data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

251029-08-21
ڈھاکا(پ ر) ڈھاکا یونیورسٹی کے شعبہ اردو کے زیر اہتمام 9 اور 10 نومبر کو بین الاقوامی کانفرنس میں پاکستان سمیت دنیا بھر سے متعدد نامور اسکالرز شرکت کریں گے، ڈھاکا یونیورسٹی کے شعبہ اردو کے زیر اہتمام یہ چوتھی بین الاقوامی کانفرنس ہے جس کا عنوان ’’قومی بیداری میں علامہ اقبالؒ اور نذر الاسلام کا کردار‘‘ ہے۔ 2 روزہ بین الاقوامی کانفرنس 9 اور 10 نومبر 2025ء (بروز اتوار اور پیر) کو ڈھاکا یونیورسٹی، بنگلا دیش کے سینیٹ بھون میں منعقد ہو گی۔ پروفیسر ڈاکٹر محمد غلام ربانی، شعبہ اردو، ڈھاکا یونیورسٹی کانفرنس کے کنوینئر ہوں گے، کانفرنس میں اردو، بنگلا، انگریزی، فارسی اور عربی میں مقالات پیش کیے جائیں گے۔ 9 نومبر شام4بجے ’’عالمی مشاعرہ‘‘ کا بھی اہتمام کیا گیا ہے۔ تاریخی کانفرنس میں شرکت کرنے والے متعدد اسکالرز کا تعلق پاکستان سے ہے جو دونوں ممالک کے درمیان ثقافتی اور فکری روابط کی اہمیت کو ظاہر کرتا ہے۔ انہیں ڈھاکا یونیورسٹی کی جانب سے باقاعدہ دعوت نامہ جاری کیا گیا ہے۔

سیف اللہ.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: ڈھاکا یونیورسٹی

پڑھیں:

کل جماعتی حریت کانفرنس کی آزادکشمیر شاخ کے دفتر میں تقریب

محمد فاروق رحمانی نے اپنے خطاب میں کہا کہ انسانی حقوق کا عالمی دن محض تقریبات تک محدود نہیں ہونا چاہیے بلکہ یہ دن دنیا کے ضمیر کو جھنجھوڑنے کا دن ہے۔ آج سب سے بڑا سوال یہ ہے کہ جب کشمیری عوام سات دہائیوں سے ظلم، جبر اور غلامی کا شکار ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ انسانی حقوق کے عالمی دن کے موقع پر اسلام آباد میں کل جماعتی حریت کانفرنس کی آزادکشمیر شاخ کے دفتر میں ایک تقریب کا انعقاد کیا گیا جس کی صدارت سینئر حریت رہنما محمد فاروق رحمانی نے کی۔ ذرائع کے مطابق تقریب میں حریت قیادت، سیاسی و سماجی رہنمائوں، انسانی حقوق کے کارکنوں اور مختلف مکاتبِ فکر سے تعلق رکھنے والی شخصیات نے شرکت کی۔ تقریب کے مقررین نے مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی فورسز کی طرف سے گزشتہ سات دہائیوں سے جاری انسانی حقوق کی بدترین اور منظم پامالیوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ کشمیری عوام کو قتل و غارت، جبری گمشدگیوں، ماورائے عدالت قتل، کالے قوانین، غیر قانونی گرفتاریوں، اظہارِ رائے پر پابندیوں اور معاشی و سماجی استحصال جیسے سنگین مظالم کا سامنا ہے۔ مقررین نے کہا کہ 5 اگست 2019ء کے بعد بھارتی حکومت نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کر کے وہاں آبادی کے تناسب کو تبدیل کرنے، کشمیریوں کو ان کی زمینوں، وسائل اور شناخت سے محروم کرنے اور ریاستی جبر کو تیز کرنے کی خطرناک پالیسی اختیار کی ہے جو بین الاقوامی قوانین، اقوامِ متحدہ کے منشور، جنیوا کنونشن اور انسانی حقوق کے تمام عالمی اصولوں کی کھلی خلاف ورزی ہے۔

