محکمہ انوائرمنٹ سیکٹر میں امریکی کمپنی سے معاہدہ، چودھری شافع کے دستخط
اشاعت کی تاریخ: 20th, January 2025 GMT
لاہور (کامرس رپورٹر) محکمہ صنعت و تجارت پنجاب اور انوائرمنٹ سیکٹر سے وابستہ امریکی کمپنی ایم 2 ڈی کے مابین باہمی تعاون کا معاہدہ طے پا گیا۔ صوبائی وزیر صنعت و تجارت چوہدری شافع حسین اور امریکہ کی سرمایہ کار کمپنی کے صدر فواد سرور نے معاہدے پر دستخط کئے۔ معاہدے کی رو موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات سے نمٹنے کیلئے مل کر کام کیا جائے گا۔ امریکہ کی کمپنی پنجاب میں ماحولیات سے متعلقہ منصوبوں میں سرمایہ کاری کرے گی اور ماحولیات سے متعلقہ منصوبوں کیلئے موثر پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ ماڈل بنایا جائے گا۔ پنجاب میں امریکی کمپنی ایم 2 ڈی کی سروسز کو فروغ دیا جائے گا۔ چوہدری شافع حسین نے کہا محکمہ صنعت و تجارت پنجاب اور امریکہ کے سرمایہ کار گروپ کے مابین تعاون کے معاہدے کا خیر مقدم کرتے ہیں، باہمی تعاون کے معاہدے سے ماحولیاتی چیلنجز سے نمٹنے میں مدد ملے گی۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: کی کمپنی
پڑھیں:
روس، چین تعلقات میں پیش رفت: توانائی، ٹیکنالوجی اور خلائی تعاون کے متعدد معاہدے
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
روس کے وزیراعظم میخائل میشوستین نے کہا ہے کہ عالمی سیاست اور معیشت میں غیر یقینی حالات کے باوجود ماسکو اور بیجنگ کے درمیان تعاون مضبوط سے مضبوط تر ہورہا ہے۔
عالمی میڈیا رپورٹس کےمطابق چینی شہر ہانگزو میں چین روس وزرائے اعظم کے 30ویں باقاعدہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے میشوستین نے کہا کہ دونوں ممالک نے حالیہ عرصے میں بڑے پیمانے پر مشترکہ منصوبوں کا آغاز کیا ہے، جن میں تیل و گیس کے ذخائر کی ترقی، ہائی ٹیک آلات کی تیاری، توانائی، جوہری توانائی اور خلا و چاند کی تحقیق کے منصوبے شامل ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ روس اور چین ہوا بازی، گاڑیوں کی تیاری، ٹرانسپورٹ راہداریوں کی تعمیر اور آرکٹک کے شدید موسمی حالات میں بھی مشترکہ کام کر رہے ہیں، دونوں ممالک کے درمیان تجارتی لین دین میں ڈالر اور یورو کا استعمال اب اعدادوشمار کی غلطی کے درجے تک گر چکا ہے، جو ان کے قریبی مالی تعاون کی علامت ہے۔
روسی وزیر اعظم نے کہا کہ ماسکو اور بیجنگ کے درمیان سیاحت کے شعبے میں تعاون بڑھایا جا رہا ہے اور روسی شہریوں کے لیے چین کا ویزا فری نظام نافذ ہوچکا ہے۔ ان کے مطابق صدر ولادیمیر پوٹن کی ہدایت پر روس بھی چینی شہریوں کے لیے اسی طرح کا اقدام کرنے پر کام کر رہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ چین میں روسی غذائی مصنوعات کی مقبولیت میں اضافہ ہوا ہے اور روس ان مصنوعات کی فراہمی مزید بڑھانے کا خواہاں ہے۔
چینی وزیراعظم لی چھیانگ نے ملاقات میں کہا کہ بیجنگ ماسکو کے ساتھ اسٹریٹجک روابط کو مضبوط بنانے، مشترکہ مفادات کے تحفظ، اور ترقی و سلامتی کے میدان میں تعاون بڑھانے کے لیے پُرعزم ہے، دونوں ممالک کو نئے دور کے جامع اسٹریٹجک اشتراک کو مزید آگے بڑھانا چاہیے۔
اجلاس کے اختتام پر دونوں ممالک کے درمیان متعدد اہم معاہدوں اور ایک مشترکہ اعلامیے پر دستخط کیے گئے۔ روسی وزیراعظم نے لی چھیانگ کو ماسکو میں 17 اور 18 نومبر کو ہونے والے شنگھائی تعاون تنظیم (SCO) کے سربراہ اجلاس میں شرکت کی دعوت بھی دی۔