کراچی: شہری کی بھائی کے مبینہ اغوا کی درخواست، پولیس موبائل کے استعمال کا الزام
اشاعت کی تاریخ: 19th, January 2025 GMT
علامتی فوٹو
کراچی کے علاقے گلستان جوہر تھانے میں شہری نے اپنے بھائی کے مبینہ اغوا کی درخواست دے دی۔
درخواست گزار کا الزام ہے کہ میرے بھائی کو 13جنوری کو ڈسٹرکٹ ایسٹ کی پولیس موبائل میں لے جایا گیا۔
درخواست گزار کے مطابق پانچ روز ہوچکے ہیں، میرا بھائی کہاں ہے کچھ معلوم نہیں۔
کراچیکچے کے ڈاکوئوں نے کام کا جھانسہ دے کر کراچی کے.
دوسری جانب ایس ایس پی ایسٹ نے کہا کہ واقعے میں ڈسٹرکٹ ایسٹ کی پولیس موبائل استعمال نہیں ہوئی۔
گلستان جوہر پولیس کے مطابق واقعے سے متعلق معلومات نہیں، درخواست موصول ہوئی ہے، مبینہ اغوا کی درخواست پر تحقیقات کی جائیں گی۔
درخواست گزار نے کہا کہ سی سی ٹی وی ویڈیو میں، میرے بھائی کو پولیس موبائل میں لے جاتے ہوئے بھی دیکھا جاسکتا ہے۔
ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: پولیس موبائل
پڑھیں:
کراچی: سرکاری نمبر پلیٹ کے غلط استعمال پر سعود آباد گورنمنٹ اسپتال کے ایم ایس ڈاکٹر آغا عامر معطل
سندھ حکومت نے سرکاری نمبر پلیٹ کے غلط استعمال پر سخت نوٹس لیتے ہوئے سعود آباد گورنمنٹ اسپتال کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ (ایم ایس) ڈاکٹر آغا عامر کو فوری طور پر معطل کر دیا ہے۔
پرائیویٹ گاڑی پر سرکاری نمبر پلیٹ استعمال کی جا رہی تھیذرائع کے مطابق ڈاکٹر آغا عامر نے سرکاری کلٹس کار کی نمبر پلیٹ کو تبدیل کر کے اپنی ذاتی گاڑی پر نصب کر دیا تھا۔ نہ صرف یہ، بلکہ نمبر پلیٹ کو سبز رنگ کر کے ٹمپرنگ بھی کی گئی تاکہ اسے سرکاری گاڑی ظاہر کیا جا سکے۔
ٹول پلازہ پر گاڑی کو روکا گیا، جھوٹ بولنے کی کوشش ناکاممعاملہ اُس وقت سامنے آیا جب یہ پرائیویٹ گاڑی شاہراہ بھٹو ٹول پلازہ پر پہنچی، جہاں اسے روکا گیا۔ گاڑی ایک دوسرے شخص کے زیرِ استعمال تھی، جس نے خود کو ایم ایس ڈاکٹر آغا عامر ظاہر کیا اور ٹول ٹیکس دینے سے انکار کر دیا۔
ٹول پلازہ کے عملے نے مشکوک رویے پر گاڑی کی تصاویر لے کر اعلیٰ حکام کو روانہ کر دیں۔ تحقیق سے ثابت ہوا کہ یہ گاڑی اصل میں پرائیویٹ تھی اور اس پر غیر قانونی طور پر سرکاری نمبر پلیٹ نصب کی گئی تھی۔
چیف سیکرٹری سندھ کا فوری نوٹس، معطلی کا نوٹیفکیشن جاریواقعے کی اطلاع ملنے پر چیف سیکرٹری سندھ نے فوری کارروائی کرتے ہوئے ڈاکٹر آغا عامر کو ان کے عہدے سے معطل کرنے کا حکم دیا۔ اس حوالے سے باضابطہ نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا گیا ہے، جس میں معطل ایم ایس کو محکمہ صحت کو رپورٹ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
ڈاکٹر آغا عامر ایک سال قبل تعینات ہوئے تھےیاد رہے کہ ڈاکٹر آغا عامر کو گزشتہ سال ڈاکٹر پیر غلام نبی شاہ جیلانی کی جگہ ایم ایس گورنمنٹ اسپتال سعود آباد تعینات کیا گیا تھا۔
قانونی کارروائی کا امکانذرائع کے مطابق معاملے کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے متعلقہ ادارے اس پر مزید قانونی کارروائی پر غور کر رہے ہیں، کیوں کہ یہ سرکاری اختیارات کے ناجائز استعمال اور جعلسازی کے زمرے میں آتا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ڈاکٹر آغا عامر سعود آباد گورنمنٹ اسپتال کراچی