تقریب میں تشویش کا اظہار کیا گیا کہ بھارت انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموں، اقوامِ متحدہ کے خصوصی نمائندوں اور عالمی میڈیا کو مقبوضہ جموں و کشمیر تک رسائی سے مسلسل روک رہا ہے تاکہ وہاں ہونے والے مظالم کو دنیا کی نظروں سے اوجھل رکھا جا سکے۔ محمد فاروق رحمانی نے اپنے خطاب میں کہا کہ انسانی حقوق کا عالمی دن محض تقریبات تک محدود نہیں ہونا چاہیے بلکہ یہ دن دنیا کے ضمیر کو جھنجھوڑنے کا دن ہے۔ آج سب سے بڑا سوال یہ ہے کہ جب کشمیری عوام سات دہائیوں سے ظلم، جبر اور غلامی کا شکار ہیں تو عالمی اداروں اور انسانی حقوق کے ٹھیکیداروں کی خاموشی کا جواز کیا ہے؟ انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر محض ایک سیاسی تنازعہ نہیں بلکہ بنیادی انسانی حقوق، حقِ خودارادیت اور عالمی انصاف کا مسئلہ ہے جس کے حل کے بغیر جنوبی ایشیا میں پائیدار امن کا قیام ناممکن ہے۔

تقریب میں عالمی برادری، اقوامِ متحدہ، او آئی سی، یورپی یونین اور انسانی حقوق کی تمام بین الاقوامی تنظیموں سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی افواج کے مظالم کا فوری نوٹس لیں، کشمیری عوام کو اقوامِ متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حقِ خودارادیت دلوانے میں اپنا موثر کردار ادا کریں اور انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں پر بھارت کو بین الاقوامی سطح پر جواب دہ بنائیں۔ شرکاء نے جدوجہد آزادی کو ہر قیمت پر جاری رکھنے اور دنیا کے سامنے بھارتی مظالم کو بے نقاب کرنے کے عزم کا اعادہ کیا۔ تقریب میں سینئر حریت رہنما محمود احمد ساغر، سید یوسف نسیم، میر طاہر مسعود، سید فیض نقشبندی، مشتاق احمد بٹ، محمد رفیق ڈار، شیخ محمد یعقوب، شیخ عبد المتین، حسن البناء، مرزا مشتاق محمود، امتیاز وانی، عبدالمجید لون، میاں مظفر، محمد شفیع ڈار، کفایت رضوی، منظور احمد ڈار، نذیر کرنائی، سید گلشن، عبدالمجید میر، خورشید میر، میڈم بینظیر، ثناء اللہ ڈار، رئیس میر، قاضی عمران، امتیاز بٹ، عبدالرشید بٹ، غلام نبی بٹ، راجہ پرویز اشرف، راجہ زرین، لال حسین، شوکت ابوزر اور کئی صحافیوں نے شرکت کی۔

متعلقہ مضامین

  • ستھرا پنجاب منصوبہ عالمی توجہ کا مرکز، بین الاقوامی سطح پر پذیرائی حاصل
  • 2025 کون سے ہیں؟ پاکستانی ڈراموں کے بہترین گانے
  • دبئی میں مشرق وسطیٰ کا سب سے مہنگا پینٹ ہاؤس 3.1 ارب روپے میں فروخت
  • ترکمانستان میں عالمی کانفرنس، وزیراعظم عالمی رہنماؤں کی توجہ کا مرکز بن گئے
  • ترکمانستان کانفرنس، وزیراعظم عالمی رہنماؤں کی توجہ کا مرکز بن گئے
  • پنجاب حکومت کا یونیورسٹی طلبہ کیلئے لیپ ٹاپ سکیم میں توسیع کا اعلان
  • یورو وژن 2024 کے فاتح گلوکار کا ٹرافی واپس کرنے کا اعلان
  • 26 نومبر احتجاج کیس: علیمہ خان  کے ضمانتی مچلکے ضبط کرنیکا حکم
  • لندن مشرقِ وسطیٰ امن کانفرنس کی میزبانی کرے گا
  • کل جماعتی حریت کانفرنس کی آزادکشمیر شاخ کے دفتر میں تقریب