غزہ میں جنگ بندی معاہدہ طےپاگیا
اشاعت کی تاریخ: 16th, January 2025 GMT
دوحہ: قطری وزیر اعظم شیخ محمد بن عبدالرحمان نے غزہ میں جنگ بندی معاہدے کا اعلان کیا ہے، جس پر حماس اور اسرائیلی وفود کی جانب سے رضا مندی کا اظہار کیا گیا ہے۔ عرب میڈیا کے مطابق، حماس کے رہنما خلیل الحیہ کی قیادت میں وفد نے قطر اور مصر کے ثالثوں کو جنگ بندی پر اپنی رضامندی دی ہے۔
دوسری جانب اسرائیلی میڈیا کے مطابق، اسرائیلی وزیراعظم دوحہ میں موجود مذاکراتی ٹیم کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہیں، اور اسرائیلی فوج نے جنوبی غزہ کی فیلا ڈیلفی راہداری سے انخلا شروع کر دیا ہے۔
جنگ بندی کا عمل تین مراحل پر مشتمل ہوگا۔ پہلے مرحلے میں 33 اسرائیلی اور 50 فلسطینی قیدیوں کی رہائی ہوگی، اور اسرائیل غزہ کے رفاہ کوریڈور سے اپنی فوج کا انخلا کرے گا۔ اسرائیلی فوج غزہ کے شہری علاقوں اور رفاہ بارڈر سے پیچھے ہٹے گی۔
دوسرے مرحلے میں جنگ بندی کے 16 دن بعد مزید قیدیوں کی رہائی کے اقدامات کیے جائیں گے، اور تیسرے مرحلے میں غزہ کی تعمیر نو اور انتظامی امور پر بات چیت کی جائے گی۔
.ذریعہ: Nai Baat
پڑھیں:
حماس غزہ میں کوئی معاہدہ نہیں چاہتی اور ختم کردی جائے گی، ٹرمپ
واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 جولائی2025ء)امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ حماس غزہ میں جنگ بندی اور یرغمالیوں کی رہائی کے بارے میں کوئی معاہدہ نہیں کرنا چاہتی۔(جاری ہے)
عرب ٹی وی کے مطابق ہفتہ کو ٹرمپ نے وائٹ ہاس میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے حماس کے بارے میں مزید کہا کہ مجھے لگتا ہے کہ وہ مار دیے جائیں گے۔ ٹرمپ نے کہا جب آخری یرغمالی کو بھی غزہ سے نکال لیا جائے گا تو حماس کو معلوم ہے کہ اس کے بعد کیا ہوگا، اس لیے وہ مذاکرات سے پیچھے ہٹ گئی ہے۔ ٹرمپ نے دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ اب حماس سے نجات حاصل کرنا ہوگی اور ان کے لیڈروں کا شکار کیا جائے گا۔ ایسا لگتا ہے کہ حماس کے لوگ مرنا چاہتے ہیں۔