صرف ڈیڑھ پیسہ فی مرلہ، حکومت پنجاب نےلاکھوں مرلے اراضی متحدہ عرب امارات کو کرائے پر دیدی
اشاعت کی تاریخ: 14th, January 2025 GMT
حکومت پنجاب نے لاکھوں مرلے اراضی متحدہ عرب امارات کو کرائے پر دیدی تاہم یہ جان کر پاکستانیوں کی حیرت کی انتہاء نہ رہے گی کہ یہ کرایہ محض ڈیڑھ پیسہ فی مرلہ رکھا گیا۔
تفصیل کے مطابق لیز پر دی گئی اراضی کے عوض سالانہ تقریب سالانہ 54 ہزار 536 روپے حاصل کیے جائیں گے۔ سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو پنجاب کی جانب سے دو لاکھ اکانوے ہزار 392 مرلے اراضی 54 ہزار 636 روپے سالانہ لیز پر دینے کی درخواست کی گئی تھی۔
صوبائی حکومت کی طرف سے اتنے کم کرائے پر زمین دینے کے سوال کے جواب میں ذرائع نے بتایا کہ اس سلسلے میں انٹرنیشنل ریلیشنز اور دونوں ممالک کے درمیان برادرانہ تعلقات کو جواز بنایا گیا ہے جس کے تحت پنجاب حکومت کی جانب سے شیخ زید بن سلطان النہیان کو یہ لیز دی گئی ہے ، جس کے تحت رحیم یارخان اور بہاولپور میں واقع یہ جو متحدہ عرب امارات کو صرف ڈیڑھ پیسے فی مرلہ ماہانہ پر تقریباً تین لاکھ مرلے اراضی دی گئی ۔
اسی سلسلے میں سینئر صحافی نے اپنے کالم میں لکھا کہ ” پنجاب حکومت نے اب متحدہ عرب امارات کو بھی نواز دیا ہے۔متحدہ عرب امارات کو دی گئی اراضی کی لیز کی شرح صرف ڈیڑھ پیسہ ماہانہ فی مرلہ مقررکی گئی ہے۔ اس اراضی کا کل حجم تین لاکھ مرلہ ہے۔رحیم یار خان اور بہاولپور کے علاقے میں لیز پر 14569کنال اراضی متحدہ عرب امارات کو30سال کے لئے سالانہ 54536 روپے کرائے کے عوض دی گئی ہے”۔
غیر جانبدار تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ ملکی وسائل کی طرف کسی کی توجہ نہیں رہی۔مشہور امریکی مصنف کا کہنا ہے کہ سیاست وہ واحد شعبہ ہے جہاں آپ جھوٹ بول سکتے ہیں دھوکہ دے سکتے ہیں اور چوری کر سکتے ہیں، مگر پھر بھی آپ قابل ِ احترام ہیں۔ایسا لگتا ہے کہ انہوں نے یہ بات پاکستان کے حالات دیکھ کر کہی۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: متحدہ عرب امارات کو مرلے اراضی فی مرلہ
پڑھیں:
شاہینوں کا پلٹ کا وار، بنگلہ دیش کو 74 رنز سے شکست دیدی
شیر بنگلہ نیشنل اسٹیڈیم ڈھاکہ میں کھیلے گئے ٹی 20 سیریز کے آخری مقابلے میں پاکستان نے میزبان بنگہ دیش کو 74 رنز کے بھاری مارجن سے شکست دیدی تاہم سیریز بنگال ٹائیگر نے 1-2 سے اپنے نام کر لی ۔
پاکستان کی جانب سے 178 رنز کے تعاقب میں بنگلہ دیشی کی پوری ٹیم 104 رنز بنا کر آل آؤٹ ہوگئی، میزبان ٹیم کی بیٹنگ لائن ابتدا میں ہی لڑکھڑا گئی تھی اور صرف 41 رنز کے مجموعے پر اس کے 7 کھلاڑی پویلین لوٹ چکے تھے۔
بعد میں آنیوالے بلے بازوں نے کچھ مزاحمت ضرور کی تاہم وہ پاکستانی بولرز کا زیادہ دیر تک سامنے نہ کر سکے، آٹھویں نمبر پر بیٹنگ کیلئے آنے والے سیف الدین 35 رنز بنا کر ناٹ آؤٹ رہے جب کہ بنگلہ دیش کے 9 بیٹرز ڈبل فگر میں داخل ہونے میں بھی ناکام رہے۔
پاکستان کی جانب سے فاسٹ بولر سلمان مرزا نے 3 وکٹیں اپنے نام کیں، محمد نواز اور فہیم اشرف 2-2 وکٹیں حاصل کرنے میں کامیاب رہے، جبکہ سلمان علی آغا، حسین طلعت اور احمد دانیال کے حصے میں ایک، ایک وکٹ آئی۔
قبل ازیں پاکستان نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے میزبان بنگلہ دیش کو 179 رنز کا ہدف دیا تھا۔
سیریز کے آخری مقابلے میں پاکستان نے مقررہ 20 اوورز میں 7 وکٹوں کے نقصان پر 178 رنز بنائے، پاکستان کی جانب سے اوپنر بیٹر صاحب زادہ فرحان کو موقع دینے کا فیصلہ درست ثابت ہوا، دائیں ہاتھ سے بلے بازی کرنے والے بیٹر نے 5 چھکوں اور 6 چوکوں کی مدد سے 41 گیندوں پر شاندار 63 رنز کی اننگز کھیلی۔
نوجوان بیٹر حسن نواز نے 17 گیندوں پر برق رفتار 33 رنز بنا کر ٹیم کے مجموعے میں اضافہ کیا، محمد نواز 16 گیندوں پر 27 رنز بنانے میں کامیاب رہے جبکہ کپتان سلمان علی آغا 12 رنز بنا کر ناٹ آؤٹ رہے۔
اوپنر بلے باز صائم ایوب 21، وکٹ کیپر بیٹر محمد حارث 5 اور حسین طلعت ایک رن بنا کر آؤٹ ہوئے۔
بنگلہ دیش کی جانب سے تسکین احمد 3 اور نسیم احمد 2 وکٹیں حاصل کر کے نمایاں رہے۔
پاکستان کی پلیئنگ الیون میں 2 تبدیلیاں کی گئیں، فخر زمان کی جگہ اوپنر بلے باز صاحب زادہ فرحان کو اسکواڈ کا حصہ بنایا گیا جبکہ خوش دل شاہ کو آرام دے کر حسین طلعت کو حتمی الیون میں شامل کیا گیا۔