پاکستان تحریک انصاف نے انسانی حقوق کمیٹی تشکیل دے دی
اشاعت کی تاریخ: 17th, January 2025 GMT
فوٹو اے ایف پی
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے انسانی حقوق کمیٹی تشکیل دے دی۔
پارٹی اعلامیہ کے مطابق پی ٹی آئی رہنما اسد قیصر کی سربراہی میں 12 رکنی کمیٹی انسانی حقوق کے معاملات دیکھے گی، کمیٹی عالمی برادری کے سامنے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا معاملہ رکھے گی۔
انسانی حقوق کمیٹی میں رؤف حسن، عالیہ حمزہ، قاسم سوری اور ذلفی بخاری شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھیے اڈیالہ جیل میں کیمرے کی آنکھ دیکھ اور مائیکرو فون سن رہا ہوتا ہے، عمر ایوب آج متنازع فیصلوں کے باب میں ایک اور اضافہ ہوا: بیرسٹر گوہرپارٹی کے ایڈیشنل سیکرٹری جنرل فردوس شمیم نقوی نے کمیٹی کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
اے این پی کی اے پی سی میں پی ٹی آئی رہنماؤں کی شرکت پر سیاسی کمیٹی کی برہمی
خیبر پختونخوا میں معدنیات ایکٹ سے متعلق اے این پی کی آل پارٹیز کانفرنس میں پی ٹی آئی کے رہنما علی اصغر اور جنرل سیکرٹری پشاور ریجن شیر علی ارباب نے شرکت کی تھی جس پر پارٹی کی سیاسی کمیٹی نے برہمی کا اظہار کیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ اے این پی کی معدنیات ایکٹ پر بلائی گئی کانفرنس میں پی ٹی آئی رہنماؤں کی شرکت پر پارٹی کی سیاسی کمیٹی نے برہمی کا اظہار کیا جبکہ صوبائی صدر جنید اکبر نے شرکت کے فیصلے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے رہنماوں کی شرکت سے متعلق کمیٹی کو اعتماد میں نہ لینے پر معذرت کر لی۔ خیبر پختونخوا میں معدنیات ایکٹ سے متعلق اے این پی کی آل پارٹیز کانفرنس میں پی ٹی آئی کے رہنما علی اصغر اور جنرل سیکرٹری پشاور ریجن شیر علی ارباب نے شرکت کی تھی جس پر پارٹی کی سیاسی کمیٹی نے برہمی کا اظہار کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق پارٹی کے واٹس ایپ گروپ میں کمیٹی ارکان نے سخت اعتراضات اٹھائے۔ سیاسی کمیٹی کے ارکان کا کہنا تھا کہ ایمل ولی خان ناصرف پارٹی قیادت پر مسلسل تنقید کرتے آئے ہیں بلکہ ان کے مؤقف سے نظریاتی اختلاف بھی واضح ہے، انہوں نے کئی بار بانی پی ٹی آئی اور ان کے اہلخانہ کی کردار کشی کی۔
پی ٹی آئی خیبر پختونخوا کے صدر جنید اکبر نے اس حوالے سے میڈیا کو بتایا کہ مذکورہ رہنماؤں کو ان ہی کی ہدایت پر کانفرنس میں بھیجا گیا تھا جس کا مقصد پارٹی کا دفاع کرنا اور معدنیات ایکٹ پر مؤقف پیش کرنا تھا، انہوں نے سیاسی کمیٹی کو اعتماد میں نہ لینے پر معذرت کی اور کہا کہ وہ اس کا اظہار واٹس ایپ گروپ میں کر چکے ہیں۔ دوسری جانب پی ٹی آئی پشاور ریجن کے جنرل سیکرٹری شیر علی ارباب نے جیونیوز کو بتایا کہ اگر سیاسی کمیٹی باضابطہ طور پر مؤقف مانگے گی تو وہ اپنی پوزیشن واضح کریں گے۔