بانی پی ٹی آئی کی رہائی ہی تمام مسائل کا حل ہے، علی محمد خان
اشاعت کی تاریخ: 16th, January 2025 GMT
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)پی ٹی آئی رہنما علی محمد خان نےکہا ہےکہ حکومت اور پی ٹی آئی کے درمیان مذاکرات کامیاب ہونے چاہئیں مگر حکومت نے مذاکرات کو بھی دیوانی مقدمہ بنا دیا ہے، تمام مسائل کے حل کے لیے جادو کی ایک کنجی ہے اور وہ صرف بانی پی ٹی آئی کی رہائی ہے۔
اسلام آباد ہائی کورٹ میں میڈیا سے گفتگو میں پی ٹی آئی رہنما علی محمد خان نےکہا کہ پی ٹی آئی کے مطالبات سامنے ہیں، ہمارے مطالبات میں بانی پی ٹی آئی کی رہائی، 26 نومبر اور نو مئی واقعات کی انوسٹیگیشن شامل ہے۔علی محمد خان کا کہنا تھا کہ نو مئی کا جس پہ الزام ہے وہ خود کہہ رہا ہےکہ میرا دامن صاف ہے، بانی پی ٹی آئی خود کہہ رہے ہیں کہ مجھے انصاف چاہیے، بانی پی ٹی آئی کہہ رہے کہ ملٹری کورٹ نہیں مجھے سول کورٹ میں پورا جوڈیشل ٹرائل چاہیے۔
سیف علی خان پر حملے کے بعد کرینہ کپور نے پہلا بیان جاری کردیا
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: بانی پی ٹی آئی علی محمد خان
پڑھیں:
بانی پی ٹی آئی کے نامزد اپوزیشن لیڈر محمود اچکزئی کی تقرری مشکلات کا شکار
اسلام آباد (نیوز ڈیسک) تحریک انصاف کے بانی کے نامزد قائد حزب اختلاف قومی اسمبلی محمود اچکزئی کی تقرری مزید مشکلات کا شکار ہو گئی۔
آزاد ارکان کی طرف سے تقرری کے لئے عرضداشت کی وصولی کا اعلامیہ اسپیکر چیمبر سے تاحال جاری نہیں ہوا جو گزشتہ ماہ دائر کی گئی تھی۔درخواست ابھی اسپیکر سردار ایاز صادق کے روبرو پیش نہیں ہوئی جو اہم غیر ملکی دورے پر تھے۔
تحریک انصاف کے بانی کے نامزد قومی اسمبلی کے لئے قائد حزب اختلاف پختونخواہ ملی عوامی پارٹی کے محمود خان اچکزئی کا تقرر مشکلات کا شکار ہوگیا ہے۔
گزشتہ ماہ قومی اسمبلی کے ستر سے زیادہ آزاد ارکان کے مبینہ دستخطوں سے ایک عرضداشت اسپیکر سیکریٹریٹ میں دائر کی گئی تھی جس کے بارے میں تاحال کوئی اعلامیہ اسپیکر چیمبر سے جاری نہیں کیا گیا۔
ذرائع کے مطابق قائد حزب اختلاف کی نشست پر تقرری سے پہلے اسپیکر ایوان میں اس منصب کے خالی ہونے کا اعلان کرینگے جس کے بعد ارکان سے نامزدگی کے لئے درخواستیں طلب کی جائیں گی۔
جن ارکان کی طرف سے عرضداشت پر دستخط کئے گئے ہیں ان کی حیثیت آزاد رکن کی ہے وہ قبل ازیں خو د کو سنی اتحاد کونسل سے وابستہ ظاہر کرتے رہے ہیں جس کے اپنے سربراہ صاحبزادہ حامد رضا کو دس سال کی سزائے بامشقت سنائی جاچکی ہے اور انہیں نا اہل قرار دیا جاچکا ہے اب خو د بھی قومی اسمبلی کے رکن نہیں رہے۔
قائد حزب اختلاف کے تقرر سے پہلے اسپیکر موصولہ درخواست پر ثبت ارکان کے دستخطوں کی انفرادی طور پر تصدیق کرینگے اگر کسی ایک رکن کے دستخط سیکریٹری میں پیش کردہ دستخطوں سےمختلف ہوئے اور ان کی تصدیق نہ ہوسکی تو پوری درخواست کو مسترد کردیا جائے گا۔