قدرتی آفات سے نمٹنے کیلئے مستحکم حکمتِ عملی اپنانے کی ضرورت ہے: رومینہ خورشید
اشاعت کی تاریخ: 16th, January 2025 GMT
کوآرڈینیٹر برائے موسمیاتی تبدیلی رومینہ خورشید عالم — فائل فوٹو
کوآرڈینیٹر برائے موسمیاتی تبدیلی رومینہ خورشید عالم نے کہا ہے کہ قدرتی آفات سے نمٹنے کے لیے مستحکم حکمتِ عملی اپنانے کی ضرورت ہے۔
اسلام آباد میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا ہے کہ موسمیاتی تبدیلی سے متاثرہ زرعی شعبے کو بچانے کے لیے فوری اقدامات کرنے ہوں گے۔
رومینہ خورشید عالم نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی ک اثرات سے نمٹنے کے لیے طویل مدتی منصوبوں پر کام کر رہے ہیں۔
کوآرڈینیٹر برائے موسمیاتی تبدیلی رومینہ خورشید عالم نے کہا ہے کہ پاکستان کو موسمیاتی تبدیلی سے سخت نقصان پہنچا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ پاکستان میں سیلابوں اور خشک سالی کے خطرات میں اضافہ ہوا ہے، زرعی پیداوار پانی کی کمی سے متاثر ہوئی ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ قدرتی آفات سے نمٹنے کے لیے وسائل کی کمی کا سامنا ہے، موسمیاتی آفات سے تحفظ کی تیاری اور بحالی کے لیے عالمی مالی امداد کی ضرورت ہے۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
کینیا: خشک سالی سے نمٹنے کے لیے گائے کی جگہ اونٹ پالنے کا رجحان
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
نیروبی (انٹرنیشنل ڈیسک) کینیا میں خشک سالی سے نمٹنے کے لیے گائے کی جگہ اونٹ پالنے کا رجحان بڑھنے لگا۔ گزشتہ 40 سال کی بدترین خشک سالی کے باعث ملک بھر میں بڑی تعداد میں گائے اور بیل مر گئے۔ ملک کو 2021 ء اور 2022 ء میں مسلسل کم بارش کاسامنا رہا،جس کے بعد نیم خانہ بدوش سامبورو برادری سے تعلق رکھنے چرواہوں نے دیگر مویشیوں کی جگہ صرف اونٹ پالنے کا فیصلہ کیا۔ واضح رہے کہ اونٹ خشک گھاس پر گزارا کر سکتے ہیں، ایک ہفتے سے زیادہ بغیر پانی کے رہ سکتے ہیں اور گائے کے مقابلے میں 6 گنا زیادہ دودھ دیتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ اونٹ شمالی کینیا جیسے علاقے میں ایک ناگزیر متبادل بنتے جا رہے ہیں۔