کراچی (پ ر) جماعت اسلامی قرآن و سنت کے نفاذ کے لیے جدوجہد میں مصروف عمل ہے اور یہی عوام کے تمام مسائل کا واحد اور آخری حل ہے۔ ان خیالات کا اظہار صدر ملی یکجہتی کونسل سندھ اسد اللہ بھٹو نے جامعہ الفلاح کی سالانہ تقریب سے خطاب میں کیا۔اس موقع پر نائب صدر جمعیت اتحاد العلماپاکستان قاری ضمیر اختر منصوری مدیر جامعہ الفلاح علی زمان کشمیری۔ناظم اعلیٰ جمعیت اتحاد العلماء کراچی مولانا عبدالوحید، مولانا عطا الرحمن، مولانا مبین اختر، مولانا حبیب حنفی.

مولانا رحمت دین و دیگر علما مشائخ کے علاؤہ طلبہ و طالبات کی بڑی تعداد موجود تھی۔اس موقع پر قاری ضمیر اختر منصوری نے اپنے خطاب میں کہا کہ قرآن وسنت کا نظام اس ملک کا مقدر ہے اور ان شاء اللہ علماکرام و مدارس کے طلبہ کلمہ کی بنیاد پر حاصل کی گئی ریاست پاکستان میں نظام مصطفی نافذ کرکے رہیں گے۔مولانا عبدالوحید نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مدارس سے فارغ التحصیل طلبا فرقوں سے بالاتر ہوکر اقامت دین کے تصور کیساتھ اسلامی معاشرے کے قیام میں اپنا بھرپور کردار ادا کریں۔مولانا عطا الرحمن نے کہا کہ تعلیم قرآن درحقیقت غلبہ دین کیلیے ہے۔ علی زمان کشمیری نے جامعہ الفلاح کی سالانہ رپورٹ پیش کی اور کہا مدارس کے طلبہ وارثین انبیاؑ کرام ہیں۔اب منبر و محراب ہی ملک کو مسائل کے دلدل سے باہر نکال سکے گا آخر میں کامیاب طلبا و طالبات میں اسناد و انعامات تقسیم کیے گئے۔

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

شوبز انڈسٹری بدل گئی ہے، اب ڈرامے بنا کر خود کو لانچ کیا جارہا ہے، غزالہ جاوید کا انکشاف

سینئر اداکارہ غزالہ جاوید نے انکشاف کیا ہے کہ شوبز انڈسٹری میں وقت کے ساتھ بڑے پیمانے پر تبدیلیاں آئی ہیں، اب انڈسٹری میں لوگ پیسے لگا کر ڈرامے اور سیریلز بناتے ہیں تاکہ خود کو یا اپنی بچیوں کو لانچ کرسکیں۔

غزالہ جاوید نے حال ہی میں مزاحیہ پروگرام ’مذاق رات‘ میں شرکت کی، جہاں انہوں نے اپنے کیریئر اور شوبز انڈسٹری کے حوالے سے کھل کر گفتگو کی۔
اداکارہ نے بتایا کہ ماضی میں جب معروف فنکار معین اختر حیات تھے تو اس وقت انہیں کئی سیاسی جماعتوں کی جانب سے شمولیت کی پیشکشیں ہوئیں، متعدد لوگ ان کے گھر آئے اور انہیں اپنی سیاسی پارٹی میں شامل ہونے کی دعوت دی، تاہم معین اختر نے انہیں مشورہ دیا کہ کسی بھی سیاسی پارٹی کا حصہ نہ بنیں کیونکہ ایک فنکار سب کا ہوتا ہے، اس لیے وہ کسی ایک کا نہیں ہوسکتا۔
ان کے مطابق معین اختر نے کہا کہ فنکار کا دل اتنا بڑا ہوتا ہے کہ وہ سب سے پیار کرتا ہے اور سب اس سے محبت کرتے ہیں، اس لیے خود کو کبھی محدود نہ کریں۔

اپنے کیریئر کے آغاز کے حوالے سے غزالہ جاوید نے بتایا کہ اس وقت ڈراموں کا معیار بہت اعلیٰ تھا، پی ٹی وی پر مہینوں ریہرسل کی جاتی تھی، لیکن وہ اتنی محنت کرنے کی خواہش مند نہیں تھیں، اسی لیے چند سیریلز کرنے کے بعد انہوں نے فیصلہ کیا کہ ڈراموں میں مزید کام نہیں کریں گی۔

اداکارہ کے مطابق ایک موقع پر معین اختر نے انہیں مزاحیہ اسکٹ میں کام کرنے کی پیشکش کی، لیکن انہوں نے انکار کردیا کیونکہ وہ ڈرتی تھیں کہ اتنے بڑے فنکار کے سامنے ان کی کوئی حیثیت نہیں ہوگی اور وہ زیادہ محنت بھی نہیں کرنا چاہتی تھیں، تاہم بعد میں وہ راضی ہوگئیں۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ آج کل لوگ پیسے دے کر انڈسٹری میں آرہے ہیں، ڈرامے اور سیریلز بنارہے ہیں تاکہ خود کو یا اپنی بچیوں کو لانچ کرسکیں۔
انہوں نے بتایا کہ ماضی میں شوبز میں آنے پر گھر والے اعتراض کرتے تھے اور واویلا مچ جاتا تھا، لیکن آج کل وہی لوگ چاہتے ہیں کہ اگر کوئی جاننے والا شوبز میں ہے تو وہ اس کے ذریعے کام حاصل کرلیں۔
اداکارہ کے مطابق اب جو نئی اداکارائیں آرہی ہیں وہ زیادہ تعلیم یافتہ ہیں اور انہیں پرانی نسل کی طرح پابندیوں کا سامنا بھی نہیں کرنا پڑتا۔

Post Views: 6

متعلقہ مضامین

  • جامعہ پنجاب سے گرفتار طلبہ کو فوری رہا کیا جائے‘ حافظ ادریس
  • حکومت جامعہ پنجاب میں طلبہ پر تشدد کا فوری نوٹس لے‘ حسن بلال ہاشمی
  • میاں مقصود شکارپورڈسٹرکٹ بار میں آج جلسہ سیرت النبی ؐ سے خطاب کرینگے
  • ناظم اعلیٰ اسلامی جمعیت طلبہ کا جامعہ پنجاب سے طلبہ کی گرفتاریوں پر شدید ردعمل
  • ہائیکورٹ کے رولز ایک رات میں بن گئے اور دستخط بھی ہوگئے . جسٹس محسن اختر کیانی
  • شوبز انڈسٹری بدل گئی ہے، اب ڈرامے بنا کر خود کو لانچ کیا جارہا ہے، غزالہ جاوید کا انکشاف
  • اساتذہ کو روشنی کے نگہبان بنا کر مؤثر تدریس کی حیات نو
  • یوسف پٹھان سرکاری زمین پر قابض قرار، مشہور شخصیات قانون سے بالاتر نہیں، گجرات ہائیکورٹ
  • گوگل نے 200 ملازمین کو فارغ کردیا، اتنے بڑے پیمانے پر برطرفیوں کی وجہ کیا بنی؟
  • گلبرگ ٹائون :اساتذہ کی ٹریننگ اور طلبہ کیلیے پی بی ایل پروگرام کا آغاز