مراکش کشتی حادثہ، اسحاق ڈار کا حکام کو متاثرین کی فوری معاونت کا حکم
اشاعت کی تاریخ: 18th, January 2025 GMT
اسلام آباد میں نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ نے افغان باشندوں کی وطن واپسی سے متعلق اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وزارت خارجہ اور داخلہ کے حکام کو مراکش کشتی حادثے کے متاثرین کی فوری اور مؤثر معاونت کا حکم دے دیا۔ اسلام ٹائمز۔ نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے وزارت خارجہ اور داخلہ کے حکام کو مراکش کشتی حادثے کے متاثرین کی فوری اور مؤثر معاونت کا حکم دے دیا۔ نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ نے یہ ہدایات افغان باشندوں کی وطن واپسی سے متعلق اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے جاری کیں، اجلاس میں سیکرٹری خارجہ اور سیکرٹری داخلہ نے بھی شرکت کی جبکہ مراکش کشتی حادثے سے پیدا ہونے والی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ خیال رہے کہ وزیراعظم کی ہدایت پر ایک تحقیقاتی ٹیم مراکش بھیجی گئی ہے جو 3 سے 4 روز مراکش میں قیام کرے گی۔ اس ٹیم میں ایف آئی اے، وزارت داخلہ، وزارت خارجہ اور انٹیلی جنس بیورو کی طرف سے ایک ایک افسر شامل ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: مراکش کشتی خارجہ اور
پڑھیں:
ترک و مصری وزرائے خارجہ کا رابطہ، غزہ کی صورتحال پر تشویش اور فوری جنگ بندی پر زور
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
انقرہ: ترک وزیر خارجہ حکان فدان اور ان کے مصری ہم منصب بدر عبدالطیف کے درمیان غزہ کی صورتحال پر تفصیلی بات چیت ہوئی۔
ترک سفارتی ذرائع کے مطابق دونوں رہنماؤں نے ایک ٹیلی فونک گفتگو میں نہ صرف فلسطینی عوام پر ڈھائے جانے والے مظالم پر تبادلہ خیال کیا بلکہ باہمی تعلقات اور خطے کے دیگر اہم امور پر بھی بات کی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ فدان اور عبدالطیف نے غزہ میں جاری اسرائیلی جارحیت کے باعث پیدا ہونے والے انسانی المیے پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے زور دیا کہ عالمی برادری فوری طور پر کردار ادا کرے تاکہ فلسطینی عوام کو مزید جانی اور مالی نقصان سے بچایا جاسکے، دونوں وزرائے خارجہ نے انسانی بنیادوں پر فوری جنگ بندی اور امدادی سامان کی بلا رکاوٹ ترسیل پر بھی زور دیا۔
ترکی اور مصر کے درمیان اس اہم رابطے کو خطے میں جاری بحران کے تناظر میں خصوصی اہمیت دی جارہی ہے کیونکہ دونوں ممالک ماضی میں فلسطینی عوام کی حمایت اور مسئلہ فلسطین کے حل کے لیے نمایاں کردار ادا کرتے رہے ہیں۔
خیال رہےکہ اس تمام صورتحال میں یہ حقیقت بھی اپنی جگہ موجود ہے کہ غزہ میں امداد کے نام پر امریکا اور اسرائیل دہشت گردی کررہے ہیں اور عالمی ادارے خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں جبکہ مسلم حکمران بے حسی کا مظاہرہ کررہے ہیں۔