Jasarat News:
2025-07-26@19:53:01 GMT

حکومت اور ادارے دہشت گردی کو دوام دے رہے ہیں،سراج الحق

اشاعت کی تاریخ: 19th, January 2025 GMT

حکومت اور ادارے دہشت گردی کو دوام دے رہے ہیں،سراج الحق

کراچی: سابق امیر جماعت اسلامی سراج الحق‘ مولانا ہدایت الرحمن‘ راشد نسیم ‘ ڈاکٹرواسع شاکر ودیگر جماعت اسلامی بلوچستان کے صوبائی وضلعی ذمے داران کی 2روزہ تربیتی ورکشاپ سے خطاب کررہے ہیں

کراچی (اسٹاف رپورٹر) جماعت اسلامی کے سابق امیرسراج الحق نے کہا ہے کہ بلوچستان میں سیاسی، معاشی عدم استحکام، لاپتا افراد، دہشت گردی، بنیادی سہولیات کا فقدان اور معدنیات کی لوٹ مار بڑے مسائل ہیں۔ بدقسمتی سے حکومت اور ادارے خود دہشت گردی کو دوام دے رہی ہیں۔ مسائل ومشکلات کا حل سیاسی مفاہمت، معاشی ترقی، روزگارکی فراہمی،
بارڈر بندش کا خاتمہ، سہولیات کی فراہمی ہے‘ بلوچستان کے حقیقی قبائلی سیاسی قیادت کو اعتماد میں لیاجائے شفافیت ہر سطح پر ضروری ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جماعت اسلامی بلوچستان کے ضلعی وصوبائی زمہ داران کی 2 روزہ تربیتی ورکشاپ کے دوسرے دن کراچی مسجد قباء آڈیٹوریم میں خطاب کرتے ہوئے کیا۔ سراج الحق نے مزید کہا کہ بلوچستان میں وسائل کی کمی نہیں بدعنوانی عروج پر ہے‘ بلوچستان کے لاپتا افراد پاکستان کے جمہوری دامن پر بدنما داغ ہیں‘ حکمرانوں کے آنے جانے سے نظام کی تبدیلی نہیں آرہی جس کی وجہ سے عوام کا سیاسی جمہوری نظام پر سے اعتمادختم ہو رہا ہے‘ ایمان وعقیدے کی منزل کو ٹھیک کرنے کی ضرورت ہے‘ رول ماڈل اسوہ حسنہ ہے‘ غزہ کے 40 ہزار جوانوں نے مسلم وغیر مسلم دنیاکو بدترین شکست دی ہے۔ تربیتی ورکشاپ سے امیر جماعت اسلامی بلوچستان اور رکن صوبائی اسمبلی مولانا ہدایت الرحمن بلوچ، مرکزی نائب امیر راشد نسیم، ڈاکٹر عبدالواسع شاکر، سید شاہد ہاشمی، سلیمان شیخ، مرتضی خان کاکڑ ودیگر نے خطاب کیا۔ ورکشاپ میں امرائے اضلاع نے اپنے اپنے ضلع کی سالانہ تنظیمی رپورٹ پیش کی۔ مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان کے سلگتے مسائل کا حل، حقوق کا حصول جماعت اسلامی کے پلیٹ فارم سے ممکن ہے‘ جماعت اسلامی نے لاپتا افراد کی بازیابی، حقوق کے حصول‘ بلوچستان کے وسائل بلوچستان پر خرچ کرنے، سی پیک، بارڈرز، ساحل کے ثمرات سے محرومی کے حوالے سے حقوق بلوچستان مہم شروع کر رکھی ہے‘ کوئٹہ میں ایک لاکھ افراد جمع کر کے حقوق کے حصول کی راہ ہموار کریں گے۔ عوام وبلوچستان کے خیرخواہ، دیانتدار، مخلص قائدین، نوجوانوں، خواتین ودیگر لوگوں کو متحد وجمع کریں گے۔ بلوچستان وسائل، معدنیات سے مال امال مگر بدعنوانی ناانصافی، لوٹ مارکی وجہ مسائل، مشکلات، تباہی وبربادی وبے روزگاری اورغربت کا شکار ہے۔ ان شاء اللہ جماعت اسلامی ہی مسائل کوحل، وسائل کی حفاظت کرے گی۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: جماعت اسلامی بلوچستان کے

