کراچی میں میڈیا یونیورسٹی قائم ہونی چاہئے، قائد عوام کا وژن اپناتے تو آج پاکستانی ڈرامے اور فلمیں پوری دنیا میں دیکھے جاتے، چیئرمین پیپلز پارٹی
اشاعت کی تاریخ: 17th, January 2025 GMT
کراچی میں میڈیا یونیورسٹی قائم ہونی چاہئے، قائد عوام کا وژن اپناتے تو آج پاکستانی ڈرامے اور فلمیں پوری دنیا میں دیکھے جاتے، چیئرمین پیپلز پارٹی WhatsAppFacebookTwitter 0 17 January, 2025 سب نیوز
کراچی (آئی پی ایس )پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ کراچی میں میڈیا یونیورسٹی قائم ہونی چاہئے، اس حوالے سے وزیر اعلی سندھ پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت کوئی فارمولا اپنائیں۔ جمعہ کو سندھ اسمبلی میں ملک کی پہلی دستورساز اسمبلی کے انعقاد کی یاد میں خصوصی تختی کی نقاب کشائی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ آج ہم تاریخی جگہ پر موجود ہیں، متحد ہوکر قومیں بنتی ہیں۔ قوموں کو بنانے میں سیاست اور ثقافت کا اہم کردار ہے، ہماری بہت پرانی تاریخ اور ثقافت ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم فخر سے کہہ سکتے ہیں کہ ہم انڈس سویلائزیشن کے لوگ ہیں، ہمیشہ اس خطے میں رہنے والے لوگوں نے بڑا اہم کردار ادا کیا، پاکستان کی کامیابی کا راز تاریخی جدوجہد تھی، سندھ اسمبلی نے پاکستان بننے کی قرارداد منظور کی تھی، ہم اپنی تاریخ اور ثقافت کو اپنا کر اس نئے دور کا مقابلہ کرتے ہیں تو ہم ترقی کریں گے، اگر ہم آپس میں ہی لڑ پڑیں گے تو پھر کیا ہوگا، پھر ہم نوجوانوں کی امیدوں کے مطابق پورے نہیں اتر سکیں گے۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ امریکا اگر سپر پاور ہے تو انہوں نے اپنی ثقافت کو اپنایا، قائد عوام کا جو وژن تھا اگر ہم اس کو اپناتے تو آج پاکستانی ڈرامے اور فلمیں پوری دنیا میں دیکھے جاتے۔
.ذریعہ: Daily Sub News
پڑھیں:
سیاسی بیروزگاری کے رونے کیلئے پی ٹی آئی کافی‘ پی پی اس بیانیے میں شامل نہ ہو: عظمیٰ بخاری
لاہور (نیوز رپورٹر) وزیر اطلاعات و ثقافت پنجاب عظمیٰ بخاری نے پیپلز پارٹی کے رہنماؤں کی پریس کانفرنس کو غیر سنجیدہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ سیاسی بیروزگاری کا رونا رونے کے لیے پی ٹی آئی ہی کافی، پیپلز پارٹی کو اس بیانیے میں شامل ہونے کی کوئی ضرورت نہیں تھی۔ پنجاب اس وقت ملکی تاریخ کے سب سے بڑے سیلاب کا سامنا کر رہا ہے۔ وزیر اعلیٰ مریم نواز اور پنجاب کی انتظامیہ دن رات سیلاب متاثرین کی بحالی اور ریلیف میں مصروف ہیں۔ پنجاب حکومت اپنے وسائل سے متاثرین کو ہرممکن مدد فراہم کر رہی ہے وفاق یا کسی دوسری تنظیم سے کسی قسم کی امداد کی طرف نہیں دیکھا۔ مریم نواز نے تمام وسائل اور حکومتی مشینری کا رخ متاثرہ علاقوں کی طرف موڑ دیا ہے۔ اس وقت ہمارا فوکس صرف عوامی خدمت ہے، اسی لیے ہم سیاسی تلخیوں کو اتحادی سمجھ کر برداشت کر رہے ہیں، لیکن اس کا یہ مطلب ہرگز نہیں کہ پیپلز پارٹی کے جعلی فلسفے اور ناکام تھیوریاں سنیں۔ منظور چوہدری اور حسن مرتضیٰ اپنے دکھ اور فلسفے بلاول بھٹو اور مراد علی شاہ کو سنائیں۔ سندھ میں سیلاب سے کوئی بڑا جانی یا مالی نقصان نہیں ہوا، اس کے باوجود پیپلز پارٹی وفاق کو بیرون ملک امداد لینے پر مجبور کر رہی ہے جو غیر سنجیدہ رویہ ہے۔