ترکیہ میں وراثت کے جھگڑے پر بدبخت بھائیوں نے مسجد بھی تقسیم کردی
اشاعت کی تاریخ: 16th, January 2025 GMT
ترکیہ میں ایک افسوسناک واقعے کی ویڈیو وائرل ہونے پر غم و غصے کی لہر دوڑ گئی۔
عرب میڈیا کے مطابق وائرل ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ تین بھائی اپنے والد کی جائیداد کی تقسیم پر جھگڑے کے بعد مسجد کو بھی تقسیم کر رہے ہیں۔
تین بھائیوں نے والد کے چھوڑے گئے 17 ارب لیرا اور 5 ہزار کرائے کے مکانات سمیت ایک مسجد کو بھی وراثت کے طور پر حصوں میں تقسیم کردیا۔
بدبخت بیٹوں نے مسجد کو بھی تقسیم کرنے کا فیصلہ کیا اور صحن کھودنا شروع کردیا تاکہ درمیان میں فصیل اُٹھائی جا سکے۔
سوشل میڈیا پر جب اس واقعے کی ویڈیو وائرل ہوئی تھی تو صارفین نے شدید غم اور غصے کا اظہار کرتے ہوئے لالچی بیٹوں کو تنقید کا نشانہ بنایا۔
مسجد کی تقسیم کا مقصد اس سے حاصل ہونے والی آمدنی پر اپنا اپنا قبضہ کرنا تھا۔ یہ مسجد ایک روحانی سلسلے سے تعلق رکھتی تھی جہاں نذرانے بھی جمع ہوتے تھے۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
یونان میں غزہ جنگ کے خلاف مظاہرہ، اسرائیلی بحری جہاز کو واپس جانے پر مجبور کردیا، ویڈیو وائرل
ایرانی میڈیا کے مطابق یونانی جزیرے سائروس پر 150 سے زائد مظاہرین نے جزیرے کی بندرگاہ پر احتجاج کیا، فلسطینی پرچم لہرائے اور غزہ جنگ کے خاتمے کا مطالبہ کیا۔ اسلام ٹائمز۔ فلسطینی عوام سے اظہار یکجہتی کے طور پر یونان میں فلسطین کے حامی مظاہرین نے ایک اسرائیلی بحری جہاز کا محاصرہ کر لیا اور صہیونی کو بندرگاہ چھوڑنے پر مجبور کردیا۔ ایرانی میڈیا کے مطابق یونانی جزیرے سائروس پر 150 سے زائد مظاہرین نے جزیرے کی بندرگاہ پر احتجاج کیا، فلسطینی پرچم لہرائے اور غزہ جنگ کے خاتمے کا مطالبہ کیا جس کے بعد اسرائیلی سیاحوں کو لے جانے والا ایک کروز بحری جہاز اپنے مسافروں کو اتارے بغیر واپس روانہ ہو گیا۔ مظاہرین نے بینرز اٹھائے ہوئے تھے جن پر لکھا تھا ”نسل کشی بند کرو“ اور ”جہنم میں اے سی نہیں ہوتا“ جو غزہ کی پٹی میں فلسطینیوں کو درپیش حالات کی جانب اشارہ تھا۔ مظاہرین نے اس عرشے کے نزدیک نعرے لگائے جہاں کروز جہاز کراؤن آئرس منگل کو لنگرانداز تھا، مقامی میڈیا نے بتایا۔ تشدد کی کوئی اطلاع نہیں ملی۔ یہ جہاز ایک اسرائیلی کمپنی مانو کروز چلا رہی ہے جس نے کہا کہ اس پر تقریباً 1700 مسافر سوار تھے اور یہ قبرص کے لیے روانہ ہو رہا ہے۔ یونان کے ساحلی محافظوں نے کہا کہ جہاز تقریباً تین بجے کے قریب روانہ ہوا جو اصل طے شدہ وقت سے پہلے تھا لیکن اس کے پاس فوری طور پر مزید تفصیلات نہیں تھیں۔ کمپنی نے ایک پریس ریلیز میں کہا، ”مانو کروز کی انتظامیہ نے سائروس شہر کی صورتِ حال کی روشنی میں فیصلہ کیا ہے کہ اب کسی اور سیاحتی مقام کی طرف سفر کیا جائے۔ تمام مسافر اور عملے کے ارکان آرام کر رہے ہیں اور نئی منزل کی طرف جاتے ہوئے جہاز میں وقت گذار رہے ہیں۔“ یونانی وزارتِ خارجہ نے تصدیق کی کہ اسرائیل کے وزیرِ خارجہ جدعون ساعر نے اس واقعے پر اپنے یونانی ہم منصب جارج جیراپیٹریٹس سے رابطہ کیا۔ اس نے ان کی گفتگو کی کوئی تفصیلات جاری نہیں کیں۔