چارسدہ(نیوز ڈیسک) سربراہ جمعیت علمائے اسلام مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ مرضی کے انتخابات سے ہمیں ٹرخایا نہیں جا سکتا۔چارسدہ میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا ہم نے آئین میں انسانی حقوق کا تحفظ کیا، ان شاء اللہ ہماری کوششوں سے پاکستان سے سود کا خاتمہ ہو جائے گا۔انہوں نے کہا کہ پختونخوا میں مذہب کی گہری جڑیں اکھاڑنے کیلئے این جی اوز کو استعمال کیا گیا، مدارس، علوم اور سیاست کی حفاظت ہماری ذمہ داری ہے۔

سربراہ جے یو آئی نے یہ بھی کہا کہ موجودہ اسمبلیوں کی کوئی حیثیت نہیں، ایسی اسمبلیاں تو میں خود مٹی سے بنا سکتا ہوں، ہمارا صوبہ آگ میں جل رہا ہے، خیبرپختونخوا اور وفاق میں حکومت نام کی کوئی چیز نہیں، حکومت نا اہل لوگوں کے پاس ہے۔مولانا فضل الرحمان نے مزید کہا کہ آج سیاست کا مقصد کرسی اور اقتدار کا حصول ہے، مرضی کے انتخابات سے ہمیں ٹرخایا نہیں جاسکتا، ایسے الیکشن تو حسینہ واجد نے بھی کرائے تھے۔

اسرائیل اور حماس کے درمیان آج سے جنگ بندی کا آغاز، غزہ میں امن کی امید

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: فضل الرحمان

پڑھیں:

مسجد اقصی کی بے حرمتی خطے میں موجودہ بحران کو مزید شدید کر دے گی، حماس

اسلامی مزاحمت کی تنظیم حماس نے کچھ صیہونی عناصر کی جانب سے مسجد اقصی کی بے حرمتی پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے اس کی شدید مذمت کی اور اس بات پر زور دیا کہ ایسے اقدامات خطے میں موجود بحرانی صورتحال کی شدت میں مزید اضافے کا سبب بنیں گے۔ اسلام ٹائمز۔ فلسطین میں اسلامی مزاحمتی تنظیم حماس نے اپنے بیانیے میں انتہاپسند صیہونی وزیر اتمار بن غفیر، صیہونی رکن کینسٹ عمیت ہالیوے اور ان کے ہمراہ انتہاپسند صیہونی آبادکاروں کے ایک گروہ کی جانب سے مسجد اقصی میں گھس کر اس کی بے حرمتی کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے اس مسجد کے خلاف مجرمانہ اقدام، فلسطینی قوم کے خلاف جارحانہ رویوں میں شدت اور اسلامی مقدس مقامات اور قبلہ اول مسلمین کی توہین کے ذریعے دنیا بھر کے مسلمانوں کے جذبات مجروح کرنے کا باعث قرار دیا ہے۔ اس بیانیے میں مزید آیا ہے: "انتہاپسند صیہونیوں کی جانب سے نام نہاد معبد کی تصاویر کے حامل اور "خدا کا عالمی گھر" کی عبارت کے ساتھ پرچم کے ہمراہ مسجد اقصی میں گھس کر اشتعال انگیز اقدامات انجام دینا قابل مذمت ہے۔ یہ اقدام ایسے وقت انجام پایا ہے جب مسجد اقصی سے فلسطینی نمازیوں کو نکال باہر کیا گیا تھا اور اس کے گرد فوجی محاصرہ قائم کر دیا گیا تھا۔ دوسری طرف مسجد اقصی پر صیہونیوں کی یلغار ان کے مذہبی دنوں میں انجام پائی ہے جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ مسجد اقصی کو یہودیانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ وہ ہر گز مسجد اقصی کے عرب اسلامی تشخص کو ختم کرنے میں کامیاب نہیں ہوں گے۔"
 
اسلامی مزاحمت کی تنظیم حماس نے اپنے بیانیے میں مزید کہا کہ انتہاپسند صیہونی رژیم اور اس کے ہرکارے جو جنگی مجرم ہیں اور انہوں نے غزہ میں فلسطینیوں کی نسل کشی، بھوکا رکھنے اور قحط پیدا کرنے کی پالیسی اختیار کر رکھی ہے، اب مغربی کنارے اور قدس شریف میں بھی منظم انداز میں جارحانہ اقدامات انجام دے رہے ہیں اور ان کے یہ اقدامات خطے میں موجود بحران کو مزید شعلہ ور کر دیں گے۔ حماس نے عالمی برادری اور اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا کہ وہ صیہونی رژیم کے ان واضح جرائم پر خاموشی اختیار نہ کرے اور انتہاپسند صیہونی رژیم کو ان اقدامات پر سزا دے۔ اسلامی مزاحمت کی تنظیم نے عرب اور اسلامی قوموں سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ مختلف سطح پر ان جارحانہ اقدامات کی روک تھام کے لیے موثر اقدامات انجام دیں اور صیہونی رژیم کو اسلامی مقدس مقامات یہودیانے کی اجازت نہ دیں۔ حماس نے فلسطینی قوم اور شجاع اور انقلابی جوانوں سے مطالبہ کیا کہ وہ قدس شریف اور مسجد اقصی کے خلاف ناپاک صیہونی سازشوں کو ناکام بنا دیں۔ یاد رہے آج بروز اتوار 3 اگست 2025ء انتہاپسند صیہونی آبادکاروں نے نام نہاد یہودیوں کے معبد کی نابودی کی سالگرہ مناتے ہوئے پولیس کی حفاظت میں مسجد اقصی پر دھاوا بول دیا اور اس کے بے حرمتی کی۔ فلسطین کے مقامی ذرائع نے اعلان کیا ہے کہ انتہاپسند صیہونیوں کے ایک گروہ نے صبح سویرے مسجد اقصی میں گھس کر تلمودی مذہبی رسومات ادا کیں۔ ایک اندازے کے مطابق اس گروہ میں 1300 صیہونی آبادکار شامل تھے۔

متعلقہ مضامین

  • وادی کشمیر سے دفعہ 370 کی تنسیخ کے چھ سال مکمل، عوام میں اضطراب
  • کیا ایسی آئس کریم بنائی جاسکتی ہے جو شدید گرمی میں بھی نہ پگھلے؟
  • بلوچ کا قتل ہو یا پنجابی کا قابل مذمت ہے، مولانا ہدایت الرحمان
  • تمنا بھاٹیا کا ویرات کوہلی اور عبدالرزاق سے منسوب افواہوں پر ردعمل
  • افراط زر میں کمی؛ کیا شرح سود کو 6 فیصد تک لایا جا سکتا ہے؟
  • مسجد اقصی کی بے حرمتی خطے میں موجودہ بحران کو مزید شدید کر دے گی، حماس
  • تعلیم خیرات نہیں،قوم کا آئینی حق ہے، حکومت ٹیکس لیتی ہے مگربنیادی حق دینے کو تیار نہیں،حافظ نعیم الرحمان
  • بچے مجھ سے ملنے پاکستان آئینگے، سیاست یا احتجاجی تحریک کا حصہ نہیں بنیں گے، عمران خان
  • پی ٹی آئی رہنماؤں کو سزائیں: اسمبلیوں اور سینیٹ سے نااہلی کے بعد ان کے پاس کیا آپشن ہے؟
  • مسائل کو جنگ، تشدد اور طاقت سے ہرگز حل نہیں کیا جا سکتا، میر واعظ