2 مطالبات پھیل کر 2 صفحات تک چلے گئے، عرفان صدیقی
اشاعت کی تاریخ: 17th, January 2025 GMT
اسلام آباد:
رہنما مسلم لیگ (ن) عرفان صدیقی کا کہنا ہے کہ وہ بھی مذاکرات کی ٹیبل پر آئے ہیں، آسانی سے نہیں آئے ہیں، بڑا لمبا سفر طے کر کے آئے ہیں، دھرنے کیے ہیں، مظاہرے کیے ہیں، لانگ مارچ کیے ہیں، لشکر کشی کی ہے، بہت کچھ کیا ہے، اس سے مایوس ہو کر بالآخر سوچا ہے کہ شاید یہی واحد راستہ ہے۔
ایکسپریس نیوز کے پروگرام کل تک میں گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ہم ان سے مذاکرات کر رہے ہیںآج کی جو پیش رفت ہے وہ یہ ہے کہ وہ کہتے تھے کہ دو مطالبات ہیں وہ پھیل کر دو صحفات تک چلے گئے۔
تحریک انصاف کے رہنما شوکت یوسفزئی نے کہا کہ مذاکرات تو ہمارے حکومت کے ساتھ ہو رہے ہیں، آرمی چیف سے ملاقات صوبے کے معاملات کے حوالے سے تھی، آپ کے سامنے ساری چیزیں آ بھی گئی ہیں، اس میں سیاسی بات بھی ہو گئی ہو گی جب آپ ملتے ہیں بات کرتے ہیں تو ساری چیزیں کھل کر سامنے آتی ہیں لیکن یہ کہ حکومت کو کیوں اتنی مرچیں لگی ہوئی ہیں۔
تجزیہ کار شوکت پراچہ نے کہا کہ حیران کن بات تھی کہ ایک دن کہا کہ نہیں ہوئی دوسرے دن کہہ دیا کہ ہوئی ہے،گوہر خان ایک سنجیدہ آدمی ہیں جب بات ہو رہی تھی 26نومبر کو کہ 278 مار دیے تو یہ بیرسٹر گوہر خان ہی تھے جنھوں نے کہا تھا کہ بھئی بارہ ہیں جن کو میں اون کرتا ہوں باقی نہیں مانتا۔
ماہر قانون حافظ احسان احمد نے کہا کہ ایک بات تو یہ ہے کہ جس کانٹیکسٹ کے اندر آرمی چیف نے جا کر میٹنگ کی ہے اس میں انھوں نے خیبر پختونخوا کے سارے سیاسی لیڈروں کو بلایا ہے ملے ہیں جس طرح لااینڈآرڈر کی سچویشن ہے، کے پی کے سے تعلق رکھنے والے تمام سیاسی رہنماہیں ان کو تشویش اس بات کی ہے کہ لا اینڈ آرڈر کی سچویشن بہتر ہونی چاہیے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: نے کہا کہ
پڑھیں:
ہماری پُرزور کوشش کے بعد بھی بانی پی ٹی آئی تک رسائی نہیں مل رہی: عمر ایوب
فائل فوٹوتحریک انصاف کے رہنما عمر ایوب نے کہا ہے کہ ہماری پُرزور کوشش کے بعد بھی بانی پی ٹی آئی تک رسائی نہیں مل رہی، جیل سپرنٹنڈنٹ عدالت کا حکم بھی نہیں مان رہے۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عمر ایوب نے کہا کہ ہم بانی پی ٹی آئی کے سپاہی ہیں تو ہمیں چالیس سال کی قیدیں سنائی گئیں، فیصل آباد اور سرگودھا کی عدالتیں الگ الگ فیصلے سنا رہی ہیں۔
عمر ایوب نے کہا کہ سابق آڈیٹر جنرل نے رپورٹ لکھی جس پر صدر زرداری نے دستخط کیے، رپورٹ میں 366 ارب روپے کی بدعنوانی لکھی گئی تھی، نئے آڈیٹر جنرل نے کہا کہ نہیں 10 کھرب روپے کی بدعنوانی ہوئی ہے۔
ذرائع کے مطابق جی ایچ کیو حملہ کیس کا ٹرائل اب اڈیالہ جیل کے بجائے انسداد دہشت گردی عدالت راولپنڈی میں ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ یہ بدعنوانیاں ایک سال میں ہوئی ہیں، آڈیٹر جنرل کا سافٹ ویئر اپ ڈیٹ ہوا تو انہوں نے کہا کہ یہ ٹائپنگ غلطی ہے، اس سے اور بڑی ڈکیتی کیا ہوسکتی ہے؟
عمر ایوب نے کہا کہ روٹی جو مہنگی ہوئی وہ صرف سیلاب کی وجہ سے نہیں بلکہ غلط پالیسیوں کی وجہ سے ہوئی، پنجاب نے کہا کہ کے پی کی طرف ایک کلو آٹا بھی نہیں جائے گا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ سیلاب زدہ علاقوں میں کوئی امداد کرنے جائے تو اس پر ایف آئی آر ہو جاتی ہے، کہتے ہیں کہ امدادی تھیلے پر مریم نواز یا شہباز شریف کی تصویر کیوں نہیں لگائی۔