اسٹیڈیمز کے نئے ہاسپٹیلیٹی باکسز فروخت کیلئے پیش
اشاعت کی تاریخ: 18th, January 2025 GMT
پاکستان کرکٹ بورڈ نے اسٹیڈیمز کے نئے ہاسپٹیلیٹی باکسز فروخت کے لیے پیش کر دیے۔
لاہور اور کراچی کے نئے ہاسپٹیلیٹی باکسر کی فروخت کے لیے اشتہار بھی جاری کر دیا گیا ہے۔
نئے تعمیر شدہ ہاسپٹیلیٹی باکسز کے سیلز رائٹس چیمپئنز ٹرافی باہمی انٹرنیشنل سیریز اور پی ایس ایل کے لیے ہیں۔
پی سی بی نے اسٹیدیمز کی اپ گریڈیشن کے دوران جدید باکسز بھی تعمیر کیے ہیں، قذافی اسٹیڈیم کی پویلنز کی بلڈنگ کے اوپر باکسز بنائے گئے ہیں۔
نیشنل بینک اسٹیڈیم میں بھی ہاسپٹیلیٹی باکسز نئے تعمیر کیے گئے ہیں۔
ہاسپٹیلیٹی باکسز کے فروخت کے لیے 3 فروری تک فنانشیل پروپوزل جمع کرائے جا سکتے ہیں۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: کے لیے
پڑھیں:
دبئی میں ہزاروں ملازمتوں کے دروازے کھل گئے؛ جدید لیکن سستے اسکولوں کی تعمیر
متحدہ عرب امارات کی سالانہ حکومتی اجلاس میں دبئی کے ولی عہد شیخ حمدان بن محمد بن راشد المکتوم نے اہم اور انقلابی منصوبوں کی منظوری دیدی۔
عرب میڈیا کے مطابق ان منصوبوں کا مقصد دبئی کو دنیا کے سب سے خوبصورت، قابلِ رہائش اور صحت مند شہروں میں شامل کرنا ہے۔
دبئی کے ولی عہد کے بقول ان منصوبوں کے ذریعے 15 ہزار نئی ملازمتوں کے مواقع پیدا کیے گئے ہیں۔ علاوہ ازیں جدید مگر سستے نجی اسکولز بھی کھولے جائیں گے۔
ان منصوبوں میں عوامی پارکس، ایوی ایشن ٹیلنٹ پروگرام، مالیاتی دیوالیہ پن عدالت کے قیام، اور کینسر کی ابتدائی تشخیص کے نظام جیسے اقدامات بھی شامل ہیں۔
یہ اقدامات دبئی کی معیشت کو دگنا کرنے اور نجی شعبے میں 65 ہزار اماراتی شہریوں کے روزگار کے ہدف کا حصہ ہے۔
دبئی اسپورٹس کونسل کی پیش کردہ اسپورٹس سیکٹر اسٹریٹجک پلان 2033 کو بھی منظور کیا گیا۔ جس کا مقصد دبئی کو دنیا کا کھیلوں کا عالمی مرکز بنانا ہے۔
یہ منصوبہ 19 پروگرامز اور 75 اقدامات پر مشتمل ہے، جو 17 اہم کھیلوں خاص طور پر نوجوانوں اور خصوصی افراد پر توجہ دے گا۔
ایگزیکٹیو کونسل نے "فنانشل ریسٹرکچرنگ اینڈ انسولونسی کورٹ" کے قیام کی منظوری دی، جو کاروباری اداروں کی قرض ادائیگی، مالی تنظیم نو، اور اثاثہ جات کے تحفظ میں معاونت کرے گی۔
اس اقدام کا مقصد دبئی کو دنیا کے تین بڑے مالیاتی مراکز میں شامل کرنا ہے۔
شیخ حمدان بن محمد بن راشد المکتوم نے کہا کہ یہ منصوبے دبئی کے اس وژن کا حصہ ہیں جس کے تحت ہر شہری کو خوشحال، صحت مند اور پُرامن زندگی کے مساوی مواقع فراہم کیے جائیں گے۔