نادرا کی موبائل ایپ اور3نئے دفاتر قائم کرنیکا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 17th, January 2025 GMT
اسلام آباد ( نمائندہ جسارت)وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کی خصوصی ہدایت پر ”نادرا موبائل ایپ”لانچ کرنے اور 3 نئے ریجنل دفاتر کے قیام کا فیصلہ کیا گیا ہے، آج 17 جنوری سے ”پاک آئی ڈی ویب سائٹ” بند کی جا رہی ہے۔ وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی نے کہا کہ 3 نئے ریجنل سینٹرز آزاد جموں و کشمیر، گوادر اور گلگت بلتستان میں بنائے جائیں گے۔ انہوں نے کہا ہے کہ نادرا کی پاک آئی ڈی ویب سائٹ بند کر کے تمام خدمات اب موبائل ایپ پر فراہم کی جائیں گی، ویب سائٹ کے استعمال میں شہریوں بالخصوص بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو مشکلات پیش آتی تھیں۔ جیسا کہ انگلیوں کے نشانات اور مطلوبہ دستاویزات اسکین کر کے اپ لوڈ کرنے میں
پریشانی ہوتی تھی۔ وفائی وزیر داخلہ نے کہا کہ جعلساز عناصر جعلی ویب سائٹس کے ذریعے شناختی دستاویزات بنوانے میں معاونت کا کاروبار کر رہے تھے،شہریوں کی ذاتی معلومات حاصل کر کے ان کا غلط استعمال کرنے کی کوشش کی جاتی تھی۔ انہوں نے کہا کہ ان سر گرمیوں کے تدارک کے لیے 17 جنوری سے ویب سائٹ بند کی جا رہی ہے۔ وزارت داخلہ اور وزارت خارجہ نے جعلساز عناصر کا سختی سے نوٹس لیا ہے، نادرا دیگر اداروں کے ساتھ ملکر ساتھ ان عناصر کے خلاف کارروائی کو یقینی بنا رہا ہے۔ وفاقی وزیر داخلہ نے مزید کہا کہ نادرا کی موبائل ایپ کو پہلے سے بہت مزید بہتر بنادیا گیا ہے۔ شناختی کارڈ، نائکوپ، پی او سی، ب فارم، ایف آرسی سمیت تمام خدمات موبائل ایپ پر دستیاب ہیں۔ انہوں نے کہا کہ شہری اب گھر بیٹھے موبائل ایپ پر شناختی دستاویزات کی تمام تر کارروائی مکمل کرسکتے ہیں۔ وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی نے کہا کہ نئے ریجنل دفاتر 31 مارچ سے کام شروع کر دیں گے، ان دفاتر کے قیام سے نادرا حکام اور شہریوں کے درمیان رابطے میں آسانی ہو گی۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: موبائل ایپ ویب سائٹ
پڑھیں:
تحریک انصاف ،پنجاب لوکل گورنمنٹ بل ہائیکورٹ میں چیلنج کرنیکا اعلان
لاہور:(دنیا نیوز) پاکستان تحریک انصاف نے پنجاب لوکل گورنمنٹ بل ہائیکورٹ میں چیلنج کرنے کافیصلہ کیا ہے۔ایم پی اے اعجازشفیع کا کہنا ہے کہ کل ہائیکورٹ میں پنجاب لوکل گورنمنٹ بل 2025 چیلنج کررہےہیں، درخواست کے متن میں موقف اختیار کیا گیا کہ غیرجماعتی، ایک ووٹ ملٹی ممبر یونین کونسل ماڈل پر شدید تحفظات ہیں،غیر جماعتی ماڈل سیاسی جماعتوں کا کردار کمزور کرتا ہے۔
اُنہوں نے درخواست میں مؤقف اپنایا کہ مقامی نمائندوں کی جگہ انتظامی افسران کا کنٹرول، اختیارات کو متاثر کرے گا، مالیاتی اختیارات مرکزیت کی طرف منتقل کرنا، بلدیاتی خود مختاری کو متاثر کرے گا۔رہنما تحریک انصاف کا متن میں کہنا تھا کہ غیر معینہ مدت تک ایڈمنسٹریٹر تعینات کرنے کا اختیار غیر آئینی ہے،یونین کونسل چیئرمین کے براہ راست انتخاب کی شق بحال ہونی چاہیے،ایکٹ کی متعدد شقیں آرٹیکلز17، 32 اور140 اے آئین پاکستان سے متصادم ہیں،بلدیاتی نظام کے لیے پانچ سالہ مدت اور شیڈول لازم واضح کیا جائے۔
اعجاز شفیع نے درخواست مزید کہا کہ قانونی ماہرین کی جانب سے تیارکردہ تفصیلی اعتراضات حکومت کو بھجوا دیے گئے ہیں،ایگزیکٹو مداخلت اور ایڈمنسٹریٹر کے اختیارات پر سخت پابندی کا مطالبہ کیا ہے، متنازع شقوں پر عمل درآمد روکنے اور بلدیاتی جمہوریت کے تحفظ کا مطالبہ کریں گے۔