غزہ میں جنگ بندی معاہدہ طےپاگیا
اشاعت کی تاریخ: 16th, January 2025 GMT
دوحہ: قطری وزیر اعظم شیخ محمد بن عبدالرحمان نے غزہ میں جنگ بندی معاہدے کا اعلان کیا ہے، جس پر حماس اور اسرائیلی وفود کی جانب سے رضا مندی کا اظہار کیا گیا ہے۔ عرب میڈیا کے مطابق، حماس کے رہنما خلیل الحیہ کی قیادت میں وفد نے قطر اور مصر کے ثالثوں کو جنگ بندی پر اپنی رضامندی دی ہے۔
دوسری جانب اسرائیلی میڈیا کے مطابق، اسرائیلی وزیراعظم دوحہ میں موجود مذاکراتی ٹیم کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہیں، اور اسرائیلی فوج نے جنوبی غزہ کی فیلا ڈیلفی راہداری سے انخلا شروع کر دیا ہے۔
جنگ بندی کا عمل تین مراحل پر مشتمل ہوگا۔ پہلے مرحلے میں 33 اسرائیلی اور 50 فلسطینی قیدیوں کی رہائی ہوگی، اور اسرائیل غزہ کے رفاہ کوریڈور سے اپنی فوج کا انخلا کرے گا۔ اسرائیلی فوج غزہ کے شہری علاقوں اور رفاہ بارڈر سے پیچھے ہٹے گی۔
دوسرے مرحلے میں جنگ بندی کے 16 دن بعد مزید قیدیوں کی رہائی کے اقدامات کیے جائیں گے، اور تیسرے مرحلے میں غزہ کی تعمیر نو اور انتظامی امور پر بات چیت کی جائے گی۔
.ذریعہ: Nai Baat
پڑھیں:
عمران خان کو رہائی کی پیشکش کی گئی لیکن بات نہ بن سکی، لطیف کھوسہ
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما لطیف کھوسہ نے کہا ہے کہ 24 نومبر کے دھرنے سے قبل عمران خان کی رہائی آفر کی گئی لیکن بات نہ بن سکی۔ آفر کی گئی کہ ہم تھک گئے ہیں اور اب آپ دھرنا ختم کرنے کا اعلان کریں تو آئندہ 2 ہفتوں تک عمران خان کی رہائی ہو جائے گی، تاہم عمران خان نے کہا کہ نہیں پہلے رہائی ہوگی اور پھر میں 24 نومبر کو دھرنے کی جگہ اظہار تشکر کا جلسہ کروں گا، بس اسی وجہ سے بات نہ بن سکی میں بھی اس کا حصہ تھا، بیرسٹر سیف اور بیرسٹر گوہر علی خان رہائی کی آفر لے کر عمران خان کے پاس گئے تھے۔
وی ایکسکلوسیو میں گفتگو کرتے ہوئے لطیف کھوسہ نے کہا کہ جنرل باجوہ اپنی ایکسٹینشن لینے کے لیے نواز شریف کے پاس لندن گئے تھے اور وہاں پر معاہدہ کیا تھا جس کے تحت نواز شریف کے تمام کیس معاف کیے گئے، اب اس پر عمل داری ہو رہی ہے، نواز شریف نے کہا کہ عمران خان کو جیل میں ڈالا جائے، میرے کیس ختم کیے جائیں۔
لطیف کھوسہ نے کہا یہ کہنا کہ ہم اینٹی اسٹیبلشمنٹ ہیں غلط ہے، عمران خان نے بہرحال کہا ہے کہ یہ فوج بھی میری ہے یہ ملک بھی میرا ہے، جب بھی کوئی پاک فوج کا سپاہی، کوئی لیفٹیننٹ یا کوئی کیپٹن شہید ہوتا ہے تو ہمارا دل بھی خون کے آنسو روتا ہے، ہم سمجھتے ہیں کہ یہ ہمارا بھائی ہے۔
یہ بھی پڑھیں 9 مئی کو غیرقانونی گرفتاری پر فوج عمران خان سے معافی مانگے، لطیف کھوسہ
