صوبے کا چیف ایگزیکٹو ہوں‘ کور کمانڈر مبارکباد دینے آئے تھے‘ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا
اشاعت کی تاریخ: 29th, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251029-08-24
اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی کا کہنا ہے کہ میں صوبے کا چیف ایگزیکٹو ہوں، کور کمانڈر پشاور مجھے مبارکباد دینے آئے تھے۔ عدالت عظمیٰ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سہیل آفریدی کا کہنا تھا پاکستان میں آئینی بحران پوری دنیا دیکھ رہی ہے، ججز کے احکاماتِ ہوا میں اڑائے جا رہے ہیں، ہمارے لیڈر کے کیسز نہیں لگائے جا رہے، 190 ملیں پاؤنڈ کیس نہیں لگایا جا رہا، گزارش ہے وہ کیسز لگائے جائیں، جس دن پاکستان میں انصاف ہو گا ناحق قید لوگ باہر ہوں گے۔ ایک سوال کے جواب میں سہیل آفریدی کا کہنا تھا کور کمانڈر مجھے مبارکباد دینے آئے تھے، میں صوبے کا چیف ایگزیکٹو ہوں، میرے آفس میں سب آئیں گے تو کور کمانڈر بھی آئیں گے۔ افغان طالبان کے ساتھ مذاکرات کے حوالے سے وزیر اعلیٰ کے پی کا کہنا تھا ، جو مؤقف ہمارے لیڈر کا ہے وہی ہمارا بھی ہے، دوحہ مذاکرات پر اسمبلی فلور پر میری تقریر موجود ہے، میں نے اسے خوش آئند کہا تھا۔ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا نے کہا کہ ان مذاکرات سے صوبائی حکومت براہ راست متاثر ہو گی لیکن اسے اعتماد میں نہیں لیا گیا، جو مذاکرات کامیاب بنا سکتے ہیں انہیں کمیٹی میں شامل کرنا چاہیے۔ سہیل آفریدی کا کہنا تھا چاہتا ہوں کہ صوبے کے وزیر اعلیٰ اور ملک کے وزیراعظم کی توقیر ہونی چاہیے۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: سہیل ا فریدی کا کہنا کا کہنا تھا کور کمانڈر وزیر اعلی
پڑھیں:
وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا سے کور کمانڈر پشاور کی ون آن ون ملاقات
سیکیورٹی ذرائع کے مطابق ملاقات ون ٹو ون نوعیت کی تھی، کوئی دوسرا ذمہ دار موجود نہیں تھا، کو کمانڈر پشاور لیفٹیننٹ جنرل عمر احمد بخاری سے ملاقات امن جرگہ سے پہلے ہوئی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی کی کور کمانڈر پشاور لیفٹننٹ جنرل عمر احمد بخاری سے ون آن ون اہم ملاقات ہوئی ہے۔ تفصیلات کے مطابق سہیل آفریدی نے بطور وزیراعلیٰ کورکمانڈر پشاور سے ون آن ون ملاقات کی جس میں صوبے کی سیکیورٹی صورتحال اور موجودہ حالات پر تبادلہ خیال کیا گیا جبکہ صوبے میں دہشت گردی سے نمٹنے کے امور پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ سیکیورٹی ذرائع کے مطابق ملاقات ون ٹو ون نوعیت کی تھی، کوئی دوسرا ذمہ دار موجود نہیں تھا، کو کمانڈر پشاور لیفٹیننٹ جنرل عمر احمد بخاری سے ملاقات امن جرگہ سے پہلے ہوئی ہے۔
سیکیورٹی ذرائع کے مطابق ملاقات کرٹیسی کال کے طور پر ہوئی جس میں صوبائی سیکیورٹی اور امن و امان کے امور زیر بحث آئے۔ سابق وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور نے عہدہ سنبھالنے کے بعد کابینہ کے ہمراہ کور کمانڈر سے ملاقات کی تھی جبکہ نومنتخب وزیر اعلیٰ سہیل آفریدی نے کور کمانڈر پشاور سے ون ٹو ون ملاقات کی۔