جیکب آباد میں محفل جشن سے خطاب کرتے ہوئے علامہ مقصود ڈومکی نے کہا کہ امام علی علیہ السلام نے جنگ بدر، احد، خندق اور خیبر میں جس شجاعت و بہادری کا مظاہرہ کیا، وہ تاریخ انسانی میں بے مثال ہے۔ اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنماء علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا ہے کہ امیرالمومنین امام علی علیہ السلام کا پانچ سالہ دور خلافت دنیا بھر کے حکمرانوں کے لئے مشعل راہ ہے۔ جن کی پوری زندگی دین اسلام کی بقاء اور ترویج کے لئے صرف ہوئی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جیکب آباد میں گوٹھ اسد رند میں سالانہ جشن مولود کعبہ کی تقریب سے خطاب اور میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ تقریب سے علامہ مقصود علی ڈومکی اور مولانا منور حسین سولنگی نے خطاب، اور معروف نوحہ خوان سعید علی کربلائی، عرفان علی درویش، وقار مہدی، محمد باقر و دیگر نے بارگاہ امامت میں نذرانہ عقیدت پیش کیا۔

اس موقع پر جشن سے خطاب اور میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ حضرت امیر المومنین علی ابن ابی طالب علیہ السلام کی سیرت طیبہ عالم انسانیت کے لئے مشعل راہ ہے۔ آپ علیہ السلام علم و حلم، سخاوت و شجاعت، زہد و تقویٰ سمیت تمام انسانی کمالات میں اعلیٰ ترین رتبہ پر فائز تھے۔ مولا علی علیہ السلام علم و عرفان کا سمندر تھے۔ اس بات پر آج بھی نہج البلاغہ گواہ ہے۔ آپ کی پوری زندگی دین اسلام کی بقاء اور ترویج کے لئے صرف ہوئی۔ آپ نے جنگ بدر، احد، خندق اور خیبر میں جس شجاعت و بہادری کا مظاہرہ کیا، وہ تاریخ انسانی میں بے مثال ہے۔ امام علی علیہ السلام کا پانچ سالہ دور خلافت دنیا بھر کے حکمرانوں کے لئے مشعل راہ ہے۔

علامہ مقصود ڈومکی نے کہا کہ حضرت مالک اشتر (ع) کو مصر کا گورنر مقرر کرتے ہوئے امام علی علیہ السلام نے جو تحریری ہدایت نامہ دیا، وہ الٰہی نظام حکومت کا جامع منشور ہے۔ آپ نے دنیا کو تین طلاقیں دیتے ہوئے انتہائی زاہدانہ زندگی گزاری۔ آپ بحیثیت خلیفہ و امام المسلمین پیوند لگے کپڑے پہنتے تھے۔ آپ یتیموں کے باپ مظلوموں اور  محروموں کے حامی تھے۔ انہوں نے کہا کہ مولا علی علیہ السلام نے اپنی آخری وصیت میں تاکید کی تھی کہ ہمیشہ ظالم کے دشمن اور مظلوم کے حامی رہو۔ اس وقت فلسطین مظلومت کی تصویر بنا ہوا ہے اور غاصب صیہونی ریاست کے ہاتھوں فلسطین میں 50 ہزار بے گناہ انسان شہید ہو چکے ہیں۔ اس لئے ہم علی ابن ابی طالب علیہ السلام کے شیعہ عہد کرتے ہیں کہ ہم کبھی بھی فلسطین اور مظلومین فلسطین کو تنہاء نہیں چھوڑیں گے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: ڈومکی نے کہا علامہ مقصود کرتے ہوئے نے کہا کہ کے لئے

پڑھیں:

پوتا پوتی انور کہہ کر بلاتے ہیں، انور مقصود کا بچوں سے دوستی کا انوکھا فلسفہ

پاکستان کے نامور ادیب، مزاح نگار اور دانشور انور مقصود نے حال ہی میں ایک پوڈکاسٹ میں شرکت کی جس میں اُن کی گفتگو نے نہ صرف ناظرین کو مسکرانے پر مجبور کیا بلکہ کئی گہرے معاشرتی پہلوؤں پر سوچنے کی راہیں بھی کھول دیں۔

 گوہر رشید کے ساتھ اس بےتکلف نشست میں انور مقصود نے زندگی، رشتوں، تنقید، تعریف اور معاشرے کے رویوں پر اپنے مخصوص شائستہ انداز میں خیالات کا اظہار کیا۔

