قدرتی آفات سے نمٹنے کیلئے مستحکم حکمتِ عملی اپنانے کی ضرورت ہے: رومینہ خورشید
اشاعت کی تاریخ: 16th, January 2025 GMT
کوآرڈینیٹر برائے موسمیاتی تبدیلی رومینہ خورشید عالم — فائل فوٹو
کوآرڈینیٹر برائے موسمیاتی تبدیلی رومینہ خورشید عالم نے کہا ہے کہ قدرتی آفات سے نمٹنے کے لیے مستحکم حکمتِ عملی اپنانے کی ضرورت ہے۔
اسلام آباد میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا ہے کہ موسمیاتی تبدیلی سے متاثرہ زرعی شعبے کو بچانے کے لیے فوری اقدامات کرنے ہوں گے۔
رومینہ خورشید عالم نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی ک اثرات سے نمٹنے کے لیے طویل مدتی منصوبوں پر کام کر رہے ہیں۔
کوآرڈینیٹر برائے موسمیاتی تبدیلی رومینہ خورشید عالم نے کہا ہے کہ پاکستان کو موسمیاتی تبدیلی سے سخت نقصان پہنچا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ پاکستان میں سیلابوں اور خشک سالی کے خطرات میں اضافہ ہوا ہے، زرعی پیداوار پانی کی کمی سے متاثر ہوئی ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ قدرتی آفات سے نمٹنے کے لیے وسائل کی کمی کا سامنا ہے، موسمیاتی آفات سے تحفظ کی تیاری اور بحالی کے لیے عالمی مالی امداد کی ضرورت ہے۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
پاکستان کو تصادم نہیں، مفاہمت کی سیاست کی ضرورت ہے، محمود مولوی
سابق رکن قومی اسمبلی نے کہا کہ جو لوگ ملک میں انتشار اور محاذ آرائی کی سیاست کر رہے ہیں، انہیں اب کھل کر سامنے آنا چاہیئے تاکہ عوام خود فیصلہ کریں کہ کون ملک کے استحکام کے لیے مفاہمت کی راہ پر گامزن ہے اور کون مزاحمت کے نام پر قومی مفاد کو نقصان پہنچا رہا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ سابق رکن قومی اسمبلی اور سینئر سیاستدان محمود مولوی نے کہا ہے کہ پاکستان اس وقت ایک نازک موڑ پر کھڑا ہے جہاں مفاہمت اور تعمیری سیاست کو فروغ دینا وقت کی اہم ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا مقصد واضح ہے، ہم اس ملک میں مفاہمت، مکالمے اور تعمیری سیاست کو فروغ دینا چاہتے ہیں کیونکہ مزاحمت اور تصادم کی سیاست نے قومی مفاد کو پسِ پشت ڈال دیا ہے۔ محمود مولوی نے کہا کہ جو لوگ ملک میں انتشار اور محاذ آرائی کی سیاست کر رہے ہیں، انہیں اب کھل کر سامنے آنا چاہیئے تاکہ عوام خود فیصلہ کریں کہ کون ملک کے استحکام کے لیے مفاہمت کی راہ پر گامزن ہے اور کون مزاحمت کے نام پر قومی مفاد کو نقصان پہنچا رہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ جو عناصر تصادم چاہتے ہیں، وہ دراصل قوم کو تقسیم اور اداروں کو کمزور کرنے کے خواہاں ہیں، ان کے لیے ہمارا پیغام بالکل واضح ہے کہ اگر آپ واقعی پاکستان کے خیرخواہ ہیں، تو مفاہمت کے راستے پر آئیں، مکالمے میں شامل ہوں اور ایک پرامن اور مستحکم سیاسی ماحول کے قیام میں اپنا کردار ادا کریں۔ سینئر سیاستدان نے کہا کہ پاکستان آج عالمی سطح پر ایک مضبوط اور قابلِ اعتماد ملک کے طور پر ابھر رہا ہے، امریکا، چین اور سعودی عرب جیسے ممالک ہمارے اسٹریٹیجک پارٹنرز ہیں، مگر افسوس کہ اندرونی سطح پر ہم اب بھی سیاسی طور پر کمزور ہیں۔