عملاً مذاکرات کا کل پہلا دور ہوگا، امید ہے پی ٹی آئی تحریری مطالبات پیش کرےگی، عرفان صدیقی
اشاعت کی تاریخ: 15th, January 2025 GMT
پاکستان مسلم لیگ ن کے سینیئر رہنما و پی ٹی آئی سے مذاکرات کے لیے حکومتی کمیٹی کے رکن عرفان صدیقی نے کہا ہے کہ امید ہے پی ٹی آئی کل اپنے تحریری مطالبات پیش کرےگی۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ بال ہمارے کورٹ میں آئی تو اس کو مثبت انداز میں آگے بڑھائیں گے، گنتی کے لحاظ سے مذاکرات کا کل تیسرا روز ہے لیکن عملا پہلا دور ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں عمران خان سیاسی قیدی، امید ہے جلد کوئی خوشخبری سامنے آئےگی، بیرسٹر گوہر
انہوں نے عمران خان سے جیل میں ملاقاتوں کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ جیل کے اندر ملاقات کا اپنا ضابطہ موجود ہے، ہم بیسیوں مرتبہ نواز شریف سمیت دیگر لیڈروں سے ملنے کے لیے جیل میں گئے۔
عرفان صدیقی نے کہاکہ جب ہم نواز شریف سے ملنے کے لیے جاتے تو ایک چھوٹا سا کمرہ ہوتا تھا جس سے 8 سے 10 لوگوں کو بٹھا دیا جاتا تھا۔
انہوں نے کہاکہ ہماری ملاقات کے وقت کمرے کے چاروں کونوں میں پولیس اور کوئی اور اہلکار ہوتے تھے، نواز شریف نے کبھی کسی کو نہیں کہاکہ تم یہاں سے نکل جاؤ۔
عرفان صدیقی نے کہاکہ ہم کوئی خفیہ طریقے سے نہیں بلکہ کھلے عام باتیں کیا کرتے تھے، پی ٹی آئی کی عمران خان سے جو ملاقات ہوئی اس میں کوئی اہلکار یا پہرے دار موجود نہیں تھا۔
انہوں نے کہاکہ ایسے تو شاید نہ ہوسکے کہ ہم ان کی ملاقات کے لیے کوئی بے در و دیوار سا فضا میں کمرہ تخلیق کریں۔
یہ بھی پڑھیں حکومت پی ٹی آئی مذاکرات خوش آئند، ایک دوسرے کا وجود تسلیم کرنا ہوگا، انوارالحق کاکڑ
واضح رہے کہ حکومت اور پی ٹی آئی کی مذاکراتی کمیٹیوں کے درمیان بات چیت کا تیسرا دور کل پارلیمنٹ ہاؤس میں ہوگا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews حکومت پی ٹی آئی مذاکرات عرفان صدیقی عمران خان رہائی مسلم لیگ ن نواز شریف وی نیوز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: حکومت پی ٹی ا ئی مذاکرات عرفان صدیقی عمران خان رہائی مسلم لیگ ن نواز شریف وی نیوز عرفان صدیقی پی ٹی ا ئی نواز شریف انہوں نے نے کہاکہ کے لیے
پڑھیں:
حماس نے غزہ جنگ بندی معاہدے پر اپنا تحریری جواب ثالثوں کو بھیج دیا
فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس نے غزہ میں جنگ بندی سے متعلق امریکہ، قطر اور مصر کی حمایت سے تیار کردہ مجوزہ معاہدے پر اپنا باضابطہ تحریری جواب ثالثوں کو بھیج دیا ہے۔
بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق حماس کا جواب مصر اور قطر کو دے دیا گیا ہے، جو اسرائیل کے ساتھ مذاکرات میں ثالث کا کردار ادا کر رہے ہیں۔ فلسطینی حکام نے جواب کی تصدیق تو کر دی ہے لیکن اس کی تفصیلات ظاہر نہیں کی گئیں۔
یہ پیشرفت اس وقت سامنے آئی ہے جب قطر میں اسرائیل اور حماس کے درمیان نرم یا مکمل جنگ بندی کے لیے مذاکرات جاری ہیں۔ مذاکرات کے دوران ایک نیا منصوبہ پیش کیا گیا ہے جس میں اسرائیلی افواج کے انخلاء، قیدیوں کے تبادلے، اور جنگی مراحل کی وضاحت شامل ہے۔
حماس نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ اب جنگ بندی کا انحصار اسرائیل کے فیصلے پر ہے۔
ادھر اسرائیلی پارلیمنٹ نے ایک متنازعہ قرارداد منظور کر لی ہے جس میں مقبوضہ مغربی کنارے میں اسرائیلی خودمختاری کو باضابطہ بنانے کی تجویز دی گئی ہے۔ حماس نے اس فیصلے کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے۔