محکمہ موسمیات کی شہر قائد میں تند و تیز ہوائیں چلنے کی پیش گوئی
اشاعت کی تاریخ: 16th, January 2025 GMT
کراچی:
محکمہ موسمیات ارلی وارننگ سینٹر نے شہر میں تندوتیز ہوائیں چلنے کی پیش گوئی کردی۔
محکمہ موسمیات کا کہنا تھا کہ جمعہ و ہفتہ کو شہر میں کبھی کبھار تیز ہوائیں چلنے کا امکان ہے، معمول سے تیز ہواوں کے سبب سردی کی شدت میں اضافہ متوقع ہے، اگلے کئی روز تک شہر کا موسم سرد اور خشک رہنے کی توقع ہے۔
بیان میں کہا گیا کہ اس دوران کم سے کم پارہ 10 سے12 ڈگری کے درمیان ریکارڈ ہوسکتا ہے، لاڑکانہ،تھرپارکر اور عمرکوٹ میں موسم انتہائی سرد رہنے کا امکان ہے، صوبے کے وسطی و بالائی اضلاع میں رات و صبح کے وقت دھند پڑ سکتی ہے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق 18 جنوری سے مغربی ہواوں کا ایک نیا سلسلہ بلوچستان کے راستے پاکستان میں داخل ہوگا، مغربی سلسلے کے تحت کراچی میں فی الوقت بارشوں کا کوئی امکان نہیں ہے، مغربی سلسلے کے ملک کے بالائی علاقوں کی جانب منتقلی کے بعد عقب میں موجود سرد ہوائیں کراچی کا رخ کرسکتی ہیں ۔
چیف میٹرولوجسٹ سردار سرفراز نے کہا کہ نئے مغربی سسٹم کے زیر اثر کراچی پر سرد اور خشک ہوائیں(کولڈ ویو) اثر رواں ماہ کے آخری ہفتے میں انداز ہوسکتی ہیں ، سرد و خشک اور معمول سے قدرے تیز ہواوں کے نتیجے میں سردی کی شدت میں اضافہ متوقع ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: محکمہ موسمیات
پڑھیں:
بھارت ہمیں مشرقی، مغربی محاذوں پر مصروف رکھنا چاہتا ہے، مشرقی محاذ پرجوتے پڑے مودی تو چپ ہی کرگیا: وزیردفاع
وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ بھارت ہمیں مشرقی اور مغربی محاذوں پر مصروف رکھنا چاہتا ہے، مشرقی محاذ پر تو بھارت کو جوتے پڑے ہیں مودی تو چپ ہی کرگیا اور مغربی محاذ پر پُرامید ہیں کہ دونوں ممالک کی ثالثی کے مثبت نتائج آئیں گے۔خواجہ آصف کا کہنا تھاکہ طورخم بارڈر غیرقانونی مقیم افغانیوں کی بے دخلی کیلئے کھولا گیا ہے، طورخم بارڈر پر کسی قسم کی تجارت نہیں ہوگی، بے دخلی کا عمل جاری رہنا چاہیے تاکہ اس بہانے دوبارہ نہ ٹک سکیں۔انہوں نے کہا کہ اِس وقت ہر چیز معطل ہے ویزہ پروسس بھی بند ہے، جب تک گفت و شنید مکمل نہیں ہوجاتی یہ پروسس معطل رہے گا، افغان باشندوں کا معاملہ پہلی دفعہ بین الاقوامی سطح پر آیا ہے، ترکیے اور قطر خوش اسلوبی سے ثالثی کا کردار ادا کررہے ہیں۔خواجہ آصف کا کہنا تھاکہ پہلے تو غیرقانونی مقیم افغانیوں کا مسئلہ افغانستان تسلیم نہیں کرتا تھا، ان کاموقف تھاکہ یہ مسئلہ پاکستان کا ہے، اب اس کی بین الاقوامی سطح پر اونرشپ سامنے آگئی ہے، ترکیے گفتگومیں یہ شق بھی شامل ہے کہ اگروہاں سے کوئی غیرقانونی سرگرمی ہوتی ہےتو اس کاہرجانہ ہوگا۔انہوں نے کہا کہ ہماری طرف سے تو کسی قسم کی حرکت نہیں ہورہی، سیز فائر کی خلاف ورزی ہم تو نہیں کررہے افغانستان کررہا ہے، افغانستان تاثر دے رہا ہے کہ ان سب میں اسٹیبلشمنٹ کا کردار ہے، اس ثالثی میں چاروں ملکوں کی اسٹیبلشمنٹ کے نمائندے گفتگو کررہے ہیں۔