لوئر کرم میں حکومت کا دہشت گردوں کیخلاف آپریشن کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 18th, January 2025 GMT
کرم /پشاور/پارا چنار( صباح نیوز) خیبر پختونخوا کے ضم ضلع کرم کے علاقے لوئر کرم میں حکومت نے دہشت گردوں کے خلاف آپریشن کا فیصلہ کرلیا ۔ڈپٹی کمشنر ضلع کرم گوہر زمان وزیر کی جانب سے جاری نوٹیفیکیشن کے مطابق لوئر کرم میں دہشت گردوں کے خلاف آپریشن کا فیصلہ کیا گیا ہے اور متاثرین کے لیے ٹل اور ہنگو میں ٹی ڈی پیز کیمپ قائم کیے جائیں گے۔ضلعی انتظامیہ نے بتایا کہ ٹی ڈی پیز کیمپ قائم کرنے کے لیے صوبائی ریلیف کو خط بھیج دیا گیا ہے، آپریشن سے متاثر ہونے والے شہریوں کے لیے ٹل ڈگری کالج، ٹیکنیکل کالج، ریسکیو1122 اور عدالت کی عمارت میں کیمپس قائم کیے جائیں گے۔ڈپٹی کمشنر گوہر زمان وزیر نے کہا کہ ضلعی انتظامیہ ہنگو ضلع کرم کے بے گھر اور متاثرہ خاندانوں کو تمام ممکنہ سہولیات فراہم کرنے کے لیے کوشاں ہے۔ ضلع کرم میں کرفیو نافذ کرکے سیکورٹی فورسز نے پوزیشن سنبھال لی اورعلاقے میں سیکورٹی فورسز کی جانب سے گشت بھی کیا جا رہا ہے۔ علاوہ ازیںگزشتہ روز کرم میں قافلے پر دہشت گردوں کے حملے میں شہید اہلکاروں کی تعداد 2 ہو گئی۔ پولیس کے مطابق دہشت گردوں کے حملے میں 3 ڈرائیورز بھی جاں بحق ہوئے جبکہ بعد ازاں لاپتا ہونے والے5 ڈرائیورز میں سے 4 کی لاشیں بھی مل گئیں جس کے بعد شہید ہونے والے ڈرائیورز کی تعداد 7 ہو گئی ہے‘سیکورٹی فورسز کا علاقے میں سرچ آپریشن جاری رہا۔ تاجر رہنماؤں کا کہنا ہے کہ گزشتہ روز حملے کے بعد ٹرکوں کو لوٹنے کے بعد جلایا گیا۔ ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر شوکت علی کے مطابق حملے سے قافلے میں شامل 3 گاڑیوں کو نقصان پہنچا، تیسرے قافلے کے پہلے مرحلے میں 35 مال بردار گاڑیاں روانہ کی گئی تھیں جن میں دوائیں، سبزیاں، پھل اور کھانے پینے کی دیگر چیزیں شامل تھیں جبکہ قافلے کی سیکورٹی کے لیے پولیس، ایف سی اور سیکورٹی فورسز کی بھاری نفری تعینات تھی۔ کرم میں گزشتہ روز دہشت گرد حملے کے بعد صورتحال سنگین ہوگئی، بنکر مسمار کرنے کا آپریشن وقتی طور پر معطل کر دیا گیا۔ سرکاری ذرائع کے مطابق گزشتہ روز2 بنکرز میں بارودی مواد نصب کر دیا گیا تھا اور گزشتہ روز10 بنکروں کو مسمار کیا جانا تھا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ضلعی انتظامیہ اور حکومت معاملات کو کنٹرول کرنے کے لیے کرم میں موجود ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: سیکورٹی فورسز دہشت گردوں کے کے مطابق کے لیے کے بعد
پڑھیں:
افغانستان دہشت گردوں کی پناہ گاہ بن چکا ، اقوام متحدہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251105-01-8
اسلام آباد ( آن لائن) دوحا امن معاہدے کے باوجود طالبان کے زیرِ اقتدار افغانستان ایک بار پھر دہشت گرد تنظیموں کی محفوظ پناہ گاہ بن چکا ہے۔ عالمی رپورٹس اور سیکورٹی ذرائع کے مطابق افغان سرزمین سے پاکستان سمیت خطے کے دیگر ممالک کے خلاف منظم دہشت گرد کارروائیاں جاری ہیں، جس سے خطے کے امن و استحکام کو شدید خطرات لاحق ہیں۔ معاہدہ کے تحت افغان طالبان نے یقین دہانی کرائی تھی کہ وہ اپنی سرزمین کو دہشت گردی اور سرحد پار دراندازی کے لیے استعمال نہیں ہونے دیں گے، تاہم عملی طور پر یہ وعدہ پورا نہیں کیا گیا۔ اقوام متحدہ کی مانیٹرنگ ٹیم کی حالیہ رپورٹ کے مطابق افغانستان میں دہشت گرد تنظیموں کی سرگرمیاں خطرناک حد تک بڑھ چکی ہیں جبکہ طالبان حکومت اور القاعدہ کے تعلقات نہ صرف برقرار ہیں بلکہ پہلے سے زیادہ فعال ہو چکے ہیں۔