پاکستانی عدالتیں کسی ٹرمپ کارڈ پر نہیں چلیں گی: شرجیل میمن
اشاعت کی تاریخ: 18th, January 2025 GMT
وزیر اطلاعات سندھ شرجیل میمن نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کی کوشش ہے کوئی ٹرمپ کارڈ کام آجائے مگر پاکستانی عدالتیں کسی ٹرمپ کارڈ پر نہیں چلیں گی۔ایک بیان میں شرجیل میمن نے کہا کہ 190 ملین پانڈ کیس کے فیصلے نے بتا دیا ہے کہ عوام کو بے وقوف بنانے والا بہروپیا اپنے انجام کو پہنچ رہا ہے، دوسروں کے لیے گڑھے کھودنے والا خود رسوا ہو رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی فورمز پر پی ٹی آئی کے سہولت کار سرگرم ہیں، فرد واحد نے ریاست کے خلاف جنگ چھیڑ رکھی ہے۔صوبائی وزیر اطلاعات نے کہا کہ پی ٹی آئی کی کوشش ہے کوئی ٹرمپ کارڈ کام آجائے مگر پاکستانی عدالتیں کسی ٹرمپ کارڈ پر نہیں چلیں گی۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
فلسطین کے حق میں کیے گئے معاہدے دراصل سازش ثابت ہو رہے ہیں، ایاز موتی والا
چیئرمین کراچی تاجر الائنس نے کہا کہ غزہ میں جنگ بندی کو لیکر امت مسلمہ میں جشن منایا گیا مگر فرعونیت کے حامل ذہن کے اسلام دشمن ممالک کی سوچ کچھ اور ہی تھی جن کا مقصد غزہ پر قبضہ اور وہاں پر نسل کشی سے زیادہ اور کچھ نہیں ہے۔ اسلام ٹائمز۔ کراچی تاجر الائنس کے چیئرمین و بانی عام آدمی پاکستان ایاز میمن موتی والا نے کہا ہے کہ جنگ بندی کے باوجود فلسطین میں قتل و غارت کا سلسلہ جاری ہے، جو انتہائی قابلِ مذمت اور انسانیت کے ضمیر کو جھنجھوڑ دینے والا عمل ہے۔ انہوں نے کہا کہ ضمانتی ممالک کہاں ہیں؟ مظلوم فلسطینیوں کے لیے اب کوئی کیوں نہیں بول رہا؟ لگتا ہے کہ حالیہ دنوں میں جو فلسطین کے حق میں معاہدے کیے گئے، دراصل وہ فلسطین کے خلاف ایک بڑی سازش کا حصہ تھے۔ ایاز میمن موتی والا نے عالمی برادری، خصوصا مسلم ممالک سے مطالبہ کیا کہ وہ امتِ مسلمہ کی اجتماعی طاقت بن کر ان مظالم کے خلاف آواز بلند کریں۔
 
 انہوں نے کہا کہ امت مسلمہ کو اب مزید خاموش نہیں رہنا چاہیئے بلکہ ظلم و بربریت کے اس طوفان کو روکنے کے لیے متحد ہو کر عملی قدم اٹھانا چاہیئے۔ ایازمیمن نے اقوامِ متحدہ اور انسانی حقوق کی تنظیموں سے مطالبہ کیا کہ وہ فلسطینی عوام کی حفاظت کے لیے فوری اقدامات کریں تاکہ بے گناہ جانوں کے ضیاع کا سلسلہ ختم ہو۔ انہوں نے مزید کہا کہ غزہ میں جنگ بندی کو لیکر امت مسلمہ اور عالمی دن میں جشن منایا گیا مگر فرعونیت کے حامل ذہن کے اسلام دشمن ممالک کی سوچ کچھ اور ہی تھی جن کا مقصد غزہ پر قبضہ اور وہاں پر نسل کشی سے زیادہ اور کچھ نہیں ہے۔