پاکستان کے11 سالہ عمر ظفر نے فرنچ ریجنل اسکوائش چیمپین شپ جیت لی
اشاعت کی تاریخ: 19th, January 2025 GMT
پاکستان کے11 سالہ عمر ظفر نے فرنچ ریجنل اسکوائش چیمپین شپ جیت لی WhatsAppFacebookTwitter 0 19 January, 2025 سب نیوز
پیرس:
فرانس میں مقیم 11 سالہ پاکستانی طالبعلم عمر ظفر نے فرنچ ریجنل اسکوائش چیمپین شپ جیت کر نیا ریکارڈ قائم کر دیا ۔فرانس میں مقیم پاکستانی طالبعلم عمر ظفر نے فرانس کے مشہور سیاحتی شہراینسی میں ہونے وا لی فرنچ ریجنل اسکوائش چیمپین شپ میں اول پوزیشن حاصل کر لی ۔ عمر ظفر کی عمر گیارہ سال ہے ۔
انہوں نے11سے13سال کی عمر کے بچوں کی چیمپین شپ جیت کر ایک نیا ریکارڈ قائم کر دیا ہے ۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ اس چمپین شپ میں عمر ظفر نے سنگل گیم میں بھی شکست نہیں کھائی ۔ عمر ظفر مشہور سابق بیورو کریٹ داکٹر طفر اقبال قادر کے پوتے ہیں ۔ عمر کے والد شعیب بن ظفر کے پاس اکاونٹ کی دنیا کی سب سے بڑی ڈگری ہے
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: چیمپین شپ جیت
پڑھیں:
والدین یہ معلومات ضرور جان لیں!!! نادرا نے پالیسی تبدیل کردی
اسلام آباد(نیوز ڈیسک) نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) نے ملک بھر میں خاندانی اور بچوں کے شناختی ریکارڈ کو محفوظ، درست اور قانونی حیثیت دینے کے لیے بڑی سطح پر پالیسی اصلاحات متعارف کرا دی ہیں۔
نئی پالیسی کے تحت بچوں کے پاسپورٹ کے حصول کے لیے اب پرانا “بے فارم” ناقابل قبول ہوگا۔ اس کی جگہ “چائلڈ رجسٹریشن سرٹیفکیٹ” (CRC) کی فراہمی لازمی قرار دی گئی ہے، جس کی بنیاد پر بچوں کو پاسپورٹ جاری کیا جائے گا۔ نادرا حکام کا کہنا ہے کہ یہ نیا سرٹیفکیٹ نہ صرف انفرادی شناخت کو مستند بناتا ہے بلکہ سرکاری ریکارڈ کی درستگی کو بھی یقینی بناتا ہے۔
ایک اور اہم پیش رفت کے طور پر “فیملی رجسٹریشن سرٹیفکیٹ” (FRC) کو بھی قانونی حیثیت دے دی گئی ہے۔ اب یہ دستاویز صرف ریکارڈ رکھنے کے لیے نہیں بلکہ عدالتوں، وراثت کے معاملات اور دیگر قانونی کارروائیوں میں بھی قابل قبول سمجھی جائے گی۔ نادرا کا کہنا ہے کہ نیا ایف آر سی پاکستان کے مختلف خاندانی ڈھانچوں کو مدنظر رکھتے ہوئے ترتیب دیا گیا ہے۔ اس میں والدین، بہن بھائی، شادی شدہ جوڑے، ان کے بچے اور ایک سے زائد شادیوں والے افراد کے خاندان کی تفصیلات الگ الگ درج ہوں گی تاکہ پیچیدہ خاندانی ساخت میں شناخت کے ابہام کو ختم کیا جا سکے۔
نادرا نے پالیسی میں تین اقسام کے خاندانوں کو واضح طور پر متعارف کرایا ہے: (الف) پیدائش کی بنیاد پر خاندان، (ب) شادی سے بننے والے خاندان، اور (ج) گود لیے گئے بچوں پر مشتمل خاندان۔ ہر شہری کو اپنی خاندانی معلومات کی درستی کی ذمہ داری خود اٹھانا ہوگی اور اگر کسی ریکارڈ میں غلطی یا کمی پائی جائے تو اسے نادرا دفاتر یا موبائل ایپ کے ذریعے درست کرایا جا سکتا ہے۔
اس کے علاوہ تمام درخواست دہندگان سے تحریری یقین دہانی لی جائے گی کہ فراہم کردہ معلومات درست ہیں۔ نادرا نے واضح کیا ہے کہ نیا ایف آر سی صرف نادرا کے سرکاری ریکارڈ کی بنیاد پر جاری کیا جائے گا۔ ادارے کا کہنا ہے کہ ان اصلاحات کا مقصد نہ صرف خاندانی نظام کو مستند بنانا ہے بلکہ جعلسازی کی روک تھام اور شہریوں کو قانونی تحفظ فراہم کرنا بھی ہے۔
Post Views: 4