پڑھیں:

تنازعات کا حل: اسلامی تعاون کی تنظیم کے ساتھ تعلقات مضبوط کرنے کی کوشش

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 25 جولائی 2025ء) بڑھتی ہوئی جغرافیائی سیاسی اتھل پتھل کے تناظر میں اقوام متحدہ غزہ سے میانمار اور افغانستان تک دنیا کے بعض انتہائی پیچیدہ اور طویل تنازعات کو حل کرنے کے لیے اسلامی تعاون کی تنظیم (او آئی سی) کے ساتھ اپنے اشتراک کو مزید مضبوط بنا رہا ہے۔

مشرق وسطیٰ، ایشیا اور الکاہل کے لیے اقوام متحدہ کے اسسٹںٹ سیکرٹری جنرل خالد خیری نے سلامتی کونسل کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا ہے کہ 'او آئی سی' امن کے فروغ، بین الاقوامی قانون کو برقرار رکھنے اور بہت سے بحرانوں کا پائیدار سیاسی حل نکالنے کی کوششوں میں ادارے کی ناگزیر شراکت دار ہے۔

دنیا میں متعدد تنازعات کے حوالے سے اس کی بات قابل ذکر وزن رکھتی ہے۔ Tweet URL

انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ پائیدار امن کے فروغ، مشمولہ حکمرانی اور بین الاقوامی و انسانی حقوق کے احترام سے متعلق اپنی کوششوں میں اس کی شراکت کو لازمی عنصر کے طور پر اہمیت دیتا ہے۔

(جاری ہے)

تنظیم کے ساتھ تعاون اقوام متحدہ کے چارٹر کے آٹھویں باب سے ہم آہنگ ہے جس میں امن و سلامتی برقرار رکھنے کے لیے علاقائی تنظیموں کے ساتھ شراکتوں پر زور دیا گیا ہے۔ علاوہ ازیں، گزشتہ سال منظور کیے جانے والے میثاق مستقبل میں بھی اجتماعی اقدام کے ذریعے عالمگیر مسائل پر قابو پانے میں ان شراکتوں کی اہمیت کا اعادہ کیا گیا ہے۔

'او آئی سی' کا ہیڈکوارٹر سعودی عرب کے دارالحکومت جدہ میں واقع ہے۔

اس کے رکن ممالک کی تعداد 57 ہے جبکہ پانچ دیگر ملک مشاہدہ کار کی حیثیت سے اس کا حصہ ہیں۔ اس طرح یہ تنظیم نمایاں سیاسی، معاشی، ثقافتی اور مذہبی اہمیت کی حامل ہے۔بحرانوں کے حل میں مددگار کردار

خالد خیری نے غزہ میں اقوام متحدہ اور 'او آئی سی' کے مشترکہ کام کا تذکرہ بھی کیا جس میں علاقے کی بحالی اور تعمیرنو کے منصوبوں کی توثیق اور سینیگال میں منعقدہ سالانہ کانفرنس کے ذریعے یروشلم کے مستقبل کے مسئلے پر تعاون بھی شامل ہے۔

انہوں نے سوڈان کے تنازع کو حل کرانے کے لیے بین الاقوامی ثالثی میں 'او آئی سی' کے مددگار کردار کا خیرمقدم کیا جہاں دو سال سے جاری جنگ کے نتیجے میں تباہ کن انسانی بحران نے جنم لیا ہے۔

افغانستان کا تذکرہ کرتے ہوئے انہوں نے اقوام متحدہ کے زیرقیادت 'دوحہ عمل' کی ستائش کی اور بتایا کہ 'او آئی سی' کے طالبان حکمرانوں کے ساتھ رابطے اور افغان خواتین اور لڑکیوں کے حقوق کی بحالی کے لیے کوششیں خاص اہمیت کی حامل ہیں کیونکہ اس کی اخلاقی اور مذہبی اہمیت افغانستان کے حالات میں بہتری لانے کے لیے مددگار ہو سکتی ہے۔

