اسلام آباد:پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین بیرسٹر گوہر نے آرمی چیف سے ملاقات کا اعتراف کرتے ہوئے کہا ہے کہ میری اور علی امین گنڈاپور کی آرمی چیف سے ملاقات ہوئی ہے، آرمی چیف کے سامنے پی ٹی آئی کے تمام مطالبات رکھے ہیں، دوسری جانب سے مثبت پیش رفت سامنے آئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر نے کہا کہ میری اور علی امین گنڈاپور کی آرمی چیف سے ملاقات ہوئی ہے، آرمی چیف کے سامنے پی ٹی آئی کے تمام مطالبات رکھے ہیں،اسٹیبلشمنٹ سے براہ راست مذاکرات خوش آئند ہیں۔
بیرسٹر گوہر نے بتایا کہ آرمی چیف سے ملاقات پشاور میں ہوئی ہے، دوسری جانب سے مثبت پیش رفت سامنے آئی ہے۔
دریں اثنا، وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہےکہ میری اور بیرسٹر گوہر کی سیکیورٹی صورتحال پر دیگر جماعتوں کے ہمراہ آرمی چیف سے ملاقات ہوئی۔
علی امین گنڈاپور نے کہا کہ میرا ایمان بہت مضبوط ہے، اگر میرے زہن میں کوئی شبہ ہوتا تو مذاکراتی کمیٹی کا حصہ نہ بنتا،جو کچھ ہوگا مزاکراتی کمیٹی کے زریعے سب کے سامنے ہوگا۔
واضح رہے کہ تحریک انصاف نے حکومت کے ساتھ مذاکرات کے تیسرے دور میں اپنا 7 نکاتی چارٹر آف ڈیمانڈ پیش کردیا۔
پی ٹی آئی نے چارٹر آف ڈیمانڈ میں 2 کمشین آف انکوائری بنانے کا مطالبہ کیا ہے، چارٹر آف ڈیمانڈ میں کہا گیا ہے کہ چیف جسٹس کی زیر سربراہی یا 3 سنیئرججز پر مشتمل کمیشن بنایا جائے جس کے لیے ججز کا انتخاب حکومت اور پی ٹی آئی ملکر کریں گی۔
حکومت سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ کمیشن کا اعلان 7 دن میں کیا جائے اور کمشین کی کارروائی کو اوپن رکھا جائے۔
چارٹر آف ڈیمانڈ میں کہا گیا ہے کہ پہلا کمیشن 9 مئی کے واقعات کے تحقیقات کرے جبکہ بانی کی رینجرز کے ہاتھوں گرفتاری کی بھی تحقیقات کی جائیں اور گرفتاری کے بعد ملک بھر میں پیش آنے والے واقعات کی ویڈیوز کا جائزہ لیا جائے۔
تحریک انصاف نے مطالبہ کیا ہے کہ تمام گرفتاریوں کا قانونی حیثیت اور انسانی حقوق کے حوالے سے جائزہ لیا جائے جبکہ ایک ہی فرد کے خلاف متعدد ایف آئی آرز کے اندراج کا جائزہ لیا جائے۔
چارٹر آف ڈیمانڈ میں کہا گیا ہے کہ سنسر شپ، رپورٹنگ پر پابندیوں اور صحافیوں کو ہراساں کرنے کے واقعات کی تحقیقات کی جائے، کمیشن انٹرنیٹ کی بندش اور اس ہونے والے نقصانات کے ذمہ داران کا بھی تعین کرے۔
قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے واضح کیا ہے کہ ان کے مطالبات میں اسیران کی رہائی شامل ہےبتایا کہ اسیران کو کسی ڈیل یا ڈھیل کے تحت نہیں بلکہ آئین اور قانون کے تحت رہا کیا جائے۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: چارٹر ا ف ڈیمانڈ میں ا رمی چیف سے ملاقات علی امین گنڈاپور بیرسٹر گوہر پی ٹی ا ئی

پڑھیں:

پی ٹی آئی کا عارف علوی کو شوکاز نوٹس؟ علی محمد خان نے بڑا دعویٰ کردیا

اسلام آباد:پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رکن قومی اسمبلی علی محمد خان نے واضح کیا ہے کہ اگر یہ بات ثابت ہوجائے کہ سابق صدر عارف علوی نے اپنی صدارتی مدت کے کے دوران متنازع کنالز کی منظوری دی تھی تو ان کو شوکاز نوٹس جاری کیا جائے گا۔
تفصیلا ت کے مطابق پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے دو روز قبل یہ دعویٰ کیا گیا تھا کہ متنازع نہریں بنانے کا فیصلہ نگران حکومت کے دوران لیا گیا تھا اور اس دوران پاکستان تحریک انصاف کے رہنما عارف علوی صدر کے عہدے پر فائز تھے۔