گفتگو کے دوران انور مقصود نے بتایا کہ ان کا اپنے پوتے پوتیوں اور نواسے نواسیوں سے رشتہ محض ایک بزرگ کا نہیں بلکہ دوستی پر مبنی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب بچے انہیں اُن کے نام سے پکارتے ہیں تو انہیں خوشی ہوتی ہے، عجیب نہیں لگتا۔ ان کے بقول، جب وہ بچوں سے پوچھتے ہیں کہ "مجھے انور کیوں کہتے ہو؟" تو وہ معصومیت سے جواب دیتے ہیں کہ "آپ ہمیں ہمارے نام سے کیوں پکارتے ہیں؟" انور صاحب نے کہا کہ بچوں کے ساتھ دوستی کرنا ہی اُن سے محبت کا سب سے خوبصورت طریقہ ہے، اور یہی ہر رشتے کی بنیاد ہونی چاہیے۔

تنقید کے رویے پر بات کرتے ہوئے انور مقصود نے کہا کہ اکثر لوگ دوسروں پر تنقید اس لیے کرتے ہیں تاکہ اپنی کمزوریاں چھپا سکیں۔ انہوں نے کہا کہ جو لوگ خود کچھ کرنے کی ہمت نہیں رکھتے، وہ دوسروں کی کامیابی کو دیکھ کر تنقید کا راستہ اپناتے ہیں۔ ان کے مطابق اگر کسی شعبے کا ماہر شخص تعمیری تنقید کرے تو وہ قابل غور ہوتی ہے، لیکن اگر تنقید کرنے والا متعلقہ فن سے ناواقف ہو تو وہ صرف حسد کی علامت ہے۔

معاشرتی تضادات پر بات کرتے ہوئے انور مقصود نے ایک دلچسپ مشاہدہ پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ اگر پاکستان میں دیواروں پر نظر دوڑائی جائے تو مردانہ طاقت کے اشتہارات عام نظر آتے ہیں، لیکن کہیں یہ نہیں لکھا ہوتا کہ خواتین کی طاقت بڑھائیں۔ ان کے بقول یہ رویہ اس بات کا ثبوت ہے کہ معاشرے میں مرد خود کو غیر محفوظ محسوس کرتے ہیں اور یہی وجہ ہے کہ طاقت کے دعوے صرف مردوں کے لیے کیے جاتے ہیں۔

انور مقصود کی یہ گفتگو سوشل میڈیا پر بھی موضوعِ بحث بنی، جہاں ناظرین نے ان کے انداز، بصیرت اور معاشرتی تنقید کو سراہا۔ ان کے جملے، چاہے طنز کے پیرائے میں ہوں یا محبت بھرے انداز میں، ہمیشہ سننے والوں کے دلوں کو چھو جاتے ہیں اور دیر تک سوچنے پر مجبور کرتے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • کوئٹہ، علامہ مقصود ڈومکی کی شہدائے مچھ کے گھروں پر حاضری
  • پوتا پوتی انور کہہ کر بلاتے ہیں، انور مقصود کا بچوں سے دوستی کا انوکھا فلسفہ
  • حضرت ابراہیم (ع) رہتی دنیا تک انسانیت کے امام، رہبر اور رہنما رہینگے، علامہ مقصود ڈومکی
  • آلائشیں ٹھکانے لگانے کے بعد گلی محلوں کو عرق گلاب سے دھویا جارہا ہے: کمشنر لاہور
  • امریکی کے سمندر میں آتش فشاں کبھی بھی پھٹ سکتا ہے، ماہرین کا انتباہ
  • ملتان، امام خمینی رضوان اللہ علیہ کی برسی 
  • مشہد مقدس، ایم ڈبلیو ایم کے زیراہتمام تقریب 
  • ملتان، خانہ فرہنگ اسلامی جمہوریہ کے زیراہتمام امام خمینی رضوان اللہ علیہ کی برسی کا انعقاد
  • مشہد مقدس، ایم ڈبلیو ایم کے زیراہتمام شہادت امام باقر علیہ السلام اور رہبر کبیر کی برسی کی تقریب 
  • امام خمینی نے اپنی حکمت و بصیرت اور کمال دانشمندی سے اسلام مخالف قوتوں کو زیر کیا، علامہ قاضی نادر حسین علوی