اسسٹنٹ سیکرٹری جنرل نے کہا کہ میانمار کے روہنگیا پناہ گزینوں کی راخائن ریاست میں محفوظ، باوقار اور رضاکارانہ واپسی کو یقینی بنانے کے لیے عالمی برادری کی کوششوں میں بھی 'او آئی سی' کا نمایاں کردار ہے۔ میانمار کے لیے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے خصوصی نمائندے اور 'او آئی سی' ملک میں شہریوں کے حقوق کی پامالی پر احتساب اور روہنگیا کے حقوق شہریت کے لیے ہم آہنگ کوششیں کر رہے ہیں۔

عالمی مسائل پر تعاون

خالد خیری نے انتخابات، ان کی نگرانی سے متعلق تربیت اور سیاسی عمل میں خواتین کی شرکت پر دونوں اداروں کے مابین بڑھتے ہوئے تعاون کا تذکرہ بھی کیا۔ اس ضمن میں عملے کے تبادلے کا ایک نیا پروگرام دونوں کے مابین تعلقات کو مزید مضبوط بنانے میں مدد دے رہا ہے۔

انہوں نے مسلمانوں سے نفرت اور ہر طرح کی عدم رواداری سے نمٹنے کے لیے 'او آئی سی' کے قائدانہ کردار کو سراہا جبکہ اقوام متحدہ نے ان مسائل پر قابو پانے کے لیے اپنی کوششوں میں اضافہ کیا ہے اور اس ضمن میں ایک خصوصی نمائندے کی تعیناتی بھی عمل میں لائی گئی ہے۔

دونوں اداروں کے مابین مارچ 2024 میں باہمی مفاہمت کی یادداشت طے پانے کے بعد انسداد دہشت گردی پر تعاون میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ اس حوالے سے کیے جانے والے مشترکہ اقدامات میں انسداد دہشت گردی کے لیے تکنیکی مدد کی فراہمی، پارلیمانی رابطے اور حقوق کی بنیاد پر تشکیل دی گئی حکمت عملی خاص طور پر قابل ذکر ہیں۔

بریفنگ کے آخر میں خالد خیری کا کہنا تھا کہ میثاق مستقبل پر عملدرآمد کے تناظر میں اقوام متحدہ اور او آئی سی کی شراکت سے کشیدگی کو ختم کرنے، پائیدار امن کے فروغ اور کثیرالفریقی قوانین اور اصولوں کو مضبوط بنانے میں مدد ملے گی۔

متعلقہ مضامین

  • وفاقی حکومت کا دہشت گردوں کے خلاف کارروائیوں میں بلوچستان حکومت کی مدد جاری رکھنے کا فیصلہ
  • عالمی ادارے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فورسز کی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا فوری نوٹس لیں
  • جماعت اسلامی بلوچستان کا لانگ مارچ اسلام آباد کی جانب چل پڑا
  • تنازعات کا حل: اسلامی تعاون کی تنظیم کے ساتھ تعلقات مضبوط کرنے کی کوشش
  • سیاسی اختلافات کو نفرت میں تبدیل نہیں کرنا چاہیے)حافظ نعیم (
  • ملکی مسائل کے حل کیلئے گریٹر ڈائیلاگ وقت کی ضرورت ہے، حافظ نعیم
  • گریٹر ڈائیلاگ ضرورت، جب بھی آئین سے تجاوز ہوا مسائل بڑھے: حافظ نعیم
  • جن پر دہشت گردی کے مقدمات ہوں، وہ کیا اے پی سی بلائیں گے ؟ گورنر خیبرپی کے
  • اسرائیلی حکومت غزہ کے عوام کو مکمل طور پر ختم کرنے کا منصوبہ بناچکی ہے، جماعت اسلامی ہند
  • خیبرپختونخوا میں قیام امن کیلئے بلائی گئی اے پی سی، اپوزیشن جماعتوں کا بائیکاٹ