ہمیں غاصب اسرائیلی دشمن سے "شر" کے علاوہ کوئی توقع نہیں، الجہاد الاسلامی فی فلسطین
اشاعت کی تاریخ: 16th, January 2025 GMT
غزہ میں جنگ بندی کے معاہدے پر تبصرہ کرتے ہوئے فلسطینی مزاحمتی تحریک الجہاد الاسلامی فی فلسطین کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل نے اعلان کیا ہے کہ فلسطینی مزاحمت نے ہی قابض صیہونی رژیم کو اس معاہدے کو قبول کرنے پر مجبور کیا ہے کہ جسے قبل ازیں وہ خود ہی مسترد کر چکی تھی! اسلام ٹائمز۔ فلسطینی مزاحمتی تحریک الجہاد الاسلامی فی فلسطین نے غزہ میں جنگ بندی کے معاہدے پر تبصرہ کرتے ہوئے غاصب و دہشتگرد صیہونی رژیم کی "بد عہدی" کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔ اس حوالے سے جاری ہونے والے اپنے بیان میں جہاد اسلامی فلسطین کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل محمد الہندی نے تاکید کی ہے کہ ہمیں غاصب و دہشتگرد صیہونی رژیم سے برائی کے علاوہ کسی دوسری چیز کی توقع نہیں۔ عرب چینل الجزیرہ کو انٹرویو دیتے ہوئے محمد الہندی نے کہا کہ یہ فلسطینی عوام کی عظیم مزاحمت و اعلی استقامت ہی تھی کہ جس نے قابض صیہونیوں کو اس بات پر مجبور کیا کہ جسے وہ قبل ازیں "مسترد" کر چکے تھے اب "قبول" کر لیں! انہوں نے کہا کہ اسرائیل حتی یہ بھی نہیں چاہتا کہ ہمارے لوگ؛ جب ان سے ناانصافی اور قتل و غارتگری ختم کر دی جائے تو تب بھی، وہ ذرا سا خوش ہوں! انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ ہمیں اپنے دشمن سے "شر" کے علاوہ کسی دوسری چیز کی توقع نہیں خاص طور پر جنگ بندی کے معاہدے پر عملدرآمد شروع ہونے کی مدت سے قبل کہ جو اتوار کا روز ہے!
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
قاسم سلیمانی کی شہادت کے بعد ایرانیوں نے کہا ہمیں حملہ کرنا ہے، مگر نشانہ نہیں بنائیں گے،ٹرمپ کاتہلکہ خیز انکشاف
اسلام آباد،(نیوز ڈیسک) سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک حالیہ تقریر میں انکشاف کیا ہے کہ ایران نے 2023 میں قاسم سلیمانی کی شہادت کے بعد امریکی فوجی اڈے پر میزائل حملے سے پہلے پیشگی اطلاع دی تھی۔ ٹرمپ کے مطابق، ایرانی حکام نے امریکی حکام کو بتایا کہ وہ حملہ کریں گے، لیکن کوئی بھی میزائل نشانہ نہیں بنائے گا۔
ٹرمپ نے اپنی تقریر میں کہا، “وہ ہمیں فون کر کے بولے کہ ہمارے پاس کوئی چارہ نہیں، ہمیں حملہ کرنا پڑے گا کیونکہ ہماری اپنی عزتِ نفس ہے۔” انہوں نے مزید کہا کہ ایرانیوں نے واضح کیا کہ “ہم تمہارے فوجی اڈے پر 18 میزائل داغیں گے، مگر ان میں سے کوئی بھی نشانہ نہیں بنائے گا۔”
یہ انکشاف ایک ایسے وقت سامنے آیا ہے جب حالیہ دنوں میں امریکہ اور ایران کے درمیان کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے، جس میں امریکہ کی جانب سے ایرانی جوہری سہولیات پر حملے بھی شامل ہیں۔ ٹرمپ کا دعویٰ ہے کہ انہوں نے اس رات کو یاد رکھا کیونکہ وہ واحد شخص تھے جو نہیں ڈرے، کیونکہ انہیں پتہ تھا کہ کیا ہونے والا ہے۔
یہ واقعہ 2023 میں پیش آیا جب ایران نے قاسم سلیمانی کی شہادت کے ردعمل میں امریکی فوجی اڈوں پر میزائل حملے کیے تھے۔ تاہم، ٹرمپ کا کہنا ہے کہ ان حملوں میں کوئی نقصان نہیں پہنچا کیونکہ ایرانی میزائل “بہت درست” ہونے کے باوجود نشانہ نہیں بنے۔
یہ بیان امریکی اور ایرانی تعلقات میں ایک نازک لمحے پر سامنے آیا ہے، جہاں دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی مسلسل بڑھ رہی ہے۔ ٹرمپ کے انکشافات نے اس بات پر مزید روشنی ڈالی ہے کہ کس طرح فوجی اور سیاسی حکمت عملیوں میں پیشگی اطلاع اور مذاکرات کا کردار ہوتا ہے۔
???? ڈونلڈ ٹرمپ:
ایرانیوں نے 2023 میں قاسم سلیمانی کی شہادت کے بعد ہمیں فون کر کے کہا:
“ہمارے پاس کوئی راستہ نہیں، ہمیں حملہ کرنا ہے کیونکہ ہماری اپنی عزتِ نفس ہے۔”
میں نے کہا، میں سمجھتا ہوں۔
انہوں نے کہا: “فکر نہ کریں، ہم آپ کے فوجی اڈے پر 18 میزائل داغیں گے، مگر کوئی بھی نشانہ… pic.twitter.com/xTkyCDfzvx
— RTEUrdu (@RTEUrdu) June 23, 2025