لطیف کھوسہ نے کہا کہ پیپلز پارٹی پیپلز پولیٹکس کو چھوڑ کر اب پاور پولیٹکس کر رہی ہے اور شہباز شریف کی بی ٹیم بن گئی ہے، ضیاء الحق کی باقیات کے ساتھ جب آج کی پیپلز پارٹی ہاتھ ملائے گی تو عوام کیا کرے گی۔ میں نے پیپلز پارٹی نہیں چھوڑی بلکہ پیپلز پارٹی نے اپنا نظریہ چھوڑ دیا ہے۔ اگر آپ نے بوٹ پالش کے ساتھ پیار کرنا شروع کر دیا ہے تو کیا ہو سکتا ہے، بھٹو صاحب نے جس طرح 1970 میں کھمبے کو بھی ٹکٹ دیا تھا تو وہ جیتا تھا اب 2024 میں بھی یہی ہوا کہ عمران خان نے جس کو بھی ٹکٹ دیا وہ جیت گیا، لوگوں نے الیکٹیبلز کو شکست دے کر پیپلز پولیٹکس کرنے والوں کو کامیاب کیا۔
لطیف کھوسہ نے کہا کہ یہ ایک پارٹی کے جاندار ہونے کا ثبوت ہوتا ہے کہ اس میں مختلف رہنما مختلف رائے رکھیں، اس میں کچھ لوگ جذباتی ہوتے ہیں اور کچھ لوگ جو کہ سینیئر یا زیادہ عمر میں ہوتے ہیں وہ کچھ نرمی اختیار کرتے ہیں لیکن دراصل تمام پارٹی عمران خان کی رائے اور عمران خان کی ہدایت پر متفق ہے۔ ہم نہیں جانتے کہ ہماری پارٹی کے رہنماؤں کے بیان سے ریاست کا نقصان ہو کوئی، ہمارے رہنماؤں کو 2 سے ڈھائی ارب روپے کی آفرز کی گئی ہیں اور اس کے علاوہ عہدوں کی بھی آفر کی گئی لیکن ہمارا کوئی بھی رہنما نہیں ٹوٹا ہے۔
یہ بھی پڑھیں عمران خان کے بغیر سیاسی استحکام ممکن نہیں، کپتان کو رہا کیا جائے، لطیف کھوسہ
لطیف کھوسہ نے کہا کہ 26 ویں ترمیم کے ذریعے آئین کی روح کو مجروح کیا ہے، بلاول بھٹو 26 آئینی ترمیم کا ہراول دستہ ہیں اور اس وقت ذوالفقار بھٹو شہید اور بے نظیر بھٹو کی روح کانپ رہی ہوگی کہ کس طرح آئین کا چہرہ بگاڑ دیا گیا ہے، اب من پسند ججز کو لایا جا رہا ہے، سپریم کورٹ کے سینئر جج اور قائم مقام چیف جسٹس نے کہا ہے کہ ججز کے انتخاب میں جسے ہم پسند کرتے ہیں، اسے صرف ہمارا ایک ووٹ ملتا ہے اور جج کوئی اور بن جاتا ہے۔ اب وزیر اعظم آرمی چیف کی تعریف کرتے نظر آتے ہیں اور آئی ایس پی آر حکومت کی تعریف کرتی رہتی ہے۔
لطیف کھوسہ نے کہا کہ پاکستان کا حال اب یہ ہو گیا ہے کہ 50 فیصد سے زائد عوام غربت کی لکیر سے نیچے چلی گئی ہے، ہر پیدا ہونے والا نیا بچہ جس نے ابھی تک سانس بھی نہیں لیا وہ 3 لاکھ روپے کا مقروض ہے، جبکہ جن لوگوں نے ہماری تقلید کی ایمریٹس نے پی آئی اے کو دیکھ کر ائیر لائن بنائی اور آج وہ کہاں پہنچ گئے ہیں، اسی طرح ساؤتھ کوریا نے ہمارا بجٹ لے کر اپنا 5 سالہ بجٹ بنایا اور آج آپ دیکھیں ساؤتھ کوریا کہاں پہنچ گیا ہے، اور ہم 70 ارب ڈالر کے مقروض ہو گئے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں