرنٹنڈنٹس اور محکمہ داخلہ کے افسران کو طلب کیا جائے۔
کمیٹی کو بریفنگ دی جائے کہ قیدیوں کو گرمی میں کیا سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں؟ یہ بھی واضح کیا جائے کہ محکمہ جیل نے قیدیوں کی فلاح و بہبود کے لیے کیا اقدامات کیے ہیں؟
ذرائع کے مطابق کمیٹی آئندہ اجلاس میں جیلوں کے حالات کا جائزہ لے کر حکومتی سطح پر اقدامات کی سفارش کرے گی۔
فرانس میں طالبعلم کا ساتھیوں پر چاقو سے حملہ، ایک طالب علم ہلاک