میڈیا سے گفتگو کے دوران پی ٹی آئی رکن قومی اسمبلی علی محمد خان نے کہا کہ اگر بلاول کے الزامات درست ثابت ہوئے تو پارٹی سابق صدر علوی سے اس بارے میں سوال کرے گی۔

ان کا کہنا تھا ’اگر بلاول بھٹو زرداری کے پاس اپنے دعوے کی کوئی شہادت ہے تو انہیں وہ فراہم کرنی چاہیے، جس کے بعد پارٹی عارف علوی کو شو کاز نوٹس جاری کرے گی اور ان سے وضاحت طلب کرے گی‘۔

علی محمد خان نے سوال اٹھایا کہ اگر یہ منصوبہ صدر آصف علی زرداری کی موجودگی میں منظور ہوا تو زرداری نے اسے روکنے کی کوشش کیوں نہیں کی؟

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی سندھ کے عوام کے ساتھ کھڑی ہے۔

بھارت کے ساتھ بڑھتی ہوئی کشیدگی پر ان کا کہنا تھا کہ جنگ کے معاملات میں ہم سب ایک ہیں، جب بات پاکستان کے دفاع کی ہو، تو حکومت کے خلاف کوئی اپوزیشن نہیں ہے۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ اگر حکومت متعدد جماعتوں کا اجلاس بلاتی ہے تو پی ٹی آئی کے بانی عمران خان کو بھی اس میں شامل کیا جانا چاہیے۔

واضح رہے کہ آرمی چیف جنرل عاصم منیر اور وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے 15 فروری کو چولستان کے اس بڑے منصوبے کا افتتاح کیا تھا جس کا مقصد جنوبی پنجاب کی زمینوں کو سیراب کرنا تھا۔

وفاقی حکومت کی جانب سے جنوبی پنجاب میں 1.2 ملین ایکڑ ’بنجر زمین‘ کو سیراب کرنے کے لیے 6 نہریں تیار کرنے کے لیے شروع کیے گئے 3.3 ارب ڈالر کے گرین پاکستان انیشی ایٹو (جی پی آئی) کی پیپلز پارٹی سمیت کسانوں اور دیگر اسٹیک ہولڈرز نے سخت مخالفت کی تھی۔

تاہم، وزیراعظم شہباز شریف سے چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری کی ملاقات کے بعد حکومت نے چولستان نہروں کے متنازع منصوبے کو فی الحال جاری نہ رکھنے کا اعلان کیا تھا۔

یہ فیصلہ کئی ماہ سے جاری احتجاج، سندھ اسمبلی کی متفقہ قرارداد، اور بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کی معطلی پر خدشات کے بعد کیا گیا۔

بعد ازاں، 28 اپریل کو وزیراعظم کی زیر صدارت مشترکہ مفادات کونسل (سی سی آئی) نے دریائے سندھ سے کینالز نکالنے کا منصوبہ مسترد کر دیا تھا۔

 

Post Views: 1

متعلقہ مضامین

  • پی ٹی آئی نے گزشتہ روز بریفنگ میں شریک نہ ہونے کی وجہ بتا دی
  • چین کا سستی ٹیکنالوجی کے ذریعے امریکی اسٹیلتھ ریڈارز کو ٹریک کرنیکا دعویٰ
  • جعلی مقدمات ختم کر کے عمران خان کو مشاورت میں شامل کیا جائے: بیرسٹر سیف
  • عطا تارڑ اور ڈی جی آئی ایس پی آر کی بریفنگ، بیرسٹر گوہر کو دعوت نامہ مل گیا
  • جنوبی افریقا کے فاسٹ بولر کگیسو ربادا کا ڈوپ ٹیسٹ مثبت آگیا
  • سینئر پی ٹی آئی رہنماء کی اہم امریکی عہدیداروں سے ملاقات، عمران خان کیخلاف جعلی مقدمات سے آگاہ کیا
  • کینالز سے متعلق بلاول کا دعویٰ درست ثابت ہوا تو عارف علوی کو شوکاز دیا جائے گا:علی محمدخان
  • پی ٹی آئی کا عارف علوی کو شوکاز نوٹس؟ علی محمد خان نے بڑا دعویٰ کردیا
  • کینالز سے متعلق بلاول کا دعوی درست ثابت ہوا تو عارف علوی کو شوکاز دیا جائے گا، علی محمد
  • سینئر پی ٹی آئی رہنما کی اہم امریکی عہدیداروں سے ملاقات، عمران خان کیخلاف ’جعلی‘ مقدمات سے آگاہ کیا