اسلام آباد ہائیکورٹ: آئندہ ہفتے کیسز کی سماعت کیلئے ججز کا روسٹر جاری
اشاعت کی تاریخ: 18th, January 2025 GMT
---فائل فوٹو
اسلام آباد ہائی کورٹ میں آئندہ ہفتے کیسز کی سماعت کے لیے ججز کا روسٹر جاری کر دیا گیا ہے۔
چیف جسٹس کی ہدایت پر ڈپٹی رجسٹرار نے ججز ڈیوٹی روسٹر جاری کیا ہے۔
آئندہ ہفتے کیسز کی سماعت کے لیے تمام 8 ججز دستیاب ہوں گے، 20 سے 24 جنوری تک کیسز کی سماعت کے لیے 8 سنگل بینچ اور 4 ڈویژن بینچ دستیاب ہوں گے۔
پہلا ڈویژن بینچ چیف جسٹس عامر فاروق اور جسٹس طارق محمود جہانگیری پر مشتمل ہوگا۔
دوسرا ڈویژن بینچ جسٹس محسن اختر کیانی اور جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان پر مشتمل ہوگا۔
تیسرا ڈویژن بینچ جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب اور جسٹس ثمن رفعت امتیاز پر جبکہ چوتھا ڈویژن بینچ جسٹس بابر ستار اور جسٹس ارباب محمد طاہر پر مشتمل ہوگا۔
چیف جسٹس کی ہدایت پر خصوصی ڈویژن بینچ اور لارجر بینچ بھی دستیاب ہوگا۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: کیسز کی سماعت ڈویژن بینچ اور جسٹس
پڑھیں:
مشال یوسف زئی نے اسلام آباد ہائیکورٹ کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا
مشال یوسف زئی(فائل فوٹو)۔پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی سے ملاقات نہ کرانے پر جیل حکام کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کے معاملے پر مشال یوسف زئی نے 17مارچ کے اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیا۔
درخواست کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ کا زیرِ اعتراض حکم قانون کی نظر میں برقرار نہیں رہ سکتا، مزید یہ کہ ہائیکورٹ کا زیرِ اعتراض حکم قانون اور ریکارڈ پرموجود حقائق کے منافی ہے۔
درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ ہائیکورٹ کا فیصلہ ریکارڈ پر موجود حقائق کے غلط اور عدم مطالعے پر مبنی ہے۔
درخواست کے مطابق جیل حکام درخواست گزار کو مسلسل ہراساں کرنے کے ساتھ اسکے بنیادی، قانونی وآئینی حقوق سلب کر رہے ہیں۔
جبکہ بطور ملزم، قیدیوں کا بنیادی حق ہے کہ اپنی مرضی کا وکیل مقرر کریں اور قانونی و دیگر معاملات کےلیے فوکل پرسن خود منتخب کریں۔
درخواست کے مطابق آرٹیکل 10-اے منصفانہ ٹرائل اور قانونی کارروائی کی ضمانت دیتا ہے۔ درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ ہائی کورٹ کا زیرِ اعتراض حکم کالعدم قرار دیا جائے۔
درخواست میں استدعا کی گئی کہ درخواست منظور کرتے ہوئے جیل انتظامیہ کو بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی سے ملاقات کی اجازت دینے کی ہدایت کی جائے۔
درخواست کے مطابق ہائی کورٹ نے زیرِ اعتراض حکم عجلت اور غیر سنجیدگی سے جاری کیا، استدعا ہے کہ اپیل کے حتمی فیصلے تک اسلام آباد ہائیکورٹ کا 17 مارچ کا حکم معطل کیا جائے۔