عدالت کا مجاہد کالونی میں کے ڈی اے کوکارروائی روکنے کاحکم
اشاعت کی تاریخ: 15th, January 2025 GMT
کراچی (اسٹاف رپورٹر) ناظم آباد مجاہد کالونی میں انسداد تجاوزات آپریشن کا تنازع،عدالت نے آئندہ سماعت تک کے ڈی اے کو انہدامی کارروائی روکنے کا حکم دے دیا ۔سندھ ہائیکورٹمیں ناظم آباد مجاہد کالونی میں انسداد تجاوزات آپریشن سے متعلق سماعت ہوئی جہاں عدالت کاکہنا تھا کہ جن لوگوں کے پاس لیز ہے یا جنہوں نے چالان جمع کروایا ہے انہیں تنگ نہ کیا جائے، عدالت نے فریقین کو 30 جنوری کے لیے نوٹس جاری کردیے،درخواست گزار کے وکیل کاکہنا تھا کہ درخواست گزاروں میں سے کچھ کے پاس کچی آبادی کی لیز ہے جبکہ دیگر نے چالان جمع کروائے ہوئے ہیں، کے ڈی اے نے انسداد تجاوزات آپریشن کی آڑ میں گھر خالی کرنے کے نوٹس جاری کئے ہیں، غیر قانونی تعمیرات کے خلاف عدالتی احکامات 150 فٹ روڈ کی حد تک تھے، کے ڈی اے کی جانب سے 25 گھر مسمار کیے جاچکے ہیں، ناظر رپورٹ کے مطابق 150 فٹ روڈ موجود ہے، گھر مسمار کرنے کی ضرورت نہیں ہے، ناظر رپورٹ میں ڈائریکٹر کچی آبادی نے اتفاق کیا ہے، کے ڈی اے افسر کے مطابق 78 گھر 150 فٹ روڈ کی حدود میں آتے ہیں۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: کے ڈی اے
پڑھیں:
پاک افغان تعلقات عمران خان دور میں اچھے تھے، ذبیح اللہ مجاہد
سویلین حکومت تعلقات قائم کرنے میں دلچسپی رکھتی ہے، اسٹیبلشمنٹ اس کی اجازت نہیں دیتی،پاکستانی سرزمین پر ہونیوالے واقعات کو روکنے کا اختیار نہیں، ترجمان کا ٹی وی چینل کو انٹرویو
امارت اسلامیہ افغانستان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد کا کہنا ہے کہ پاکستانی سرزمین پر ہونیوالے واقعات کو روکنے کا اختیار نہیں۔ عمران کے دور میں دونوں ممالک کے درمیان تعلقات اچھے تھے، خاص طور پر تجارت، ٹی ٹی پی کو کنٹرول کرنے کی کوششوں اور دیگر شعبوں میں، سب کچھ آسانی سے چل رہا تھا۔ پاکستان کی سویلین حکومت افغانستان کے ساتھ باہمی مفادات کی بنیاد پر تعلقات قائم کرنے میں دلچسپی رکھتی ہے لیکن اسٹیبلشمنٹ اس کی اجازت نہیں دیتی۔ایک ٹی وی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے مجاہد نے کہا کہ افغانستان کے لیے پاکستان کے خصوصی ایلچی صادق خان کابل میں تھے اور انہوں نے افغان حکام سے مثبت بات چیت کی، لیکن اسی عرصے کے دوران پاکستان نے افغان سرزمین پر حملے بھی کیے۔مجاہد نے نوٹ کیا کہ پاکستان کی طرف سے ڈیورنڈ لائن کے ساتھ کراسنگ کی بندش سے دونوں طرف کے تاجروں کو بڑا نقصان ہوا ہے، اور انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ایسے معاملات کو سیاست سے الگ رکھنا چاہیے، دوسری طرف پاکستانی سرزمین پر ہونیوالے واقعات روکنا ہمارا اختیار نہیں۔دریائے کنڑ پر ڈیم بننے کی خبروں پر پاکستان کی تشویش سے متعلق سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ افغان سرزمین پر تعمیرات اور دیگر سرگرمیاں مکمل طور پر افغانستان کا حق ہے، اگر دریائے کنڑ پر کوئی ڈیم بنایا جاتا ہے تو اس سے پاکستان کو کوئی نقصان نہیں پہنچے گا، پانی اپنی قدرتی سمت میں بہنا جاری رہے گا، اور اسے مقررہ راستے میں ہی استعمال کیا جائے گا۔ذبیح اللہ مجاہد نے سابق پاکستانی وزیر اعظم عمران خان کے دور میں افغانستان اور پاکستان کے تعلقات پر بھی تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ عمران کے دور میں دونوں ممالک کے درمیان تعلقات اچھے تھے، خاص طور پر تجارت، ٹی ٹی پی کو کنٹرول کرنے کی کوششوں اور دیگر شعبوں میں، سب کچھ آسانی سے چل رہا تھا۔انہوں نے پاکستان سے مطالبہ کیا کہ وہ افغان سرزمین پر ہونے والی دہشت گردانہ سرگرمیوں کے بارے میں کسی بھی معلومات کو امارت اسلامیہ کے ساتھ شیٔر کرے تاکہ مناسب کارروائی کی جاسکے۔ان کا کہنا تھا کہ پاکستانی فریق چاہتا ہے کہ ہم پاکستان کے اندر ہونے والے واقعات کو بھی روکیں، لیکن پاکستانی سرزمین پر ہونیوالے واقعات کو روکنا ہمارے اختیار سے باہر ہے۔ امارت اسلامیہ پاکستان میں عدم تحفظ نہیں چاہتی اور اس بات کو یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہے کہ افغان سرزمین سے کوئی خطرہ پیدا نہ ہو۔افغان ترجمان نے امید ظاہر کی کہ کابل اور اسلام آباد کے درمیان مذاکرات کے اگلے دور میں دو طرفہ مسائل کے دیرپا حل تلاش کرنے کے لیے دیانتدارانہ اور ٹھوس بات چیت ہوگی۔